Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

آج کو قربان نہیں کرنا -- مولانا وحیدالدین خان

ماہنامہ عبقری - اپریل 2012

ایک مغربی مفکر کا قول ہے کہ ’’اچھا سپاہی جنگ کے پہلے ہی دن لڑکر مرنہیں جاتا بلکہ وہ زندہ رہتا ہے تاکہ اگلے دن وہ دشمن سے لڑسکے۔
یہ قول صرف معروف قسم کی بڑی بڑی جنگوں کیلئے نہیں ہے۔ وہ روزانہ پیش آنے والے عام مقابلوں کیلئے بھی ہے اگر کسی کے ساتھ آپ کی ان بن ہوجائے اور آپ فوراً ہی اس سے آخری لڑائی لڑنے کیلئے کھڑے ہوجائیں تو آپ ایک بُرے سپاہی ہیں۔ آپ اپنی زندگی میں کوئی بڑی کامیابی حاصل نہیں کرسکتے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ اکثر حالات میں آدمی پہلے دن زیادہ مؤثر لڑائی لڑنے کی پوزیشن میں نہیں ہوتا۔ اس لیے عقل مند وہ ہے جو پہلے دن لڑائی کو اوانڈ کرے۔
وہ لڑائی کے میدان سے ہٹ کر اپنے آپ کو مضبوط اور مستحکم بنانے کی کوشش کرے تاکہ یا تو اس کے مقابلہ میں اس کا حریف اتنا کمزور ہوجائے کہ وہ لڑائی کے بغیر ہتھیار ڈال دے۔ یا وہ خود اتنا طاقتور ہوجائے کہ وہ ہر معرکہ کو کامیابی کے ساتھ جیت سکے۔
اس اصول کی بہترین مثال اسلام کی تاریخ ہے۔ پیغمبر اسلام ﷺ نے اپنی پیغمبرانہ مدت کا نصف سے زیادہ حصہ مکہ میں گزارا۔ یہاں آپ کے مخالفین نے ہر قسم کا ظلم کیا۔ مگر آپ نے ان سے ٹکراؤ نہیں کیا۔ آپ یکطرفہ طور پر صبر کرتے رہے۔ مدینہ کی طرف ہجرت کے بعد جب پھر انہوں نے ظلم کیا تو آپ نے اپنی فوج کو منظم کرکے ان سے جنگ کی۔ اس کے بعد دوبارہ آپ حدیبیہ کے موقع پر جنگ سے رک گئے اس کے بعد جلد ہی وہ وقت آیا کہ دشمن نے کسی لڑائی کے بغیر ہتھیار رکھ کر اپنی شکست مان لی۔
پہلے دن آپ نے دشمن کے خلاف صبر کیا۔ دوسرے دن آپ نے دشمن سے مسلح مقابلہ کیا اور اس کے اوپر کامیابی حاصل کی۔ حدیبیہ کے ’’دوسرے دن‘‘ تو مقابلہ کی نوبت ہی نہیں آئی۔ دشمن نے بلامقابلہ شکست مان کر ہتھیار رکھ دئیے۔
’’آج‘‘ کا صحیح مصرف آج کو قربان کرنا نہیں بلکہ آج کو استعمال کرنا ہے جو لوگ اس حکمت کو جانیں وہی اس دنیا میں بڑی کامیابی حاصل کرتے ہیں۔

Ubqari Magazine Rated 3.5 / 5 based on 840 reviews.