سازش اور بغاوت کی حالت میں ذمیوں کے ساتھ سلوک: غیرقومیں تو بالکل بیگانہ ہوتی ہیں سازش اور بغاوت کی حالت میں مہذب سے مہذب سلطنت خود اپنی قوم سے کوئی مراعات نہیں کرسکتی لیکن صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے اس حالت میں بھی ذمیوں کے ساتھ نہایت نرم برتاؤ کیا شام کی انتہائی سرحد پر ایک شہر عریسوس تھا جہاں کے عیسائیوں سےمعاہدہ صلح ہوگیا تھا لیکن یہ لوگ در پردہ رومیوں سے سازش رکھتے تھے اور مسلمانوں کی خبریں ان تک پہنچایا کرتے تھے حضرت عمیر بن سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ نے جو وہاں کے والی تھے حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ کو اس کی اطلاع دی تو انہوں نے لکھ بھیجا کہ ان کے تمام مال و متاع کا شمار کرکے ہر چیز کا دوگنا معاوضہ دیدیا جائے اور اس کے بعد وہ جلاوطن کردئیے جائیں اگر وہ اس پر راضی نہ ہوں تو ایک سال کی مہلت کے بعد جلاوطن کیے جائیں چنانچہ ایک سال کے بعد وہ لوگ جلاوطن کردئیے گئے۔ذمیوں پر ان تمام لطف و مراعات کا یہ اثر ہوا کہ وہ خود مسلمانوں کے دست و بازو بن گئے‘ اگرچہ رومی خود عیسائیوں کے ہم مذہب تھے لیکن جب رومیوں نے مسلمانوں کے مقابلے میں ایک عظیم الشان فیصلہ کن جنگ کی تیاریاں کیں تو ان ہی ذمی عیسائیوں نے ہرجگہ سے جاسوس بھیجے کہ رومیوں کی خبر لائیں۔حضرت ابو عبیدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ نے ہر شہر پر جو حکام مقرر کیے تھے ان کے پاس ہر شہر کے عیسائی رئیس آئے اور اس جنگی تیاری کی خبر دی۔حضرت ابوعبیدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ کو تمام حکام نے اس کی اطلاع دی تو انہوں نے لکھ بھیجا کہ ذمیوں سے جس قدر جزیہ اور خراج وصول کیا گیا ہے سب واپس کردیا جائے کیونکہ معاہدے کی رو سے ہم پر ان کی حفاظت واجب ہوگی اور ہم اس وقت اس کی طاقت نہیں رکھتے‘ ان حکام نے جب یہ رقمیں واپس دیں تو یہ لوگ سخت متاثر ہوئے اور بے اختیار بول اٹھے کہ ’’خدا تم کو واپس لائے اگر خود رومی ہوتے تو اس حالت میں ہم کو کچھ واپس نہ دیتے‘ بلکہ ہمارے پاس جو کچھ ہوتا لے لیتے‘‘ مسلمانوں کی فتح ہوگئی تو عیسائیوں نے خود واپس شدہ رقم حضرت ابوعبیدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ کے پاؤں پر ڈال دی کہ دوبارہ اس ابرکرم کے سائے کے نیچے آجائیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں