خود کشی کابڑھتا ہو ا رجحان
ساحل سمندر اور دریاؤں کے کناروں پر جتنے بھی لوگ رہتے ہیں ان سب لوگوں کو اکثر مسائل‘ مشکلات‘ نفسیاتی الجھنیں‘ ذہنی تناؤ ‘کھچاؤ‘ ذہنی اعصابی بے چینی‘ بے کلی‘ بے قراری رہتی ہے‘ خود کشی کے رجحانات کا بڑھ جانا ‘ گھریلو جھگڑے ‘ہروقت اپنے آپ سے‘ معاشرے سے‘ گھر سے‘ لوگوں سے‘ مالک سے‘ ماتحت سے‘ لڑنا‘ الجھنا‘ بے زار رہنا‘ پریشان رہنا‘ پھر اس کیلئے ٹینشن کی گولیاں کھانا‘ ادویات استعمال کرنا اور آہستہ آہستہ نشہ کی طرف چلتے چلے جانا‘ نشہ کا حد سے زیادہ بڑھ جانا‘ یہ سب چیزیں بڑی انوکھی ہیں اور بہت زیادہ پائی جاتی ہیں پھر اس کے بعد جرائم کی زندگی‘ قتل‘ جبرو زیادتی اور پھر اس سے بھی آگے معاملات نکل جاتے ہیں۔
ساحل سمندر کےعاشق اور دیوانے جنات
پوری دنیا کی سائنس اورانگریز اب یہ ماننے کو تیار ہوگئے ہیں کہ دراصل ساحلوں پر جناتی چیزیں اور ان کی شرارتیں بہت زیادہ ہیں۔وہاں یہ مخلوق حد سے زیادہ ہے اور اس مخلوق کی ایذا رسانی اس لیے زیادہ ہے کہ ساحلوں پر اکثر ننگے یا نیم عریاںلوگ ہوتے ہیں ‘ ان کا جسم‘ ان کے بال اور ان کے جسمانی اعضاء کو جنات بہت پسند کرتے ہیں ۔ جنات ان پر عاشق اور ان کے دیوانے ہوتے ہیں۔ ان اعضاء سے یہ جناتی اور شیطانی چیزیں بہت زیادہ کھیلتی اورلطف اندوز ہوتی ہیں ۔
جن لوگوں کو جنات نظر آتے ہیں اب بھی دنیا میں بہت ہیں ‘ میں نے یہ ساری باتیں انہی سے سنی ہیں یا پھر ساحلوں پر رہنے والے لوگ اپنے مشاہدات اور تجربات بتاتے ہیں۔
ملاح بابا کے انوکھے انکشافات
کراچی میں دوران کلینک ملاقات کیلئے ایک پرانے ملاح آتے تھے‘ بابا جی تھے‘ اس وقت وہ ملاحوں کے سردار تھے‘ ان کی زندگی سمندر میں گزری‘ بہت بوڑھے تھے‘ کہنے لگے کہ جو لوگ سمندر میں مچھلیاں پکڑتے ہیں ہفتوں‘ مہینوں سمندر میں رہتے ہیں یا جو سمندر‘ دریاکے کنارے رہتے ہیں ان میں بہت کم تعداد ایسی ہے جو نماز‘ تسبیح‘ ایمان‘ روحانیت سے واقف ہوں‘ ورنہ وہاں بہت زیادہ جرائم اور بے راہ روی کی دنیا دیکھی گئی ہےاور یہ سوفیصد حقیقت ہے اور اس کے نتائج بہت بُرے ہوتے ہیں۔ وہ بابا ملاح مجھے کہنےلگا: میں بھی ایسا ہی تھا مگر ایک حادثہ نے میری زندگی بدل دی۔
ایک سچے درویش سے ملاقات
ہوا یہ کہ میں گھر میں مسلسل بیماریوں تکالیف‘ روگوں میں مبتلا تھا‘ میں نے اپنے بڑوں کو بھی ایسے دیکھا کیونکہ وہ بھی ملاح تھے‘ میں علاج معالجہ کے لیے ایک درویش کے پاس گیا جو واقعی سچے درویش تھے‘ انہوں نے ملاحوں کی زندگی ‘پانی کے کنارے کے حادثات اور جناتی شکار ہونے والی عورتیں اور مردوں کے کچھ حالات بتائے۔
انہوں نے تو مختصر بات کی لیکن میرا ذہن یکایک پچھلی زندگی اور لوگوں کے مسائل پرکھلتا چلاگیا‘ وہ ساری کڑیاں ملتی چلی گئی‘ کڑیوں پر کڑیاں‘ باتوں پر باتیں گھلتی اور ڈھلتی چلی گئیں اور مجھے احساس ہوا کہ یہ بات بالکل سچ ہے۔
آئیے آپ بھی یہ بھید جان لیں!
پھر میں درود کلمہ‘ نماز اور روحانیت کی طرف مائل ہوا میں نے آنکھوں سے بہت سے نظارے دیکھے کہ ساحلوں پر جنات کتنا زیادہ لوگوں کو متاثر‘ پریشان کرتے ہیں اور لوگ ان کی وجہ سے کتنی تکلیف‘ مصیبت میں مبتلا ہوتے ہیں اور یہ بالکل حقیقت ہے‘ سوفیصد سچائی ہے‘ اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ یہ بھید جانیں اور تفصیل سے جانیں تو پھر عبقری کی سائٹ پر ’’عبقری جادوئی لائبریری‘‘ کی سیر کریں اور اسے توجہ سے دیکھیں‘ آپ کے سامنے بہت راز اور بھید کھلیں گے اور آپ کو حقائق پتہ چلیں گے۔عبقری کی ویب سائٹ WWW.UBQARI.ORG پر جائیں وہاں ’’عبقری جادوئی لائبریری‘‘ پر کلک کریں اور ایک نئی دنیا میں داخل ہوجائیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں