حدیث میں آیا ہے کہ رسول اللہ صلی الہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں نے نہیں دکھا کہ جہنم جیسی چیز سےبھاگنے والا سو گیا ہو اور میں نے نہیں دیکھا کہ جنت جیسی چیز کو چاہنے والا سو گیا ہو۔
جہنم کا عذاب کتنا ہولناک ہے ۔مگر آدمی اس سے غافل ہے جنت کی نعمتیںکتنی لذیذ ہیں مگرآ دمی کواس کا کوئی شوق نہیں۔ یقیناً یہ زمین پر ہونے والے تمام واقعات میں سب سے زیادہ عجیب ہے ۔لوگ سورہے ہیں تاکہ اس وقت جاگیں جب کہ جہنمی آگ کے شعلے ان کے لئے سونے کو ناممکن بنا دیں۔لوگ غافل ہیں تا کہ اس وقت ہوشیار ہوں جب کہ محرومی اور رسوائی ان کے اوپر اس طرح ٹوٹ پڑے کہ ان کےلئے اس سے بھاگنے کا کوئی راستہ نہ ہو۔
آج ہر آدمی بے ہوش نظر آتا ہے ۔ ہر آدمی اپنے آپ میں اس طرح گم ہے جیسے اس کے اوپر کوئی اورطاقت نہیں ۔ حالاں کہ موت ہر روز بتا رہی ہے کہ آدمی ایک ایسی حقیقت سے دوچار ہے جس کے مقابلہ میں کسی کا کچھ بس نہیں چلتا ۔ انسان کتنا زیادہ مجبور ہے مگر وہ اپنے آپ کو کتنا زیادہ با اختیار سمجھتا ہے۔آدمی وعدہ کرتا ہے مگر اس کے بعد اس کو نظر انداز کر دیتا ہے۔ اس کے اوپر کسی کا ایک حق آتا ہے مگروہ اس کو ادا نہیں کرتا ۔ آدمی کے سامنے ایک سچائی آتی ہے مگر وہ اس کا اعتراف نہیں کرتا۔ وہ دوسرے کےاو پر یک طرفہ الزام لگاتا ہے اور اپنی غلطی ماننے کے لئے تیار نہیں ہوتا۔ وہ چھوٹوں کو نظر انداز کر کے بڑوں کااستقبال کرتا ہے۔ وہ اپنی زندگی کو اصول کے تابع کرنے کے بجائے خواہشات کے تابع کرتا ہے ۔ وہ زور آورسے دبتا ہے اور بے زور کو ستاتا ہے۔ وہ خدا کو مرکز توجہ بنانے کے بجائے خود اپنی ذات کو اپنا مرکز توجہ بناتا ہے۔وہ جنت کے اشتیاق اور جہنم کے اندیشوں میں جینے کے بجائے دنیا کے اشتیاق اور دنیا کے اندیشوں میں جیتا ہے ۔آدمی یہ سب کچھ کرتا ہے اور بھول جاتا ہے کہ اپنی اس روش سے اپنے آپ کو جہنم کے قریب لے جارہا ہے اوراپنے آپ کو جنت کے لئے نا اہل ثابت کر رہا ہے۔آہ وہ انسان جس کو اسی چیز کا شوق نہیں جس کا اسے سب سے زیادہ شوق ہونا چاہئے۔ آہ وہ انسان جواسی چیز سے سب سے زیادہ بے خوف ہے جس سے اس کو سب سے زیادہ خوف کرنا چاہئے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں