ہر ماہ توحید و رسالت سے مزین مشہور عالم کتاب کشف المحجوب حضرت علی ہجویری سبقاً حضرت حکیم صاحب مدظلہ پڑھاتے ہیں‘ کثیرتعداد اس محفل میں شرکت کرتی ہے۔تقریباً دو گھنٹے کے اس درس کا خلاصہ پیش خدمت ہے
آپ کا نام شیخ علی بن عثمان ہجویری تھا۔ آپ افغانستان کے شہر غزنی کے علاقے ہجویر میں پیدا ہوئے اور وہیں سے ہجرت کرکے لاہو رمیں تشریف لائے۔ آپ کے مرشد کا نام شیخ ابوالفضل ختلی تھا۔ آپ کا سلسلہ جنیدیہ تھا جوکہ حضرت جنید بغدادی سے جاکر ملتا ہے۔ مسلک کے لحاظ سے آپ حنفی تھے۔ آپ نے بہت سی کتابیں تصنیف کیں جن میں سب سے زیادہ معروف اور مقبول الٰہی کشف المحجوب ہوئی جوکہ آج بھی اسی طرح اپنے علوم و معارف بکھیر رہی ہے۔ 32 سال کی عمر میں آپ لاہور میں تشریف لائے اور 52 سال کی عمر میں آپ کا وصال ہوا۔ حضرت نظام الدین اولیاءفرماتے ہیں کہ جس کوکوئی کامل مرشد نہ ملتا ہو وہ اس کتاب کو اپنا رہبر بنالے اور جس کو مرشد مل گیا ہووہ اپنے مرشد سے اسے پڑھ لے تو اللہ پاک اسے ولایت کی وہی خوشبو عطا فرمائیں گے جو خود حضرت ہجویری کو عطا فرمائی تھی۔ کشف المحجوب کا مطلب ہے کہ ”حجابات سے پردے اٹھتے ہیں“ یعنی شیخ نے معرفت الٰہی اوراسرار الٰہی کے رازوں سے پردہ اٹھایا ہے۔ اس کے پیش لفظ میں پیر علی ہجویری نے سب سے پہلے جو بات لکھی ہے وہ یہ کہ جب میں نے اس کتاب کو لکھنے کا ارادہ کیا تو سب سے پہلے استخارہ کیا جوشخص کسی بھی مسئلے کیلئے استخارے کے ذریعے اللہ پاک سے مشورہ کرتا ہے وہ کبھی بھی نامراد نہیں ہوتا۔ صحابہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں جیسے قرآن سکھاتے تھے اسی طرح استخارہ بھی سکھاتے تھے۔ استخارے کا سب سے آسان طریقہ یہ ہے کہ ہر نماز کے بعد استخارے کی دعا سات بار پڑھ لی جائے اور رات سونے سے پہلے بھی سات بار پڑھ کر اپنے مسئلے کا تصور کرکے سوجائیں۔ انشاءاللہ طاق دنوں کے اندر بہتری کی جانب دل مائل ہوجائے گا۔ استخارے کا اصل مقصد یہ ہے کہ جب بھی پہلی نظر اٹھے رب کی ذات کی طرف اٹھے۔
دوسری بات فرماتے ہیں کہ اپنے اندر سے اغراض نفس کو یعنی نفسانی خواہشات کو ختم کردیا۔ نفس امارہ جو کہ برائی کی طرف مائل کرتا ہے اس کی شرارت سے اللہ کی پناہ مانگی تاکہ کامل اخلاص کے ساتھ اس کتاب کو پایہ تکمیل تک پہنچاوں ۔پھر خود ہی وضاحت فرماتے ہیں کہ اللہ نے قرآن میں اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے فرمایا ہے کہ قرآن پرھنے لگو تو شیطان کے شر سے اللہ کی پناہ مانگ لیا کرو۔ نفس امارہ سب میں ہوتا ہے لیکن جس پر اللہ رحم کرے اس کے نفس کو دبا دیتا ہے۔ میں نے بھی رب سے پناہ مانگی تاکہ اس کی شرارت سے بچوں‘ آگے فرماتے ہیں کہ جابجا اپنا نام اس لیے لکھا تاکہ کوئی اس کتاب کو اپنے نام سے منسوب نہ کرلے اور قیامت تک آنے والے مخلصین جب اس کتاب کو پڑھیں تو مجھے اپنی دعاوں میں یاد رکھیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں