Meditation یعنی مراقبہ جہاں ازل سے روحانیت کی ترقی اور مشکلات کے حل کا علاج رہا ہے وہاں جدید سائنس نے اسے امراض کا یقینی علاج بھی قرار دیا ہے۔ ہزاروں تجربات کے بعد عبقری کے قارئین کے لئے مراقبے سے علاج پیش خدمت ہے۔ سوتے وقت اگر با وضو اور پاک سوئیں تو سب سے بہتر ورنہ کسی بھی حالت میں صرف 10 منٹ بستر پر بیٹھ کر بلا تعداد یَارَئ ُوْفُ یَاوَاسِعُ یَااَللہُ کا ورد اول و آخر 3 بار درود شریف پڑھیں پھر لیٹ جائیں۔ جس مرض کا خاتمہ یا الجھن کا حل چاہتے ہوں اس کو ذہن میں رکھ کر یہ تصور کریں کہ ’’ آسمان سے سنہرے رنگ کی روشنی میرے سر سے سارے جسم میں داخل ہو کر اس مرض کو ختم یا الجھن کو حل کر رہی ہے اور اس وظیفے کی برکت سے میں سو فیصداس پریشانی سے نکل گیا/گئی ہوں‘‘ یہاں تک کہ اس تصور کو دہراتے دہراتے نیند آ جائے۔ شروع میں تصور بناتے ہوئے آپکو مشکل ہو گی لیکن بعد میں آپ پر جب اسکے کمالات کھلیں گے تو حیرت کا انوکھا جہان اور مشکلات کا سو فیصد حل خود آپ کو حیرت زدہ کر دیگا۔ مراقبے کے بعد اپنی کیفیات فوائد اور انوکھے تجربات ہمیں لکھنا نہ بھولیں۔
مراقبے سے فیض پانے والے
محترم حکیم صاحب السلام علیکم! میں عبقری کی 2007ء سے قاریہ ہوں اور مراقبے کا عمل میں 2008ء سے کررہی ہوں‘ میں نے مراقبہ سے بہت کچھ پایا ہے‘ زندگی کا کوئی بھی مسئلہ ہو میں نے مراقبے کے ذریعے حل کیا ہے‘ شروع میں میرا رابطہ بالکل نہیں بنتا تھا لیکن میں نے ہمت نہ ہاری اور پھر آہستہ آہستہ مجھے مراقبے میں بڑے بڑے بزرگوں کی زیارتیں ہوئیں ابھی حال ہی میں میں نے اپنے گھر میں عشاء کے بعد مراقبہ کیا جس کا احوال درج ذیل ہے:۔
دیکھتی ہوں کہ ایک ہلکے سنہرے رنگ کی روشنی آسمان سے نیچے آرہی ہے جو کہ میرے دل پر پڑرہی ہے اور میرا دل اللہ اللہ کررہا ہے‘ مجھے اسی وقت دل صاف دکھائی دیا اور اس کے بعدمیں اس روشنی کے ساتھ آسمانوں کی طرف جانے لگی اور انتہائی اوپر جاکر دور جب آگے یعنی اوپر کی طرف دیکھا تو راستے میں ایک بزرگ کو دیکھا اور ان کو دیکھتے ہوئے احساس ہوا کہ یہ حضرت جبرائیل علیہ السلام ہیں میںکوئی بات تو نہیں کرپائی اور آگے چلے گئی۔
آگے جاتے ہوئے آسمانوں کی فضاؤں میں دیکھتی ہوں کہ ایک بہت بڑا محل ہے اللہ میرے دل میں ڈالتا ہے کہ یہ میرے مرشدکا ہے ہلکے سفید رنگ کا ہے۔ اس کو میں دیکھتی ہوئی آگے نکلتی ہوں اور آگے بہت سارے بزرگوں کو دیکھتی ہوں اور وہ سب مختلف بڑے بڑے وسیع محلات میں بڑی بڑی بیٹھک میں تشریف رکھے ہوئے ہیں ان میں ایک بزرگ میری طرف بڑھتے ہیں اور مسکراتے ہوئے اپنے ہاتھوں سے اشارے کے ساتھ اپنے قریب بلایا اور فرمانے لگے کہ میں اویس قرنی رحمۃ اللہ علیہ ہوںاور منظر پھر بدل جاتا ہے اور اس دوران ایک اور محل نظر آتا ہے ۔
اسی دوران میں سینکڑوں کے حساب سے محلات دیکھے اور ان میں داخل ہوتی رہی جس کے اندر داخل ہوتی تھی وہاں سامنے آپ کو ایک بڑے خوبصورت سے تخت پر بیٹھا پاتی تھی جس کے بعد اندازہ ہوتا تھا کہ یہ محل آپ کے ہی ہیں جو کہ اللہ پاک نے بنائے ہیں پھر یک دم سے بادل سامنے آتے ہیں اور وہ ہٹتے نہیں تو استغفار پڑھنا شروع کردیتی ہوں یہ سوچ کے کہ یہ سب میرے گناہ ہیں لیکن استغفار کے باوجود وہ بادل نہیں ہٹتے بڑے گہرے اور خوفناک سے منظر دکھتے ہیں پھر میں سوچنے لگی کہ ایسا کیا کیا ہے خیر ان ہی بادلوں کو دیکھتے ہوئے ایک اور محل نظر آیا اور میں اس کے اندر داخل ہوگئی وہاں کافی تعداد میں حوریں پھرتی ہوئی دکھائی دیں۔ اندر داخل ہوتے ہوئے سامنے آپ آگئے اور اپنے ساتھ لے کر چلنے لگے اور ایک خاص جگہ پر جاکر رک گئے اور مجھے تحائف دینے لگے وہ ایسے تھے کہ جیسے قرآن پاک کی کچھ آیات مبارکہ ہیں جو کہ فریم میں بنی ہوئی ہیں۔ ان کے فریم اس قدر حسین ہیں کہ میری آنکھیں دنگ رہ گئی۔
ایک بار میں نے نبی کریم ﷺ کے حضور حاضری کے بارے میں سوچا اور مسجد نبوی ﷺ میں جاپہنچی وہاں روضہ مبارک کی جالیاں یوں کھلیں کہ جیسے دروازہ کھلتا ہے اندر کیا دیکھا وہ یاد نہیں…! ہاںالبتہ نبی کریم ﷺ کا دیدار نصیب ہوا تو میں نے درود شریف پڑھنا شروع کردیا اور اپنی عرض سامنے پیش کی تو آپ ﷺ نے مسکراتے ہوئے فرمایا اور اپنے ہاتھ مبارک سے اشارہ فرمایا کہ اب جاؤ کچھ نہیں ہوگا۔ وہ واقعی اس کے بعد وہ بادل وغیرہ چھٹ گئے اور مراقبے میں آخر میں شہد کے دو جار دیکھے اور وہاں سے مجھے شہد پلایا گیا اور اس کے میںنیند کی وادیوں میںچلی گئی۔(ا۔ع)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں