قارئین! شیخ الوظائف کی محافل سننے سے لاکھوں کی زندگیاں بدل رہی ہیں‘ گھریلو الجھنیں حیرت انگیز طور پر ختم ہوجاتی ہیں‘ آپ بھی سنیں خواہ تھوڑی سنیںلیکن روز سنیں
یہ کہانی سچی اور اصلی ہے۔ تمام کردار احتیاط سے دانستہ فرضی کر دئیے گئے ہیں‘ کسی قسم کی مماثلت محض اتفاقیہ ہوگی۔
محترم شیخ الوظائف صاحب السلام علیکم!اللہ تعالیٰ آپ کو‘ آپ کے گھر والوں اور نسلوں کو خیر و عافیت عطا فرمائیں‘ سدا خوشیاں‘ خوشحالیاں‘ رحمتیں ‘ برکتیں‘ صحت و عافیت والی لمبی عمر عطا فرمائے اور شاد و آباد رکھے‘ آمین!
منفی سوچ اور زبان پر ہر وقت شکوہ
میں ایک بے مقصد زندگی جی رہی تھی‘منفی سوچ رکھتی تھی اور چیزوں کو منفی انداز سے ہی سوچتی تھی حتیٰ کہ اللہ تعالیٰ کی ذات پر بھی کامل یقین نہ تھا۔اسی وجہ سے ایسے بہت سے کام کر گزرتی تھی جو اللہ تعالیٰ کی نافرمانی اور ناراضگی کا سبب بنتے تھے۔مجھے موسیقی کا بہت زیادہ شوق تھا‘جب بھی کوئی پریشانی ہوتی تو اپنی پسندیدہ موسیقی سنتی جس سے وقتی طور پر خود کو پُر سکون محسوس کرتی۔اس کے علاوہ میری زبان پر ہر وقت شکوہ رہتا تھاکہ فلاں چیز کیوں نہیں ملی‘ فلاں کام کیوں نہ ہو سکا۔جو چیزیں میسر تھیں ان پر بھی شکر گزاری کی بجائے کسی نہ کسی صورت میں شکوہ غالب آجاتا۔میری اصلاح کرنے والا کوئی نہ تھا کیونکہ خود کو قابل اصلاح نہ سمجھتی تھی‘ اپنی ہی دنیا میں دن رات مگن تھی اور انہی گناہوں بھری زندگی پر مطمئن تھی ۔ اللہ اور اس کے رسولﷺ کو ناراض کردینے والے کاموں کی وجہ سے دین سے بہت دور ہو چکی تھی۔اس لئے اگر کوئی دین سے متعلق باتیں کردیتا تو دل پر لگے ہوئے گناہوں کی میل کی وجہ سے وہ اثر نہ کرتیں۔مگر اس سب کے باوجود اللہ تعالیٰ میرے گناہوں اور عیبوں پر پردے ڈالتا رہا۔میرا دل ہر وقت گناہوں کی طرف مائل رہتا تھا‘ کئی ایسے گناہ سر زرد ہو جاتے جنہیں بیان نہیں کر سکتی۔ میری جوانی انہی غفلتوں میں گزر رہی تھی۔گناہوں کی دلدل میں اس قدر دھنس چکی تھی کہ اب باہر نکلنا مشکل ہی نہیں بلکہ نا ممکن ہو چکا تھا۔گھر کا ماحول بھی کچھ ایسا تھا کہ زیادہ پابندیاں نہیں تھیں‘ نہ ہی کوئی روکنے اور ٹوکنے والا تھا۔اس کے علاوہ اپنے کاموں کی کسی کو کانوں کان خبر نہیں ہونے دیتی تھی۔اس بات کی بھی فکر نہیں تھی کہ میرا رب سب کچھ دیکھ رہا ہے اور ان راہوں کا انجام آخر برا اور خطرناک بھی ہے۔مختصر یہ ہے کہ میں نے اپنے طور پر زندگی سے لطف اندوزہونے کی ہر ممکن کوشش کی۔
غلاظت بھری زندگی اور عبقری کا ساتھ
ان تمام تر عیبوں اور گناہوں کے باوجود شاید والدین یا میرے بڑوں میں سے نہ جانے کس کے ایسے نیک اعمال یا دعائیں تھیں کہ چند سال قبل میرا عبقری سے تعارف ہوگیا۔ہر ماہ عبقری رسالہ پڑھنا شروع کیا اور عبقری یوٹیوب چینل پر شیخ الوظائف کی تسبیح خانہ لاہور میں ہونے والی شب جمعہ کی روحانی محافل سننا شروع کیں۔آہستہ آہستہ میرے دل پر جمی گناہوں کی سیاہی دھلنے لگی اور نیکی کے کاموں کی توفیق ملنا نصیب ہو گئی۔ایک ایک لفظ دل کو لگنے لگا اور احساس ہوا کہ میں کس غلاظت بھری بے مقصد زندگی میں جی رہی ہوں۔میں نے فیصلہ کیا کہ ان شاءاللہ ان گناہوں سے چھٹکارا پانا ہے۔اس دوران بہت سی مشکلات پیش آئیں مگر عبقری رسالہ میں ہر ماہ جب لوگوں کی زندگی کیسے بدلی تحریر میں مشاہدات پڑھتی تو دل میں یقین پختہ ہوتا کہ ان شاءاللہ میری بھی زندگی ضرور بدلے گی۔سب سے پہلے اعمال والی زندگی نصیب ہوئی‘ فرض نمازیں پڑھنا شروع کیں ‘ مسنون دعائوں اور تسبیحات کا اہتمام ملا جس کے نور سے گناہوں کی غلاظت دھل گئی‘پریشانی میں موسیقی کی بجائے روحانی محافل سننا شروع کردیں جس سےجسم اور روح دونوں کو سکون ملتا۔
میری ہی نہیں خاندان کی زندگیاں بدل گئیں
اب موسیقی سے نفرت ہو گئی ہے۔پہلے ہر وقت زبان پر شکوہ رہتا تھا مگر شیخ الوظائف اور عبقری کی وجہ سے شکر والی زبان مل گئی ہے‘ اللہ تعالیٰ کی ہر نعمت پر شکر گزاری کا جذبہ مل گیا ہے۔اب رب کائنات سے کسی قسم کا کوئی شکوہ نہیں ہے۔اللہ تعالیٰ کی ذات پر کامل یقین مل گیا ہے کہ کوئی بھی کام اور خواہش ہے تو اسے اللہ سے عرض کروں اور پھر اللہ اس یقین کے بدلے وہ چیز عطا کر دیتا ہے۔کبھی اگر کسی گناہ کا خیال بھی دل میں آئے تو اللہ تعالیٰ سے مدد مانگتی ہوں‘ اللہ تعالیٰ ان روحانی اعمال اور روحانی محفل سننے کی برکت سے مجھے ان گناہوں سے بچا لیتے ہیں۔گناہوں کی بجائے اب اللہ تعالیٰ کے نام کی اور محبت کی لذت مل گئی ہے۔اللہ تعالیٰ کی یہ رحمت‘ فضل اور کرم تسبیح خانہ کی نسبت کی وجہ سے ملا ہے۔اگر میں چند سال قبل جب عبقری زندگی میں نہیں تھا تب کے گھر کے حالات دیکھوں تو بہتخوشی ہوتی ہے کہ عبقری کی وجہ سے صرف میری ہی نہیں بلکہ میرے گھر والوں کی بھی زندگیاں بدل گئی ہیں۔زندگی میںچین و سکون‘لطف اور جینے کا اصل مقصد ملا ہے۔روزانہ 129 بار سورئہ کوثر‘ 313 مرتبہ حٰمٓ لَایُنْصَرُوْن‘11 بار یا حفیظ یا سلام ‘ سورئہ توبہ کی آخری دو آیات‘ تیسرا کلمہ‘درود پاک اور استغار کی تسبیح پڑھ کر شیخ الوظائف کو ہدیہ کرتی ہوں جس سے بہت نفع ملتا ہے‘ مسائل حل ہوتے ہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں