بحیثیت مسلمان ہم جس بااخلا ق نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پیرو کا ر ہیںانکا غیر مسلموں سے کیا مثالی سلوک تھا‘ آپ نے سابقہ اقساط میں پڑھا اب ان کے غلاموں کی روشن زندگی کو پڑھیں۔ سوچیں! فیصلہ آپ کے ہاتھ میں ہے
حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے زمانہ میں بھی رومیوں سے برابر ٹکر رہی اور جب حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے جانباز سپہ سالاروں نے دمشق‘ فحل اردن اور حمص پر قبضہ کرلیا تو ہرقل بہت سراسیمہ ہوا اس نے اپنے فوجی امراءکو بلا کر پوچھا کہ کیا وجہ ہے کہ عرب تعداد و اسلحہ اور سروسامان میں ہم سے بہت کم ہیں پھر بھی وہ کامیاب ہوتے ہیں اس کی وجہ کیا ہے اس کا جواب ایک تجربہ کار شخص نے دیا کہ عرب کے اخلاق ہمارے اخلاق سے اچھے ہیں وہ رات کو عبادت کرتے ہیں دن کو روزہ رکھتے ہیں کسی پر ظلم نہیں کرتے آپس میں برابری کے ساتھ رہتے ہیں ان کے مقابلہ میں ہمارا حال یہ ہے کہ ہم شراب پیتے ہیں‘ بدکاریاں کرتے ہیں‘ وعدہ کی پابندی نہیں کرتے‘ دوسروں پر ظلم کرتے ہیں اس کا نتیجہ یہ ہے کہ ان کے ہر کام میں جوش اور استقلال ہوتا ہے اور ہمارے کام ان سے خالی ہوتے ہیں۔
فحل کی لڑائی میں رومی صلح کے خواہاں ہوئے تو عربوں کے سپہ سالار حضرت ابوعبیدہ رضی اللہ عنہ کے پاس پیغام بھیجا کہ کوئی شخص سفیر بن کر آئے ابوعبیدہ رضی اللہ عنہ نے معاذ رضی اللہ عنہ بن جبل کو بھیجا‘ معاذ رضی اللہ عنہ رومیوں کے لشکر میں پہنچے تو دیکھا کہ خیمے میں دیبائے زریں کا فرش بچھا ہوا ہے‘ وہیں ٹھہر گئے‘ ایک عیسائی نے آکر کہا کہ گھوڑا میں تھام لیتا ہوں آپ دربار میں جاکر بیٹھئے‘ معاذ رضی اللہ عنہ کی بزرگی اور تقدس کا عام چرچا تھا اور عیسائی تک اس سے واقف تھے‘ اس لیے وہ واقعی ان کی عزت کرنا چاہتے تھے ان کا باہر کھڑا رہنا ان کو گراں گزرتا تھا۔ معاذ رضی اللہ عنہ نے کہا میں اس فرش پر جو غریبوں کا حق چھین کر تیار ہوا ہے بیٹھنا نہیں چاہتا‘ یہ کہہ کر زمین پر بیٹھ گئے‘ عیسائیوں نے افسوس کیا اور کہا کہ ہم آپ کی عزت کرنا چاہتے تھے لیکن آپ کو اپنی عزت کاخیال نہیں تو مجبوری ہے‘ حضرت معاذ رضی اللہ عنہ کو غصہ آیا گھٹنوں کے بل کھڑے ہوگئے اور کہا کہ جس کو تم عزت سمجھتے ہو مجھ کو اس کی پرواہ نہیں‘ اگرزمین پر بیٹھنا غلاموں کا شیوہ ہے تو مجھ سے بڑھ کر خدا کا غلام کون ہوسکتا ہے‘ رومی ان کی بے پروائی اور آزادی پر حیرت زدہ تھے یہاں تک کہ ایک شخص نے پوچھا کہ مسلمانوں میں تم سے بھی بڑھ کر ہے؟ انہوں نے کہا: معاذ اللہ ! یہی بہت ہے کہ میں سب سے بدتر نہ ہوں رومی چپ ہوگئے۔
Ubqari Magazine Rated 3.5 / 5 based on 594
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں