اللہ پر بھروسہ تھا کہہ دیا بہن سوکھیا کا علاج بھی دریافت ہوجائے گا‘ بہت سی بزرگ خاتون وہاں موجود تھیں‘ ایک خاتون جو چہرے سے خاصی سمجھدار لگ رہی تھیں‘ ان سے معلوم کیا کہ پہلے بزرگ بہت سیانے تھے ‘آپ سوکھیا کا علاج بتائیں
میں اپنی عزیزہ کے ساتھ ہسپتال گئی‘ ڈاکٹر صاحب کے پاس خاصا رش تھا‘ یوں میں بھی اپنی عزیزہ کے ساتھ اپنی باری آنے کے انتظار میں انتظار گاہ میں بیٹھ گئی۔ بہت سی مائیں اپنے بچوں کو دکھانے کیلئے ہسپتال تشریف لائی ہوئی تھیں‘ کچھ بچوں کو بہت زیادہ نظر لگی ہوئی تھی‘ انہیں میں نے نظر کا دم کیا۔ ایک بچی بے حد خوش مزاج تھی لیکن اس کو سوکھیا کا مرض تھا‘ میں نے اس خاتون کو مشورہ دیا کہ ڈاکٹر کے پاس سوکھیا کا علاج نہیں ہوتا۔ میرا یہ کہنا تھا کہ فوراً اس خاتون نے مجھ سے سوال کردیا کہ سوکھیا کا علاج بتاو۔
اللہ پر بھروسہ تھا کہہ دیا بہن سوکھیا کا علاج بھی دریافت ہوجائے گا‘ بہت سی بزرگ خواتین وہاں موجود تھیں‘ ایک خاتون جو چہرے سے خاصی سمجھدار لگ رہی تھیں‘ ان سے معلوم کیا کہ پہلے بزرگ بہت سیانے تھے ‘آپ سوکھیا کا علاج بتائیں۔دریں اثناءمیں نے بچی کو اس خاتون کو دکھا دیا‘ انہوں نے علاج بتایا تو میںخود بھی ورطہ حیرت میں ڈوب گئی۔ لفظ لفظ سنئے اور سوکھیا کا علاج خود بھی کریں اور دوسروں کو بھی اس کے علاج سے مستفید کریں۔ وہ خاتون کہتی ہیں‘ میرے ماموں زاد بھائی کے بچے پیدا ہوتے اور ان کا انتقال ہوجاتا۔ یوں دس بچے رخصت ہوگئے۔ آخری بیٹا پیدا ہوا تو اسے سوکھیا کا مرض ہوگیا۔ میرے بھائی نے بے حد علاج کرائے‘ تعویذ بھی بہت استعمال کیے مگر بچہ سوکھتا گیا۔ اللہ کا کرنا اس بستی میں ایک سیانا آگیا۔ میری بھابی اپنے بچے کو اس سیانے کے پاس لے گئیں‘ انہوں نے چند شرائط کے ساتھ ایک نسخہ بتایا۔ بروز اتوار صبح فجر کے بعد بچے کی ماں یا جو بھی عمل کرے۔ اتوار کے دن پہلے وضو کرے‘ پھر 3 مرتبہ درود ابراہیمی پڑھے‘ پھر ایک ترازو لیں۔
اپنا منہ کعبے کی طرف کرلیں۔ ترازو کے دو پلڑے ہوتے ہیں ایک میںنئے پرانے جیسے بھی جوتے ہوں گھر کے کم ہوجائیں تو محلے سے لے لیں۔ الٹے پلڑے میں جوتے رکھیں اور سیدھے میں بچی یا بچہ جو بھی ہے اسے پلڑے میں بٹھائیں‘ چہرہ کعبے کی طرف ہو۔ اب ترازو کو اٹھائیں دونوں پلڑوں کا وزن برابر ہو۔ جوتے اور بچے کا وزن برابر ہو۔ تولنے کے بعد بچے کو اٹھالیں‘ جوتے نکال دیں۔ دوسرے اتوار کو وہی جوتے ہوں پھر اسی طرح تولیں۔ اس مرتبہ جوتے وہی ہوں گے مگر بچہ کی طرف کا پلڑا وزنی ہوگا اور جوتوں کا ہلکا‘ بچے کو اٹھالیں‘ جوتے نکال دیں۔
تیسرے اتوار پھر یہی عمل کریں‘ اس مرتبہ بچے کا پلڑا بہت بھاری ہوگا۔ تین اتوار پورے ہوئے۔ سوکھیا کا مرض بھاگ گیا۔ یاد رکھیے عمل کرنے سے قبل 111 روپے صدقہ اور ہر اتوار کے بعد 21 روپے کی شیرینی بچوں میں بانٹ دیں۔ 3 افراد کو کھانا کھلادیں‘ جس بچے پر یہ تجربہ کیا تھا‘ ماشاءاللہ اب اس کے چھ بچے ہیں۔ یہ تجربہ کبھی خطا نہیں گیا‘ ہمیشہ کامیاب رہا۔ قارئین! ایک بات یاد رکھیے جس خاتون سے میں نے یہ نسخہ لیا‘ میں نے نسخہ لیتے وقت ان سے کہا تھا کہ میں یہ نسخہ ایسی جگہ دوں گی جو لوگ بھی اسے استعمال کریں گے وہ آپ کی صحت وعافیت کے لئے خصوصی دعا ئیں کریں گے۔ نسخہ استعمال کریںاور بچوں کو صحت یاب کریں۔
آپریشن کے بعد زخم میں پیپ پڑ جائے تو....
ڈلیوری کیس کے بعد ٹانکے لگتے ہیں‘ ان میں اگر پیپ پڑجائے تو بے شمار دواوں اور کریموں کے استعمال سے بھی افاقہ نہیں ہوتا۔ یہاں تک کہ مریضہ تکلیف سے تڑپتی ہے ایسا ہی کیس لاہور کے میوہسپتال میں پیش آیا۔
آپریشن ہوا‘ بچے کی پیدائش ہوگئی لیکن بچے کی ماں ایک ہفتہ ہسپتال میں زیرعلاج رہیں کیونکہ ان کے ٹانکوں میں زخم ہوگئے تھے لیکن پھر ہسپتال سے بھی ڈسچارج کردیا گیا۔ گھر آنے کے بعد تکلیف بڑھتی گئی۔ گھروالے بے حد پریشان تھے کیونکہ مریضہ کی حالت اب قابل رحم ہوتی جارہی تھی۔ اتفاق سے ایک مڈوائف ان کے گھر آگئی‘ انہوں نے مریضہ کو دیکھا‘ تمام دوائیں جو انہیں استعمال کروائی گئی تھیں وہ تمام دوائیں چیک کیں۔ اس مڈوائف نے تمام دوائیں بند کروادیں۔ اپنا تیار شدہ ایک نسخہ دیا اور کہا کہ یہ مریضہ کو لگائیں۔ وہ دوائی روئی میں لگا کر اندرونی زخم پر اور بیرونی حصے پر استعمال کروانی تھی۔ اس مریضہ کو وہ دوا استعمال کروائی گئی تو اس کے حیرت انگیز رزلٹ سامنے آئے ‘صرف تین دن میں مریضہ کے زخم بھر گئے اور پیپ خشک ہوگئی۔ اب اس مڈوائف سے نسخہ لینا جان جوکھوں کاکام تھا‘ جیسے تیسے کرکے ہم نے وہ نسخہ حاصل کرہی لیا۔ وہی نسخہ ایک ایسے شخص کو استعمال کرایا جن کا کافی عرصہ پہلے کمر کا آپریشن ہوا تھا اور اس سے پہلے پیٹ کا ناف سے اوپر بھی گہرا آپریشن ہوا تھا۔ آپریشن کو پانچ سال ہوگئے تھے‘ ایک دن وزن اٹھا کر اوپر کی منزل پر گئے‘ پیٹ کے اوپر کے حصے کا ٹانکا ٹوٹ گیا۔ اس میں پیپ پڑ گئی۔ ڈاکٹر کے پاس لے کر گئے۔ انہوں نے کافی پیپ نکالی اور دوائیں استعمال کروائیں لیکن زخم ٹھیک نہ ہوا۔ ایک ماہ ہوگیا۔ مریض کو نشتر ہسپتال ملتان لے گئے۔ وہاں ایک ہفتہ رہے لیکن فائدہ نہ ہوا‘ پھر اپنے گھر لے آئے۔ اس مریض کویہ نسخہ استعمال کروایا‘ الحمدللہ ایک ہفتہ میں وہ با لکل صحت یاب ہوگئے ہیں۔قارئین!یہ دونوں واقعات بالکل سچے ہیں۔
نسخہ یہ ہے
ایک چھٹانک پیاز‘ ایک چھٹانک دیسی اجوائن‘ ایک چھٹانک میتھی دانہ‘ ایک چھٹانک ہلدی‘ ایک چھٹانک پھٹکڑی‘ ایک چھٹانک نیم کے تازہ پتے۔ ان چھ چیزوںکو ہاون دستے میں خوب باریک کوٹ لیں اور ایک پاو دیسی گھی میں جلالیں۔ ٹھنڈا ہونے پر گھی چھان لیں۔ روئی میں بھگو کر اندرونی اور بیرونی استعمال کرائیں۔ زخم ہو‘ چوٹ لگ جائے انشاءاللہ فوراً شفاءہوگی۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں