Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

موٹاپا جسم میں گلٹیوں کو جنم دیتا ہے

ماہنامہ عبقری - مارچ 2011ء

دوران حمل نزلہ زکام زچہ وبچہ کیلئے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے ماہرین تولید نے کہا ہے کہ دوران حمل خواتین کو سرچکرانے ، جی متلانے اور قے کی علامت انہیں نزلہ زکام میں مبتلا ہونے سے خبردار کرنے کی بھی علامت ہے۔ دوران حمل نزلہ زکام اکثروبیشتر خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ یوئی ساﺅتھ ولیسٹرن میڈیکل سنٹر میں مکمل کی جانے والی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ دوران حمل نزلے زکام کو معمولی سمجھ کر نظر انداز کرنا خطرناک عمل ہے ۔ پروفیسر ڈاکٹر وزنیزا روجر کی اس تحقیق میں مزید بتایا گیا ہے کہ اس علامت کے متعلق فزیشن ، گائنا کالوجسٹ اور مریضہ کو آگاہ رہنا چاہئے اور علاج معالجے میں ہرگز دیر نہیں کرنی چاہئے ورنہ زچہ وبچہ کی جان کو خطرات لاحق ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس تحقیق کی سفارشات کو عام کیے بغیر خطرات سے بچاﺅ ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سر چکرانے ، نزلہ زکام ، جی متلانے اورقے آنے کی علامات کے اثرات پیدا ہونے والے بچے میں بھی منتقل ہوتیں ہیں۔ سال 2004ءسے 2009ءکے دوران حمل میں نزلہ زکام میں مبتلا ہونے والی خواتین کے بچوں کا جب چیک اپ کیا گیا تو ان بچوں میں یہ علامات دیکھی گئیں۔ پروٹین سے بھر پور غذا کھا کر ہضم کرنے والے بچے ہی مضبوط ہڈیوں کے مالک بنتے ہیں ماہرین نے کہا ہے کہ جو بچے بچپن میں پیٹ بھر کر پروٹین پر مشتمل غذائیں کھاتے ہیں اور پھر کھیل کود کے بعد انہیں ہضم کرتے ہیں وہ بڑھاپے تک مضبوط ہڈیوں کے مالک بن جاتے ہیں۔ دودھ، انڈا،گوشت، پھل ا ور سبزیوں پر مشتمل خوراک بچوں کیلئے انتہائی فائدہ مند ثابت ہوسکتی ہے۔ یہ تحقیق ہڈیوں کی مضبوطی اور خوراک کے اثرات کو دیکھنے کیلئے کی گئی تھی۔ جس میں3 سے5 سال کے 106 بچوں کو12 سال کیلئے زیر مطالعہ رکھا گیا ۔ ان میں زیادہ متعدد بچوں کی کھانے پینے کی عادات مختلف تھیں جب یہ بچے15 سے17 سال کو پہنچے تو ان کی ہڈیوں کا آخری ٹیسٹ لیا گیا جس سے ثابت ہوا کہ بھر پور پروٹین کھا کر ہضم کرنے والے بچے زیادہ مضبوط جسم کے مالک تھے جبکہ دیگر بچے کمزور واقع ہوئے۔ ماہرین طب نے کہاہے کہ کیلشیئم اور وٹامن ڈی کے ساتھ ساتھ پروٹین پر مشتمل غذاﺅں کا بھی ہڈیوں کی مضبوطی میں نمایاں کردار ہے۔ موٹاپا جسم میں گلٹیوں کو جنم دیتا ہے ناروے یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے سائنسدانوں نے موٹاپے اور ریشہ دار گلٹیوں کے خطرے کے درمیان تعلق دریافت کر لیا ہے۔ یہ گلٹیاں بعد ازاں سرطان کی شکل اختیار کر جاتی ہیں۔ آرتھرایئس کیئر اینڈ ریسرچ جریدے میں شائع ہونے والی تحقیق کو امریکن کالج آف ریومیو ٹالوجی فائیبر ومائیلیگا نے درست قرار دیا۔ یہ گلٹیاں ٹانگوں پر نمایاں طور پر دیکھی جاتی ہیں۔ ان گلٹیوں کی وجہ سے تھکن طاری ہوتی ہے، نیند اڑ جاتی ہے، سردرد ہونے لگتا ہے، سوچیں منتشر ہو جاتی ہیں اور رویوں میں تلخی آنے لگتی ہے۔ ماہرین طب کے مطابق ان گلٹیوں کی شروعات موٹاپے کی وجہ سے ہوتی ہیں۔ موٹاپے کی وجہ سے کیوں ہوتی ہیں اس بارے میں مزید تحقیق کی جانی چاہئے۔ رعشہ کی بیماری ”پارکنسن“ کی اہم علامت آواز میں تبدیلی بھی ہے ماہرین طب نے کہا ہے کہ رعشہ کی بیماری ”پارکنسن“ کی اہم علامت آواز میں تبدیلی بھی ہے۔ جن لوگوں کی آواز میں کسی نوعیت کی تبدیلی واقع ہونے لگے انہیں چاہئے کہ وہ فوری طوری اس بیماری سے متعلق چیک اپ کرائیں۔ میڈیکل تحقیق کے مطابق یہ ایک نیورولوجیکل بیماری ہے جس کی تشخیص اکثر اس وقت ہوتی ہے جب بیماری مکمل طور پر عود آتی ہے مگر آواز کی تبدیلی کی علامت کی قبل ازوقت تشخیص کی جا سکتی ہے۔ امریکہ میں مکمل ہونے والی اس تحقیق میں بول چال کی آواز کی نوعیت کو ناپا گیا۔ اس علامت سے معلوم ہوتا ہے کہ انسانی اعضاءمیں اضمحلال پیدا ہو رہا ہے جس سے آواز کے توازن میں فرق آ جاتا ہے۔ اس آواز کو ناپنے کیلئے آج کل طبی ماہرین کمپیوٹر کی مدد سے نیا سافٹ ویئر تیار کر رہے ہیں۔
Ubqari Magazine Rated 3.5 / 5 based on 098 reviews.