Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

سنگترہ او ر مسمی سے بیماریوں کا علاج (ڈاکٹر شفیق الرحمن‘ کوئٹہ)

ماہنامہ عبقری - جنوری 2012

 

 پاکستان میں بہترین ترشادہ پھل پیدا ہوتے ہیں‘ ترشادہ پھل کا خانوادہ بڑا وسیع ہے اس میں لیموں‘ سنگترہ‘ چکوترہ‘ مالٹا‘ کینو‘ مسمی وغیرہ شامل ہیں غذائیت کی تکمیل کیلئے ان کا استعمال ضروری ہے۔ ان پھلوں کی خوشبو طبیعت کو فرحت بخشتی ہے۔ یہ پھل قبض کشا ہیں‘ آنتوں میں تحریک پیدا کرکے فضلات کا اخراج کرتے ہیں یہ پھل پیشاب آور ہیں ان میں حیاتین (وٹامن) خاصی مقدار میں ہوتے ہیں اور ان کے استعمال سے امراض نہیں ہوتے ان پھلوں میں وٹامن سی (حیاتین ج) کافی تعداد میں ہیں۔ نزلہ‘ زکام کی صورت میں یہ پھل نہ کھائیں البتہ مسمی کھاسکتے ہیں۔ مسمی کی قاشیں کرکے آگ پر سینک کر استعمال کریں‘ دائمی نزلہ‘ قے اور دست کی صورت میں ترشادہ پھل بڑا فائدہ مند ہے۔ لیموں پر نمک لگا کر کھائیں‘ خون کی صفائی‘ دل اور معدہ کی تقویت کیلئے ترشادہ پھل مفید ہے۔

شہروں میں مالٹا وغیرہ کے رس پینے کا رواج ہے اکثر حضرات پھلوں کا رس پیتے ہیں‘ طبی نقطہ نگاہ سے رس کی بجائے پھل کو استعمال کریں رس پھل کے تمام مفید اجزاءپر مشتمل نہیں ہوتا پھل کے گودا میں کئی مفید اجزاءاور حیاتین ہوتے ہیں جنہیں ہم ضائع کردیتے ہیں۔ پھل کا گودا قبض کشا ہے اور معدہ کی اصلاح کرتا ہے جن حضرات کو تیزابیت کی شکایت ہے انہیں مالٹا یا کینو کی بجائے مسمی کا استعمال کرنا چاہیے خاندان مغلیہ کے تاجداران کو باغات اور پھلوں سے بڑا ذوق و شوق تھا مغل بادشاہوں کو یہ شوق وراثت میں ملا تھا۔ مغل بادشاہ ہندوستانی پھلوں میں سے سنگترہ کے بڑے شائق تھے آئین اکبری میں اسے سونترہ سے موسوم کیا گیا ہے۔ محمد شاہ رنگیلا سنگترے کی پھانکوں کے باریک سفید چھلکے اور بیچ نکلواتے اور اس گودہ کو چینی کے شربت میں ایک گھنٹہ تک بھیگا رہنے دیتے پھر اس میں عرق گلاب کا اضافہ کرنے کے بعد اس مشروب کو پی لیتے اور گودہ کو کھالیتے بادشاہ نے اس مرکب کو راحت جان کا نام دیا تھا۔ سنگترہ کی قاشوں کو برف میں ٹھنڈا کرکے کھایا جائے تو بے حد لذیذ ہوتا ہے۔

 

غذائی اجزائ

 سنگترہ اور کنو نارنگی کی قسم ہے۔ جدید غزائی تحقیق کے مطابق سنگترہ کا شمار ترشادہ پھلوں میں ہوتا ہے ان پھلوں میں بالخصوص حیاتین ج (وٹامن سی) ہوتا ہے‘ سنگترہ میں لحمی مواد (پروٹین) چکنائی‘ نشاستہ دار اجزائ‘ چونا (کیلشیم)‘ فاسفورس اور فولاد ہوتا ہے۔ حیاتین الف اور ب بھی سنگترہ میں ہے۔ طب یونانی کی رو سے سنگترہ بڑا مفید پھل ہے یہ بڑا لطیف ہے اور مناسب غذا ہے خون کو صاف کرتا ہے دل اور معدہ کیلئے مقوی ہے۔ سنگترہ میں ایک خصوصیت یہ ہے کہ یہ گھبراہٹ اور وحشت کو دور کرتا ہے اور تفریح پیدا کرتا ہے‘ پیاس بجھاتا ہے جگر اور معدہ کی سوزش میں فائدہ مند ہے۔ یہ پیشاب آور بھی ہے شراب کے نشہ کو اتارنے میں سنگترہ بڑا موثر ہے‘ سنگترہ کا رس پینے کی بجائے سنگترہ کو گودہ سمیت کھانا چاہیے سنگترہ کی پھانک پر چینی چھڑک کر کھائیں تو بے حد لذیذ ہوتا ہے۔

 

سنگتروں کے چھلکے

سنگترے کا چھلکا معدہ کیلئے مفید ہے‘ بعض حضرات کیلئے یہ امر تعجب کا باعث ہوگا کہ مارملیڈ سنگترے کے چھلکے سے تیار کیا جاتا ہے اس بنیاد پر مارملیڈ معدہ کیلئے فائدہ مند ہے جو حضرات جام کے شائق ہیں انہیں مارملیڈ استعمال کرنا چاہیے مارملیڈ تو گراں چیز ہے سنگترے کے چھلکا کا مربہ بازار سے ارزاں ملتا ہے خود بھی تیار کرسکتے ہیں۔ سنگترے کے چھلکے کے باریک ٹکڑے کریں اور مربہ ڈال لیں۔ سنگترے کے تازہ چھلکے کو چہرہ پر لگانے سے چھائیاں دور ہوجاتی ہیں‘ سنگترے کے چھلکے کو خشک کرکے دوسری دواوں کے ساتھ ملا کر چہرے پر لگاتے ہیں۔ چھلکے جانوروں کو کھلائیں تو دودھ کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔ سنگترہ کو نزلہ‘ کھانسی اور گلے کی خرابی کی صورت میں استعمال نہیں کرنا چاہیے۔

Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 665 reviews.