کائنات میں شہد کو ہمیشہ آب حیات کا درجہ حاصل رہا ہے۔ فرمان رسول ﷺ کا مفہوم ہےہے کہ شہد ایک بہترین غذا اور دوا ہے‘اس میں سوائے موت کے ہر مرض کا علاج پوشیدہ ہے۔(بخاری)
ایک سو سے زائدبیماریوں کا علاج
جدید طب نے بھی شہد کو بطور غذا اور دو ابنی نوع انسان کے لئے انتہائی مفید قرار دیاہے۔ دنیا کے تمام ترقی یافتہ ممالک میں شہد کااستعمال بڑھ رہا ہے۔ جرمنی میںشہد ایک سوسے زائد امراض کے لئے استعمال کیا جاتا ہے بالخصوص شہد کو بچوں کی نشو ونما اور صحت کے لئے انتہائی ضروری اور مفید قرار دیا ہے۔ جوں جوں شہد پر نئی تحقیق کی جا رہی ہےاس کے نت نئے فوائد سامنے آ رہے ہیں۔
معدے کے السر میں شہد کا استعمال: معدے کے السر کے لئے کھانا کھانے سے ایک گھنٹہ قبل اور سونے سے پیشتر ایک سے دو کھانے کے چمچ شہد کھانےسے معدے کے السر کے مریضوں کو کافی فائدہ ہوا ہے ۔ اس سے زخم جلد بھر گئے اور ان کے نشان بھی باقی نہ رہے۔
گلے کے امراض :اس کے تدارک کے لئے ضروری ہے کہ جو نہی ہلکا سا نزلہ زکام اور گلے میں تکلیف محسوس ہو۔ ایک چائے کا چمچ شہد استعمال کریں اور دن بھر وقفے وقفے سے یہ عمل جاری رکھیں ۔شہد پینے کے فوری بعد پانی نہ پئیں ۔ شہد کے استعمال سے گلے کی تکلیف میں نمایاں کمی واقع ہوتی ہے۔ مزید بہتر اثرات کےلئے دن میں تین سے چار دفعہ نمکین پانی کے غرارے کریں۔
خون کی کمی کا بہترین حل
کیل مہاسوں سے نجات دلائے:شہد میں جراثیم کش خوبیاں ہیں۔ شہد اور جائفل کی یکساں مقدار کو مکس کرکے دانوں یا مہاسے پر بیس منٹ تک لگا رہنے دیں اور پھر دھو لیں اس کے چند بار استعمال سے وہ ختم ہوجائیں گے۔
نظام ہضم میں شہد کے استعمال کے اثرات :جدید تحقیق سے یہ بات بھی ثابت ہو چکی ہے کہ شہد کا استعمال دستوں قے اور معدےکی خرابیوں کو دور کرتا ہے اور اس کے استعمال سے مریض کی صحت بحال اور وہ تندرست و توانا ہوجاتا ہے۔
انيميا(خون کی کمی):شهد خون بنانے میںبہترین کر دار ادا کرتا ہے۔ اس کے اجزاء میں شامل فولاد تانبا خون کے سرخ ذرات بڑھاتے اور ان کا توازن برقرار رکھتے ہیں۔
گلے کی تکلیف میں راحت:کھانسی کی روک تھام کے ساتھ ساتھ شہد ایک ایسے جراثیم کش محلول کا کام بھی سرانجام دیتا ہے جو گلے کی تکلیف میں فائدہ پہنچا سکتا ہے۔ آدھا کپ پانی میں ایک چائے کا چمچ چھیلی ہوئی ادرک، ایک یا دو لیموں کا عرق اور ایک چائے کا چمچ شہد کا مکس کریں۔ اس مکسچر سے غرارے کرنا گلے کی تکلیف میں کمی لاتا ہے۔
دراز قد، ذہین خوبصورت جسم
جلد کی صفائی:شہد خشک جلد کی نمی بحال اور بیکٹیریا کو ختم کرتا ہے جو کیل مہاسوں یا جسمانی بو کا باعث بنتے ہیں۔ پورے جسم کی جلد کی صفائی کے لئے دو چائے کے چمچ شہد کو ایک چائے کے چمچ زیتون کے تیل میں ملا کر استعمال کریں۔
بچوں کی صحت کیلئے لاجواب:ایک جدید تحقیق کے مطابق جن ممالک میں بچوں کی صحت کی شرح بہتر ہےوہاں شہد کا استعمال زیادہ ہے ۔بچوں میں نزلہ زکام کھانسی، پیٹ کے کیڑے خون کی کمی دست ٹائیفائیڈ اورایسے امراض جومستقل لاحق ہونے کے باعث بچوں کی نشو ونما پر اثر انداز ہوتی ہیں جس سے ان کے قد کاٹھ اور ذہن پر اثر پڑتا ہے۔ چھوٹے بچوں کو شہد دودھ یا پانی میں ملا کر دینا چاہیے، خالص شہد حاصل کر کے انہیں کھلائیں۔ خصوصاً سردیوں میں جب موسم خشک ہو یا سردی جو بن پر ہو تو شہد کو بچوں کی خوراک کا حصہ بنا دینا چاہیے۔ جن بچوں کو یوم پیدائش سے 16 سال کی عمرتک شہد کھلایا جاتا ہے وہ دراز قد ذہین اور خوبصورت ہوتے ہیں۔ان کے اندر بیماریوں سےمدافعت کا نظام انتہائی بہتر ہو جاتا ہے۔ شہد کھانے والے بچے طویل العمر ہوتے ہیں۔ماہرین طب و نفسیات کا کہنا ہے کہ بچے ہر وقت حرکت کرتے رہتے ہیں اس لئے ان کے جسم میں بہت زیادہ ایندھن استعمال ہوتا ہے اوراس کی مانگ بھی بڑھتی رہتی ہے۔ توانائی کی اس مانگ کو پورا کرنے کے لئے بچے مٹھائیاں ٹافیاں وغیرہ کھاتے ہیں۔ جس سے ان کامعدہ اور دانت خراب ہو جاتے ہیں اور ان کے چہرے کی رنگت بھی متاثر ہوتی ہے۔ ایسے بچےچڑ چڑے ہو جاتے ہیں۔ لہذا بچوں کو ان گندی بازاری اشیاء کے کھانے سے دور ہی رکھا جائے توبہتر ہے۔ لہذابچوں کو شیر خوارگی سے ہی شہد کا عادی بنا دیا جائے تو وہ اس سے مانوس ہو جاتے ہیں اور ان کی توانائی بھی پوری ہوتی رہتی ہے۔ایک تحقیق کے مطابق شہد کھانے والے 90 فیصد بچے ٹافیاں اور مٹھائیاں کھانے سےگریز کرتے ہیں۔ ماہرین طب و صحت کا اب متفقہ فیصلہ ہے کہ اگر ہم بچوں کو جسمانی و دینی طور پرصحت مند دیکھنا چاہتے ہیں تو انہیں ناشتے اور رات کو سونے سے پہلے ایک ایک چمچہ شہد دودھ میں ملاکر پلائیں۔ صحت مند بچے آپ کے سکون کا باعث بنیں گے تو مستقبل بھی روشن اورتابناک ہو گا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں