دنیا میںایسا کون ہے جو حسین اور خوبصورت نظر آنا نہیں چاہے گا۔ خصوصاً خواتین میں یہ چاہت فزوں تر ہوتی ہے لیکن خوبصورتی نظر آنے اور حقیقی معنوں میں خوبصورت ہونے میں زمین آسمان کا فرق ہوتا ہے۔ اس کیلئے ہم اپنے ہاتھ پاؤں اور چہرے کو خوبصورت بنانے کیلئے ہزاروں روپے خرچ کردیتے ہیں اور کاسمیٹکس کا سامان تیار کرنے والی کمپنیاں کروڑوں ڈالر ماہانہ کمارہی ہیں اور طرح طرح کے نت نئے ماسک‘ کریمیں‘ ماؤتھ واش‘ صابن اور لوشن وجود میں آرہے ہیں۔
میک اپ پر اتنے بھاری اخراجات کے باوجود کچھ رکاوٹیں ایسی بھی ہیں جو حسین نظر آنے کی راہ میں حائل ہوجاتی ہیں۔ مثلاً موٹاپے کو ہی لے لیجئے آپ چاہے جتنی بھی خوبصورت بنیں لیکن اگر آپ موٹی ہیں اور پیٹ بڑھا ہوا ہے تو آپ کا سارا حسن اور حسین بننے کیلئے کی گئی تمام کوششیں بے کار ہیں۔ تمام تر خوبصورتی کے باوجود محفلوں میں اکثراوقات آپ کو مختلف طریقے سے تضحیک کا نشانہ بننا پڑتا ہے۔ زیادہ موٹا ہونے کی وجہ سے جسم کے ہاتھوں آپ کا چہرہ بھی متاثر ہوتا ہے جس سے آپ کے اندر موجود خوداعتمادی مجروح ہوتی ہے۔ اگر آپ کا وزن زیادہ ہے تو دل پر بھی زیادہ بوجھ محسوس ہوگا جس وجہ سے بلڈپریشر دل کی تکالیف اور ذیابیطس جیسے امراض کا شکار بھی ہوسکتی ہیں۔ اس لیے آپ کی صحت اور ظاہری حالت کیلئے پہلا قدم وزن کم کرنا اور دبلا ہونا ہے اور اتنا بھی دبلا نہیں کہ بہت زیادہ پتلی ہوجائیں۔ دبلے سے میری مراد متناسب جسم اور مناسب وزن ہے۔ وزن کم کرنے کیلئے مؤثر اقدامات بھی ہیں کہ وزن کم ہوجائے لیکن صحت اور جسمانی طاقت بہرحال برقرار رہے آئیے ہم آپ کو موٹاپے سے بچنے اور صحت کو برقرار رکھنے کیلئے کچھ غذاؤں سے متعارف کراتے ہیں۔
مقوی اور ان چھنی خوراک: ان چھنی خوراک میں نہ صرف وٹامنز اور معدنیات زیادہ پائے جاتے ہیں بلکہ چھنی ہوئی غذا کی نسبت اس کے بے شمار فوائد ہیں۔ ریشہ دار خوراک کم ریشہ دار خوراک سے تقریباً 10فیصد کیلوریز کو گھٹا دیتی ہے۔ ان چھنی خوراک کو استعمال کرنے کا مشورہ موٹاپا کم کرنے کیلئے خاص طور پر تو نہیں دیا جاتا مگر موٹاپا کم کرنے کے دوران ان سے انسان خوش و خرم اور صحت مند نظر آتا ہے اور بھوک مٹانے کا صحیح طریقہ نکل آتا ہے‘ مقوی غذاؤں میں تازہ پھل اور سبزیوں کا بہت زیادہ استعمال بھی شامل ہے۔ ان میں اجزاء اچھے اور زیادہ مگر کیلوریز بہت کم پائی جاتی ہیں۔ مقوی غذا کا استعمال عارضی نہیں ہونا چاہیے ان کے استعمال سے آپ اپنی خواہش کے مطابق وزن پاکر بھی صحت مند رہیں گی اور آپ کے چہرے کی خوبصورتی اور شگفتگی برقرار رہے گی۔
اپنی غذا میں مائعات و مشروبات کا استعمال کم سے کم کریں کیونکہ ان سے وزن بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے‘ چائے یا کافی کے صرف دو کپ تک استعمال کریں لیکن بہتر ہوگا کہ آپ مکمل طور پر ترک کردیں۔ سبز چائے میںکیلوریز بالکل نہیں ہوتیں لیکن اس میں میٹھا استعمال نہ کریں‘ میٹھا نہ کھانا خاص طور پر دبلے ہونے کیلئے بہت فائدہ مند ہوگا کیونکہ اس میں رطوبت اور پیشاب کے اخراج کے اجزاء ہوتے ہیں۔ کھانے میں پودینہ‘ اجوائن‘ سونٹھ‘ سفید زیرہ‘ زیتون شامل کریں۔ لیموں کا رس بھی پیشاب کے اخراج کا کام دیتا ہے۔ دودھ بغیر بالائی کے پئیں‘ دوپہر کے کھانے میں کچی سبزیوں اور پھلوں کا استعمال کریں۔ تمام کھانوں کو بہت احتیاط سے پکائیں اور ان کی زیادہ سے زیادہ غذائیت کو برقرار رکھیں۔ یعنی یا تو کچی سبزیاں کھائیں یا ہلکی سی ابال لیں یا پھر بھاپ دے کر اتار لیں۔ اس طرح خوراک میں کیلوریز نہیں بڑھیں گی گوشت کو بھون لیں۔ بھونتے وقت پانی اور گھی وغیرہ نتھار لیں کیونکہ یہ موٹاپے کیلئے نقصان دہ ہے اپنی خوراک میں زیادہ گرم تاثیر والی چیزوں سے پرہیز کریں ان کی بجائے درج ذیل میں سے کسی کو آزمائیں۔
٭ تھوڑا سا شہد اور سرسوں کا مرکب ٭ پاؤڈر کے دودھ کا بڑا چمچ اور سیب اور لیموں کے رس کا ایک ایک چمچ (تھوڑا سا گرم مصالحہ بھی شامل کرلیں) ٭ آدھا کپ ٹماٹر کا جوس جس میں آدھا لیموں کا رس اور پسے ہوئے پیاز کا ایک چمچ۔ یادرکھیے! بدقسمتی سے وزن کم کرنے کا کوئی بھی آسان اور بغیر تکلیف کے طریقہ بھی دریافت نہیں ہوسکا ہے۔ دبلا اور متناسب جسم رکھنے کیلئے آپ جو طریقہ بھی چاہیں آزمالیں لیکن اس کے ساتھ قوت ارادی کا ہونا ضروری ہے۔
سیب کے سرکہ میں بہت زیادہ معدنی اجزاء ہوتے ہیں اور یہ جسم کے اندر مادہ حیات کو درست اور برقرار رکھتے ہیں دبلا ہونے کیلئے ہر کھانے کے بعد سیب کے سرکہ کا ایک چمچ ایک گلاس پانی میں ملا کر پی لیں۔
کیلپ سمندری جڑی بوٹیوںکا نام ہے۔ اس کا شمار بہت زیادہ مفید معدنیات والی غذاؤں میں ہوتا ہے۔ اس میں خاص طورپر آیوڈین پائی جاتی ہے۔ غدودوں میں اس کی خاص طور پر بہت ضرورت ہوتی ہے۔ یہ غذا کو جزوبدن ہونے میںمدد دیتی ہے اور کھانے کو جلد ہضم کردیتی ہے۔ خواتین کو اس کا استعمال ضرور کرنا چاہیے کیونکہ خواتین میں مردوں کی نسبت آیوڈین کم مقدار میں ہوتی ہے۔
مزید غذائیں جو آپ کو دبلا کرنے میں مدد گارثابت ہونگی۔
چوکر (بھوسا چھان): ناکارہ کی ہوئی چیزوں میں سے یہ بہت اہمیت کی حامل غذا ہے۔ یہ قبض کو ختم کرتی ہے اور موٹے لوگ اکثر قبض کے مریض بھی ہوتے ہیں۔ اس کی عام خوراک کا استعمال روزانہ کھانے کے دو چمچ ہیں‘ کھانا کھانے سے پہلے چوکر کا ایک چائے کا چمچ پانی میں ملا کر پی لینے سے بھوک کم ہوجاتی ہے۔ چنانچہ آپ کو زیادہ کھانے کی اشتہا نہ رہے گی اچھی قسم کی بھوسی اناج‘ میٹھے کھانوں‘ مشروبات‘ مختلف ڈشوں یا بھنی ہوئی چیزوں میں ملا کر بھی کھائی جاسکتی ہے۔
گندم کے دانے: چوکر کی طرح اس میں بھی مقوی غذائیت موجود ہوتی ہے۔ اس میں وٹامن ای پی اور 28 فیصد پروٹین موجود ہے اور اس میں معدنیات کی خصوصیات بھی پائی جاتی ہے۔ یہ اناج مختلف غذاؤں میں ملا کر بھی کھایا جاسکتا ہے۔ ریت میں بھون کر یخنی اور دودھ میں پکا کر استعمال کیا جاسکتا ہے اور اسے روٹی کے نعم البدل کے طور پر استعمال کرسکتے ہیں۔
بغیر بالائی کے دودھ: اس سلسلے میں پہلے بتایا جاچکا ہے کہ غذائیت سے بھرپور دودھ کی نسبت اس میں کیلوریز کی مقدار کم ہوتی ہے۔ یہ چکنائی سے خالی اور پروٹین حاصل کرنے کا بہت اچھا ذریعہ ہوتا ہے۔ بالائی مکھن والے دودھ کی جگہ اس دودھ کے پاؤڈر کا ایک چمچ دوسری غذاؤں کو طاقت بخش بنادیتا ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں