محترم حکیم صاحب! آج جب میں یہ ٹوٹی پھوٹی تحریر لکھوا رہا ہوں تو میری آنکھیں آنسوؤں سے بھری ہیں ۔ میں ایک غریب اور حالات کا مارا ہوا اندرون سندھ کا ہاری ہوں۔ میرے گیارہ بچے ہیں جب سے آنکھ کھولی غربت اور تنگدستی دیکھی لیکن موجودہ حالات آپ کے سامنے ہیں جب دو کمروں کے چھوٹے سے گھر میں گیارہ بچے‘ میں ‘ میری بیوی اور میری بوڑھی والدہ رہتے تھے۔
آج سے دو سال پہلے والد کی وفات پر اپنے علاقے میں ایک ہندو سے سود پر قرض لیا جس کا سود کچھ عرصہ پہلے تک ادا کرتا تھا۔ زندگی مزید تنگ ہوگئی تھی۔ اکثر اوقات دن رات میں ایک وقت کا کھانا نہیں ہوتا تھا اور ہمارا کھانا کیا ہوتا تھا… وہ بھی لکھے دیتا ہوں… ایک چائے کی پیالی بغیر دودھ کے اور ایک رس کا ٹکڑا… یہ ہمارا ایک وقت کا کھانا ہوتا تھا جو سود کے معاملے کے بعد قسمت سے ملنے لگا۔ جس سے قرض لیا تھا وہ مسلسل مجھے ڈراتا دھمکاتا رہتا آخر اس کے مجبور کرنے پر میں نے اپنی بیٹی جس کی عمر 14سال تھی…47 سال کے ہندو بنیے کو دے دی۔آخر میں مجبور بے بس شخص کیا کرتا؟ دن رات سسکتے بلکتے گزر رہے تھے جس کی زمینوں پر کام کرتا تھا میرے باپ دادا ان کے غلام تھے اور ہم نسل در نسل ان کے غلام ہیں پتا نہیں ہمارے بڑوں کی کوئی نیکی تھی یا خدا کو ہمارا بلکنا پسند آگیا… مجھے تو یہ بھی نہیں معلوم تھا کہ خدا کس کو کہتے ہیں۔ پھر عبقری ٹرسٹ کے نمائندے مجھ تک پہنچے۔ وہ کیسے پہنچے؟ اس کی الگ کہانی ہے۔ سفر کے دوران کچھ مسافر کچھ دیر کیلئے رکے میں نے ان کو پانی وغیرہ پلایا انہوں نے ہماری دلجوئی کی اور کچھ پیسے دئیے میں سسک پڑا انہوں نے رونے کی وجہ معلوم کی تو میں نے اپنی کہانی اور اپنے جیسے کئی افراد کی کہانی بیان کی۔ کچھ عرصہ بعد انہوں نے ان باتوں کی تحقیق کی۔ عبقری ٹرسٹ کی امداد جس میں بچوں کے کپڑے‘ ضرورت کا سامان تھا اور انہوں نے خود میرا قرض ادا کیا اور مجھے میرے خاندان کو مالکوں سے لاکھوں ادا کرکے آزاد کروایا۔ مجھے کراچی میں آباد کروایا اور مالی مدد کی۔ آج میں خوانچہ لگاتا ہوں اور دن رات عبقری ٹرسٹ والوں کیلئے جھولی پھیلا کر دعائیں کرتاہوں۔
قارئین! یہ ایک کہانی ہے ایسی بے شمار کہانیاں عبقری ٹرسٹ کیساتھ وابستہ ہیں۔ آپ بھی عبقری ٹرسٹ کے معاون بنیں اور ان دعاؤں کے حصہ دار بنیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں