Meditation یعنی مراقبہ جہاں ازل سے روحانیت کی ترقی اور مشکلات کے حل کا علاج رہا ہے وہاں جدید سائنس نے اسے امراض کا یقینی علاج بھی قرار دیا ہے۔ ہزاروں تجربات کے بعد عبقری کے قارئین کے لئے مراقبے سے علاج پیش خدمت ہے۔ سوتے وقت اگر با وضو اور پاک سوئیں تو سب سے بہتر ورنہ کسی بھی حالت میں صرف 10 منٹ بستر پر بیٹھ کر بلا تعداد یَارَء ُوْفُ یَاوَاسِعُ یَااَللہُ کا ورد اول و آخر 3 بار درود شریف پڑھیں پھر لیٹ جائیں۔ جس مرض کا خاتمہ یا الجھن کا حل چاہتے ہوں اس کو ذہن میں رکھ کر یہ تصور کریں کہ ’’ آسمان سے سنہرے رنگ کی روشنی میرے سر سے سارے جسم میں داخل ہو کر اس مرض کو ختم یا الجھن کو حل کر رہی ہے اور اس وظیفے کی برکت سے میں سو فیصداس پریشانی سے نکل گیا/گئی ہوں‘‘ یہاں تک کہ اس تصور کو دہراتے دہراتے نیند آ جائے۔ شروع میں تصور بناتے ہوئے آپکو مشکل ہو گی لیکن بعد میں آپ پر جب اسکے کمالات کھلیں گے تو حیرت کا انوکھا جہان اور مشکلات کا سو فیصد حل خود آپ کو حیرت زدہ کر دیگا۔ مراقبے کے بعد اپنی کیفیات فوائد اور انوکھے تجربات ہمیں لکھنا نہ بھولیں۔
محترم حکیم صاحب السلام علیکم!مراقبے سے میں نے بہت فیض پایا‘ میں تقریباً دو سال سے مسلسل مراقبہ کررہی ہوں۔شروع شروع میں توجہ دھیان کم ہی رہا‘ اور آہستہ آہستہ میں نے کنٹرول کرلیا۔ الحمدللہ میری جو کیفیات ہیں جو کہ حسب ذیل ہیں:۔ میں اللہ پاک کے خاص کرم سے حج پر گئی اور حج سے فارغ ہوکر جب مدینہ منورہ پہنچی تو وہاں میں نے درود شریف کثرت سے پڑھنا شروع کیا اور مراقبہ کیا ابھی مراقبے کی نیت ہی کی تھی کہ آنکھوں کے سامنے ایک عظیم الشان شخصیت آتی ہے جو مجھے معلوم ہوتی ہے یہ کون شخصیت ہے لیکن مجھے یقین نہیں آتا کہ میں کہاں گنہگار سی‘ بیکار سی اللہ پاک کی بندی اور کہاںیہ ہستی…!
میں اس قابل نہیں ‘کہیں کوئی خطا نہ کربیٹھوں‘ میری یہ اوقات تو نہیں ۔ میں کیا دیکھتی ہوں کہ میں مسجد نبویﷺ میں پہنچی ہوں اور جالیوں کے پاس پہنچی ہوں تو یوں لگا کہ جیسے کوئی دروازہ ہے اور وہ کھل رہا ہے ایسا لگ رہا تھا کہ جیسے روزہ مبارک کا راستہ ہے لیکن اندھیرا لگ رہا ہے میں اندر جانا چاہتی ہوں کہ سوچتی ہوں کہ اگر اندھیرا نہ ہو تو میں اندر ضرور جاؤں‘ شاید میرا اندر جانا درست نہیں ہے لیکن ایسا ہوا کہ روشنی ہوگئی اس کے بعد میں اندر داخل ہوجاتی ہوں اور ساتھ ہی بائیں ہاتھ کو ہوجاتی ہوں اس طرف کو ایک بیٹھک سی بنی ہوئی ہے یہاں پر ہلکی سی سنہری روشنی ہے بڑا خوبصورت منظر ہے‘ یہاں پر دو خوبصورت کرسیاں نما ہیں یعنی تخت سمجھ لیں تو دیکھتی ہوں کہ سامنے والے تخت پر ایک عورت بیٹھی ہیں مجھے لگا کہ یہ کوئی عام عورت نہیں وہ بات سچ ہوئی کہ آواز آئی کہ یہ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا ہیں وہ دور سے مسکراتے ہوئے مجھے اپنے پاس بلاتی ہیں میں جاکر ان کے قدموں میں بیـٹھ گئی ہوں‘ انہوں نے میرے سر پر پیار دیا ہے‘ نبی کریم ﷺ پاس ہی تشریف فرما ہیں میں نے ان کی طرف دیکھا ہی تھا کہ تھوڑی ہی دیر میں میں نے ان کو سلام کیا۔
اگلا منظر یہ تھا کہ نبی کریم ﷺ اور حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا باہر ممبر کے پاس دیکھتی ہوں اور میں باہر صحن کی طرف سے ممبر کے پاس پہنچی ہوں اور نبی کریم ﷺ مجھے اپنے قریب بلا رہے ہیں اور یوں بازو پھیلائے جیسے ایک باپ اپنی بیٹی کو پیار سے بلا رہا ہو‘ میں خود کو سنبھالتی ہوئی آپ ﷺ کے قریب پہنچتی ہوں اور آپ ﷺ نے مجھے اپنے ساتھ لگالیا۔
اس کے بعد حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے اپنے بلایا تو میں ان کے قدموں میں جابیٹھی اور انہوں نے پاس سے دو انگوٹھیاں مجھے دی ہیں اور میرے ہاتھوں میں رکھی ہیں تو میں ایک دم کہتی ہوں کہ میں نے اب اللہ پاک سے بیٹیاں نہیں بیٹے لینے ہیں‘ تو ہنستے ہنستے وہ انگوٹھیاں واپس لے لیتی ہیں اور دو عدد سفید موتی میرے ہاتھوں میں رکھ دیتی ہیں‘ میں ان سے لے لیتی ہوں۔پھر حضور نبی کریم ﷺ کی خدمت میں پیش ہوئی اور عرض کرتی ہوں کہ یارسول اللہ ﷺ آپ سے دعا کروانا چاہتی ہوں کہ اللہ پاک ہمیں نیک صالح جڑواں بیٹے دے دے تو انشاء اللہ تعالیٰ انہیں دین کی خدمت میں لگائیں گے‘ دین کی خدمت کا موقع مل جائے گا تو آپﷺ نے فرمایا کہ اللہ سے منوا کر تو آئی ہو۔ میں نے عرض کی کہ اگر آپﷺ آمین فرمادیں تو دل کوتسکین ہوجائے گی تو آپ ﷺ نے مسکراتے ہوئے آمین فرمائی۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں