قرآن مجید میں سورۂ لقمان میں ناچ گانے کی سخت مذمت کی گئی ہے۔ سورۂ لقمان کی ایک آیت کا ترجمہ پیش خدمت ہے۔ ’’اور لوگوں میں سے وہ شخص جو خریدتا ہے گمراہ کرنے والی بات کو تاکہ وہ گمراہ کرے (لوگوں) کو اللہ تعالیٰ کے راستے سے جاہلیت کے ساتھ اور پکڑے اس (دین) کو مذاق یہی لوگ ہیں کہ جن کیلئے ذلیل و رسوا کرنے والا عذاب ہے۔‘‘ (لقمان)
امام حسن بصری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ قرآنی آیت لھوالحدیث سے مراد وہ تمام باتیں ہیں جو کہ آدمی کو دین الٰہی سے غافل کردیتی ہیں مثلاً جھوٹے اضافے وغیرہ خصوصاً ناچ گانا۔‘‘
اکثر بلکہ تمام صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین اور تابعین حضرات رحمۃ اللہ علیہ نے لھوالحدیث کی تفسیر گانا بجانا ہی بیان کی ہے۔
فاحشہ عورت کے ناچ کا نقصان ہندو ڈاکٹر دولت سنگھ کی نظر میں: ایک نہایت بدعادت حشفہ پر میل جمنے سے سنگ مثانہ سے‘ فاحشہ عورت کا ناچ دیکھنے سے پیدا ہوتی ہے اور یہ کئی خوفناک امراض کے سبب کا موجب ہوا کرتی ہے جس سے جسم اور دل و دماغ تباہ ہوجاتے ہیں۔ سردرد‘ معدہ پر بوجھ‘ درد قولنج‘ ابکائیاں اور چھاتی میں درد‘ تمام اعضاء سست ہوجاتے ہیں۔ جن سے مریض کی زندگی تلخ ہوجاتی ہے۔ احتلام‘جریان معمول بن جاتا ہے۔ اگر بروقت علاج نہ کرایا جائے تو ہسٹریا‘ مرگی‘ دل کی دھڑکن‘ رعشہ‘ سکتہ‘ تشنج وغیرہ ظاہر ہوتے ہیں۔
حضرت قتادہ رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں جب شیطان ملعون ہوکر آسمان سے نیچے اتر آیا تو کہنے لگا اے خدا تو نے مجھے ملعون تو بنادیا ہے اب یہ بتا کہ دنیا میں میرا علم کون سا ہوگا؟ اللہ تعالیٰ نے فرمایا‘ تیرا علم جادو ہوگا۔ پھر کہنے لگا: میری پسندیدہ آواز کون سی ہوگی؟ اللہ تعالیٰ نے فرمایا گانا بجانا۔ پھر کہنے لگا: میرا پسندیدہ مشروب کون سا ہوگا؟ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہر نشہ آور چیز تیرا مشروب ہوگا۔
کیا موسیقی روح کی غذا ہے؟
بہت سے خوف خدا سے عاری لوگ بڑی ڈھٹائی سے کہتے ہیں کہ جناب موسیقی روح کی غذا ہے مگر یہ کیسی غذا ہے جسے رسول کریم ﷺ نے ملعون قرار دیا۔ جس سے شہوانیت غالب آتی ہے اور روحانیت مغلوب ہوجاتی ہے۔ جس سے نفاق اور قساوت پیدا ہوتی ہے۔ جس کی وجہ سے ذکر وتلاوت اور عبادت و اطاعت کی لذت ختم ہوجاتی ہے۔ جو مسلمان بیٹیوں کو بے حجاب اور بے حیا بنادیتی ہے۔ جو انسان کو دینی اور دنیوی ذمہ داریوں سے غافل کردیتی ہے‘ یہ تو میرے دوست! نشہ ہے جسے تو غذا سمجھ بیٹھا۔
یہ تو افیون‘ بھنگ‘ چرس‘ شراب اور ہیروئن کی طرح ایک نشہ ہے جو انسان کو وقتی طور پر لذت دیتا ہے اور اسے دنیا ومافیہا سے غافل کردیتا ہے پھر یہ بھی تو سوچو کہ بہت سارے بگڑے ہوئے نوجوان ہیروئن اور بھنگ اور چرس کو بھی تو غذا جانتے ہیں تو کیا ہم بھی ان کو غذا مان لیں۔ اگر بالفرض موسیقی غذا ہے تو جان لو کہ یہ شیطان اور شیطان کے چیلے چانٹوں کی غذا ہے۔
نقصانات: ناچ گانے کا پہلا اور بڑانقصان تو یہ ہے کہ اس سے اللہ اور اس کا رسول ﷺ ناراض ہوتے ہیں اورایک مسلمان کیلئے مسلمان ہونے کی حیثیت سے یہ کوئی چھوٹا نقصان نہیں۔ دوسرا نقصان یہ ہے کہ موسیقی میں انہماک کی وجہ سے انسان مادی اور عارضی لذتوں میں اتنا گم ہوجاتا ہے کہ اسے بسااوقات نہ دینی ذمہ داریوں کا خیال رہتا ہے اور دنیوی ذمہ داریوں کا وہ باقی تمام معاملات سے غافل ہوجاتا ہے۔ تیسرا نقصان یہ ہے کہ نیکی اور بدی کا امتیاز اٹھ جاتا ہے اور گناہوں کی طرف میلان بڑھ جاتا ہے ‘ پھر یوں بھی ہوتا ہے کہ انسان کے اندر منافقوں والی صفات پیدا ہوجاتی ہیں۔ پانچواں نقصان یہ ہے کہ فحش گانوں کے سننے کی وجہ سے شہوانی جذبات بھڑک اٹھتے ہیں پھر یہ سوچنے کی بات ہے کہ عورت کی آواز میں فطرت نے نزاکت اور کشش رکھی ہے اسی لیے قرآن میں ازواج مطہرات کو حکم دیا گیا ہے کہ کسی غیرمحرم کے ساتھ نرم لہجے میں بات نہ کرو اور اسی لیے اسلام میں عورت کی آواز کے بھی پردے کا حکم ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں