Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

اپنڈکس ۔۔۔ ایک تکلیف دہ اور مہلک مرض --- ڈاکڑر محإد الیاس ، جہلم

ماہنامہ عبقری - مئی 2012

اپنڈکس ایک عام سالفظ ہے اور ہم میں سے ہر ایک تقریباً اس لفظ سے نہ صرف واقف ہے بلکہ اس خطرے سے بھی دوچار ہوچکا ہے۔
سوال یہ ہے کہ یہ اپنڈکس ہے کیا بلا؟ یہ مضمون اپنڈکس کے بارے میں کئی سوالوں کے جواب دے گا اور یہ بتانے کی کوشش کی جائے گی کہ اپنڈکس ہے کیا چیز؟ اور کوئی ضروری نہیں ہے کہ اس کا درد اس وقت ہو جب آپ خوب پیٹ بھر کر کھانے کے بعد بھاگ دوڑ کاکام کریں۔ یہ کتنی عجیب بات ہے کہ ہم میں سے بہت سوں کو اس چھوٹے سے عضو کے بارے میں معلوم ہی نہیں ہے جو ہمارے پیٹ کے دائیں حصے میں ایک تھیلی کی صورت میں ہوا کرتا ہے اور جب وہ اپنی موجودگی اور اپنے وجود کا احساس دلانا شروع کرتا ہے اس وقت بہت دیر ہوچکی ہوتی ہے اور ہم تکالیف میں مبتلا ہوچکے ہوتے ہیں۔
علامات
اپنڈی سائیٹس کی ابتدا کچھ اس انداز سے ہوتی ہے۔ اس کا مریض ابتدا میں اپنی ناف کے پاس ہلکا یا تیز درد محسوس کرتا ہے۔ ذرا سی حرکت بھی اس درد کی شدت کو تیز کردیتی ہے۔ مثال کے طور پر ہلکی سی کھانسی یا چھینک سے بھی اس درد کی شدت میں تیزی آجاتی ہے۔
مریض کو کمزوری‘ غنودگی محسوس ہونے کے علاوہ اس کی بھوک میں بھی کمی ہوجاتی ہے۔ عام طور پر اس کے مریضوں کو قبض کی شکایت ہوجاتی ہے لیکن کچھ ایسے بھی ہوتے ہیں جن کو بدہضمی ہوجاتی ہے اور پیٹ خراب ہوجاتا ہے۔
مریض کو ہلکا ہلکا بخار بھی ہوسکتا ہے جبکہ بچوں کو اپنڈکس کا شکار ہونے کے بعد تیزبخار ہوجاتا ہے۔ اتنا ہی نہیں بلکہ نبض کی رفتار بھی بہت بڑھ جاتی ہے۔
پہلی علامت کے چند گھنٹوں بعد وہ درد ناف کے پاس سے منتقل ہوکر پیٹ کے دائیں نچلے حصے میں چلا جاتا ہے جہاں اپنڈکس واقع ہے۔اس کے بعد وہ پورا حصہ انتہائی تکلیف دہ ہوجاتا ہے اور درد کی لہریں پورے پیٹ کو متاثر کرتی رہتی ہیں۔
جیسے جیسے درد بڑھتا جاتا ہے اور بخار کی شدت میں اضافہ ہوتا رہتا ہے ویسے ویسے ایک اور خطرہ سامنے آنے لگتا ہے اور وہ ہے اپنڈکس کے پھٹ جانے کا۔ اور یہ ایک بہت خطرناک صورتحال ہوا کرتی ہے۔ اپنڈکس کے پھٹنے کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ اس میں پیپ بھرتی جاتی ہے اور یہ مسلسل ورم کرتے کرتے اپنی انتہا کو پہنچ کر پھٹ جاتا ہے اور جب اپنڈکس پھٹ جائے تو اردگرد کے اعضاء بری طرح متاثر ہوجاتے ہیں۔ ہر طرف انفیکشن پھیل جاتا ہے‘ زہر بھرجاتا ہے۔
اگر بخارکے ساتھ غنودگی اور پیٹ میں اپنڈکس کی جگہ درد ہو تو دیر کرنے اور ادھر ادھر کی دوائیں استعمال کرنے کے بجائے فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ اس قسم کا درد ڈاکٹرکی فوری توجہ چاہتا ہے تاکہ اپنڈکس ہو تو اس کی تشخیص کرکے فوری علاج شروع کردیا جائے۔ یہ درد ہر ایک کو ہوسکتا ہے لیکن عام طور پر اس سے بیس سے تیس سال تک کی خواتین اور مردوں کے مبتلا ہونے کے امکانات زیادہ ہیں۔
وجوہات: اپنڈی سائیٹس آخر ہے کیا؟ اپنڈکس ایک چھوٹی سی تھیلی ہوتی ہے جو بڑی اور چھوٹی آنتوں کے سنگم پر واقع ہوتی ہے۔ اپنڈکس بنیادی طور پر دوسرے عضو کے ساتھ مل کر کام کرتا ہے لیکن بذات خود اس کا اپنا کوئی خاص عمل نہیں ہوا کرتا یعنی جس طرح انسانی جسم کے دوسرے اعضا کام کیا کرتے ہیں اپنڈکس کاایسا کوئی کام نہیں ہے۔
 اپنڈکس انسانی جسم کا کوئی فائدہ پہنچانے والا عضو تو نہیں ہے لیکن جب اس میں خرابی واقع ہوجائے تو یہ نقصان ضرور پہنچاسکتا ہے اور یہ خرابی اس وقت پیدا ہوتی ہے جب فاضل غذائیں ذرات اور دیگر غیر ضروری چیزیں دونوں قسم کی آنتوں کے درمیان رکاوٹ پیداکردیتے ہیں اور اس رکاوٹ کی وجہ اپنڈی سائیٹس کے بیکٹیریا پیدا ہوجاتے ہیں اور انفیکشن اور انفلامیشن کا عمل شروع ہوجاتا ہے۔
اپنڈکس کی پہچان کے طریقے:اس مرض کی تشخیص کا طریقہ یہ ہے کہ ڈاکٹر حضرات اپنڈکس کی جگہ پیٹ کو دبا کر دیکھتے ہیں۔ یہ طریقہ بہت عام اور کارآمد ہے اگر کوئی اس مرض میں مبتلا ہے تو اس طرح وہ اپنے پیٹ میں بہت تکلیف محسوس کرے گا۔
دوسرا مرحلہ خون کی جانچ کا ہے اگر خون میں سفید ذرے معمول سے زیادہ مقدار میں پائے جائیں تو یہ مرض یقینی ہوجاتا ہے اور سفید سیل کے زیادہ ہونے کا مطلب یہ ہے کہ مریض کے پیٹ میں انفیکشن کا عمل شروع ہوچکا ہے اور سفید سیل کی مقدار زیادہ اس لیے ہوتی ہے کہ جسم اس مرض سے نمٹنے کیلئے سفید سیل کی پیداوار خودبخود بڑھادیتا ہے۔
اس مرض کی جانچ بہت احتیاط سے کی جاتی ہے کیونکہ اس سے ملتی جلتی اور بھی کئی چیزیں ہوسکتی ہیں جیسے گردوں میں پتھری‘ انفیکشن‘ بلیڈر (لبلبہ) کی خرابی وغیرہ۔ اس لیے آخری علاج سے پہلے حتمی طور پر اس نتیجے پر پہنچا جائے کہ مرض وہی ہے۔ خواتین کی جانچ کے سلسلے میں اور بھی احتیاط سے کام لینا پڑتا ہے کیونکہ حمل کے دوران بھی ایسی علامتیں ہوجاتی ہیں جو اپنڈی سائی ٹیز سے ملتی جلتی ہوتی ہیں۔
علاج: اپنڈی سائیٹس کو روکا نہیں جاسکتا۔ بہرحال مناسب اور بروقت علاج کے ذریعے اس پر قابو پایا جاسکتا ہے وہ لوگ جو اس مرض میں مبتلا ہوچکے ہیں انہیں اپنے معالج سے مشورے کے بغیر کھانے پینے سے پرہیز کرنا چاہیے۔ دواؤں کے استعمال میں بھی احتیاط برتنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ کوئی بھی پینے کا سیال مشروب ان کی آنتوں کی حرکات کو بڑھا سکتا ہے اور اس طرح اپنڈکس کے پھٹ جانے کا خطرہ لاحق ہوجاتا ہے۔ اپنڈکس کے علاج کا سب سے مؤثر اور عام طریقہ آپریشن ہے اس کے بعد مزید انفیکشن سے محفوظ رہنے کیلئے مریض کو اینٹی بائیٹک دوائیں دی جاتی ہیں۔ بہت سے لوگوں کے اپنڈکس نکالے جاسکتے ہیں اور کوئی بھی شخص ان کے بغیر بھی معمول کی زندگی گزار سکتا ہے۔ بہت سے احتیاط پسند ایسے بھی ہیں جنہوں نے اپنڈکس کی کسی تکلیف کے نہ ہونے کے باوجود اپنڈکس کو آپریشن کے ذریعے نکلوالیا ہے کیونکہ ان کا عقیدہ ہے کہ پرہیز علاج سے بہتر ہے۔
مختصر علامات
اگر آپ کو ان میں سے کوئی بھی علامت محسوس ہو تو فوری طور پر اپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
ناف کے نیچے درد ہونا٭ بخار٭ قبض یا اس کے برعکس ٭ نبض کی رفتار کا تیز ہونا ٭ چند گھنٹوں کے بعد درد کا ایک مقام سے دوسرے مقام پر منتقل ہونا ٭ بھوک کی کمی ٭ غنودگی وغیرہ…

Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 888 reviews.