محترم شیخ الوظائف صاحب السلام علیکم!حفاظت کے انوکھے نظام کے لئےمیرے پاس ایک آزمودہ عمل ہے جسے بارہا آزما چکا ہوں۔یہ عمل میری زندگی کا حصہ بن چکا ہے۔زندگی میں کئی واقعات ہیں کہ اس مختصر سے عمل کی وجہ سے بہت سے خطرات اور حادثات سے باآسانی نکل گیا۔ ابھی کچھ عرصہ پہلے ایک حادثہ پیش آیا جو تحریر کر رہا ہوں۔
شام کے وقت معمول کے مطابق دکان بند کر کے موٹر سائیکل پر گھر جا رہا تھا۔میری دکان اور گھر کے کے درمیان ایک بہت بڑا قدیم قبرستان آتا ہے‘اسی قبرستان کے ساتھ ہماری آبائی زمین کا کچھ حصہ بھی ہے جہاں ہم کھیتی باڑی وغیرہ بھی کرتے ہیں۔اپنی بات کی طرف واپس آتا ہوں‘ میں دکان سے جب گھر کےلئے روانہ ہوا تو اس دوران حفاظتی عمل یَاحَلِیْمُ یَا کَرِیْمُ کا ورد کرتے ہوئے گھر جا رہا تھا۔ جب قبرستان کے قریب پہنچا تو ایک بہت خطرناک بھڑ جسے ہماری مقامی زبان میں ’’دھبوک‘‘ کہتے ہیں جو زرد رنگ کی ہوتی ہے اور درختوں کےسایہ اور گھر وں میں چھتہ بناتی ہیں لیکن ان کا ڈنک دوسرے حشرات کی نسبت بہت زہریلا ہوتا ہے۔اگر یہ کاٹ لے تو سخت تکلیف اور جلن ہوتی ہے جو کئی دن تک باقی رہتی ہے۔میں ذکر میں مگن تھا اور موٹر سائیکل بھی تیز رفتاری کے ساتھ چلا رہا تھاکہ اچانک وہ زہریلی بھڑ اڑتی ہوئی میرے منہ میں چلی گئی۔اب اس کا کام یہ تھا کہ وہ ڈنک مارے اور اس نے بہت کوشش کی‘ زبان پر ایک دوسری جگہ جا کر بیٹھتی‘اگر وہ کامیاب ہو جاتی تو شدت تکلیف کی وجہ سے شاید تیز رفتار موٹر سائیکل سے گڑ پڑتا۔
اس دوران میں سخت گھبراہٹ میں تھا کہ اگر خدانخواستہ زبان پر ڈنک لگ گیا تو نقصان ہو سکتا ہے کیونکہ مین روڈ پر تھا‘فوری طور پر رفتار کم کرنا بھی مشکل تھا۔ دل ہی دل میں یَا حَلِیْمُ یَاکَرِیْمُ کا وردکرتا رہا اورپھر میں نے زور سے تھوکا تو بھڑبھی منہ سے نکل گئی ۔ زبان پر جس جگہ اس نے ڈنک مارنے کی کوشش کی وہاں تھوڑی سی جلن ہوئی ۔ میں تھوڑا گھبرایا بھی کہ اب اس جگہ سوجن ہو جائے گی مگرحفاظت رہی۔اللہ کا شکر ادا کیاکہ نقصان سے بچ گیا کیونکہ بھڑ اگر زبان پر کاٹ لیتی تو سخت تکلیف ہوتی جس کی وجہ سےکچھ دنوں کے لئے کھانے پینے سے بھی عاجز آجاتا اور وہی زہر اگر منہ میں چلے جاتاتو مزید خطرہ ہو تا۔میں ذکر کرتا رہا اور جب گھر پہنچاتو نہ جلن ‘ نہ درد اور نہ ہی اس کا کوئی نام و نشان تھا۔گھر والوں کو بتایاتو وہ یقین نہیں کرتے تھے ۔لیکن میرا سوہنا رب جو حلیم و کریم بھی ہے وہ جو چاہے ہو کر رہتا ہے۔یہ سب اس کا کرم ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں