ایڈیٹر کی ڈھیروں ڈاک سے صرف ایک خط کاانتخاب نام اورجگہ مکمل تبدیل کر دیئے ہیں تاکہ رازداری رہے۔ کسی واقعہ سے مماثلت محض اتفاقی ہو گی۔اگر آپ اپنا خط شائع نہیں کراناچاہتے تو اعتماد اور تسلی سے لکھیں آپ کا خط شائع نہیں ہوگا۔ وضاحت ضرور لکھیں
جناب حکیم صاحب السلام علیکم! میں عبقری شوق کے ساتھ پڑھتا ہوں اور اس کے وظائف بھی۔ میں ایک بہت بڑی پریشانی میں الجھ گیا ہوں میں نے ایک کریم خریدی تھی۔ جو لوگ گھر گھر جاکر دیتے ہیں اور بھول گیا۔
پانچ ماہ بعد مجھے فون آیا کہ تمہاری گاڑی نکلی ہے، میں بہت خوشی ہوا کہ میں نے حق حلال کے پیسوں سے خریدی تھی خدا نے مجھے یہ انعام دیا مگر وہ خوشی میرے لیے ایک دن کی تھی۔ انہوں نے کہا ہم کراچی سے گاڑی لوڈ کررہے ہیں 25 ہزار کرایہ بھیج دو ہم نے جیسے تیسے کرکے 25ہزار بھیج دئیے۔ انہوں نے کہا جمعہ کے روز تمہیں گاڑی مل جائے گی۔
پھر انہوں نے تین روز کے بعد کہا کہ گاڑی والوں نے گاڑی پکڑلی ہے وہ کہتے ہیں کہ انعام کی گاڑی پر کسٹم ہوتا ہے ہمارے پاس کچھ پیسے تھے کچھ کہیں سے لیے 85 ہزار انہوں نے لے لیے ان کے اکائونٹ نمبر ہمارے پاس ہیں اور نام بھی اور مجھے بعد میں پتا چلا کہ یہ سب فراڈ ہے۔
ہمارے پاس اکائونٹ نمبر بھی موجود ہیں، میں نے بڑی بھاگ دوڑ کی لیکن میرے پاس ثبوت نہ ہونے کی وجہ سے کسی نے بھی میری کوئی مدد نہ کی۔ پھر کسی نے مجھے پنڈی میں کسی عامل کا نمبر دیا جو پنڈی میں ہیں میں نے ان سے رابطہ کیا وہ مجھے پڑھنے کیلئے بتاتے رہے۔ وہ کہنے لگے واقعی ہی آپ کی گاڑی نکلی ہے اور چھ لوگ اس میں شامل ہیں، اتنے ہی شامل تھے میں نے کہا ٹھیک بتارہے ہیں۔ وہ مجھے کچھ پڑھنے کیلئے بتاتے رہے کچھ دن کے بعد انہوں نے بھی بلیک میل کرنا شروع کردیا۔ اور کہتا کہ اب میں نے موکل کو کچھ کھانے کیلئے دینا ہوتا ہے جب ہم حاضر کرتے ہیں اس طرح اس نے مجھ سے 35 ہزار لیے وہ مجھے معلوم ہے، وہ میں نے کیسے اسے ادا کیے۔
میں نے اسے اپنے حالات بتائے کہ میں ایک کمرے میں رہتا ہوں میرے پاس اتنے پیسے نہیں ہیں اگر ہوتے تو میں کمرہ نہ بنالیتا۔ پھر اس نے کہا تین تولے سونا بھی دو اور تصویر بھی جن سامنے رکھ کر پڑھائی کریں گے۔ میں نے کہا میرے پاس سونا نہیں ہے، میں کہاں سے لائوں؟ آپ میرا کام نہ کریں، لیکن اس نے مجھے ڈرانا شروع کردیا، تمہارے بیوی، بچے اور تم مصیبت میں آجائوگے اگر سونا نہ دیا تو تمہارے دروازے پر موکل کا پہرہ ہے۔ چاہے کسی سے لے کر دو یہ امانت ہے جسے پڑھائی ختم ہوتے ہی واپس کردیا جائے گا۔ ہم کروڑوں کا کام کرتے ہیں ہم تین تولے پر اپنا ایمان خراب کریں گے؟
اتنا ڈرایا اتنا ڈرایا کہ میں نے اپنی بیوی کی شادی کی چوریاں جو بچی کیلئے رکھی ہوئی تھی خدا پر بھروسہ کرکے اسے دیں۔ اس کے بعد اس نے اپنا فون نمبر بند کردیا۔ میں نے اپنی بیوی کو اور بچوں کو بھی نہیں بتایا کہ کیا ہوا ہے؟ میرے بیوی پہلے ہی ڈیپریشن کی مریضہ ہے اب تو میں مقروض بھی ہوچکا ہوں ، ہاتھ میرا بہت تنگ ہے بس اندر ہی اندر گھولتا رہتاہوں۔ میں نے دو انمول خزانے اور درود شریف پڑھنا شروع کیا ہوا ہے کہ خدا غیب سے میری مدد کردے اور تمام چیزیں راز داری سے واپس آجائیں۔ کبھی کسی مانگنے والے کو خالی نہیں لوٹایا۔ اپنی حیثیت کے مطابق دیا۔
استغفار بھی پانچ سو دفعہ روزانہ پڑھتا ہوں، معلوم نہیں کیا غلطی ہوئی کہ اللہ نے مجھے اس آزمائش میں ڈال دیا۔ مجھے یقین ہے کہ وہی اپنے کلام کے ذریعے مجھے اس آزمائش سے نکالے گا۔ پہلے تہجد بھی پڑھتا تھا لیکن جب سے یہ واقعہ ہوا ہے تہجد کے وقت میں نہیں اٹھ سکتا۔
پریشانی کی وجہ سے جسم میں کمزوری رہتی ہے جسے میں بیمار ہوں، کوئی ایسا وظیفہ بتائیں کہ میری دعائیں قبول ہوں اور میری تمام چیزیں مجھے مل جائیں راز داری کے ساتھ اور میری بیوی کے کڑے بھی واپس مل جائیں۔
میرا وعدہ ہے کہ میں کسی کیلئے کبھی بددعا نہیں کروں گا۔ آپ اور علامہ لاہوتی صاحب میری مدد کریں۔ آپ نے اس مہینے برکت والی تھیلی کا وظیفہ دیا ہے وہ میں صبح و شام تھیلی پر پڑ ھتا ہوں۔ حکیم صاحب میری عبقری کے وساطت سے قارئین سے گزارش ہے کہ براہ مہربانی کبھی بھی ان دھوکے بازوں کے فریب میں نہ آئیں، میں نے ان کی باتوں میں آکر اپنا سب کچھ لٹا دیا ہے۔
(قارئین الجھی زندگی کے سلگتے خط آپ نے پڑھے ، یقیناآپ دکھی ہو ئے ہو ں گے ۔ پھر آپ خو د ہی جواب دیں کہ ان دکھوں کا مدا و ا کیا ہے ؟)
Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 517
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں