محترم شیخ الوظائف صاحب السلام علیکم!اللہ تعالیٰ آپ کو اور آپ کی نسلوں کو اور تسبیح خانہ کو ہمیشہ شادو آباد رکھے ، آج کے اس دور میں آپ انسانیت کے لئے ایک روشن چراغ ہیں جو بھٹکتے ہوئے لوگوں کو قرآنی اور مسنون اعمال کی روشنی اور نورسے منور کر کے رب سے ملوانے اور ان کے مسائل حل کروانے کا ذریعہ بنے ہوئے ہیں ، میری دعا ہے اس خیر کے راستے میں اللہ تعالیٰ آپ کے لئے سدا آسانیاں اور خیریں عطا فرمائیں ۔آمین۔ میں ہر ماہ عبقری رسالہ شوق سے پڑھتا ہوں ، اس میں دیے گئے اعمال بھی کرتا ہے ، عبقری رسالہ کو ہر ماہ تقسیم کرنے کی سعادت بھی ملتی ہے ۔
میںعبقری قارئین کے لئے اپنا ذاتی انوکھا واقعہ لکھ رہا ہوں۔ ناواقف لوگوں کی طرح پہلے میں بھی جنات کو ماورائی کہانیاں اور قصے ہی سمجھتا تھالیکن جب عبقری سے تعارف ہوا اور شیخ الوظائف کی روحانی محافل میں بھی جنات کے واقعات اور قرآن حدیث سے جنات کے وجود کے دلائل سنے تو احساس ہوا کہ جنات کا وجود حقیقت ہے، لیکن مجھے ایک جستجو تھی کہ یہ کیسے ہوں گے اور ہمیں نظر کیوں نہیں آتے وغیرہ وغیرہ۔
شہتوت کا درخت اور جنات کا سایہ
پچھلے رمضان کی بات ہے افطاری سے پہلے گھر واپس آرہا تھا ، راستہ میں شہتوت کے درخت پر نظر پڑی جو کہ قبرستان کے بالکل سامنے تھا وہاں سے شہتوت اتارے اورگھر آ گیا ، دوسرے دن پھر وہیں سے شہتوت اتارے تیسرے دن بھی میں وہاں سےشہتوت اتار رہا تھا، میںنے محسوس کیا کہ یہاں جنات بہت زیادہ ہیں ، اتنے میں مجھ پر غنودگی طاری ہو گئی اور اسی حالت میں دیکھا کہ شہتوت کے درخت کی ساتھ اور بھی درخت ہیں میںان کے ساتھ لٹک رہا ہوں اتنے میں مجھے دو جنات نے پکڑ لیا، ایک نے ٹانگوں سے دوسرے نے بازو سے پکڑ لیااور وہ بہت غصے میں ہیں اور ایسا لگ رہاہے جیسے مجھے کھینچ کر دو ٹکڑے کر دیں گے۔
جنات کی خوشامدکام آگئی
میں نے آیت الکرسی پڑھنا شروع کر دی، مجھ سے پڑھی نہ گئی جیسے میری زبان پتھر کی ہوگئی ہو ، فوراً میرے ذہن میں آیا کہ میںنے عبقری رسالہ میں پڑھا تھا اور آپ کی روحانی محفل میںبھی سنا تھا کہ جنات اپنی تعریف کو پسند کرتے ہیں۔ میرے ذہن میں یہ بات آئی ، میںنے ان جنات کی تھوڑی سی تعریف کی کہ جنات کیا ہی اچھے ہوتے ہیں کسی کو نقصان نہیں پہنچاتے ، میرے ایسا کہتے ہی وہ بہت خوش ہوئے اور مجھے فوراً چھوڑ دیا، میںنے سوچا ان کے چہرے بہت خوفناک ہوتے ہیں کیوں نہ میں بھی دیکھوں ، میںنے تھوڑا سا آگے ہو کر دیکھا اس کا چہرہ عجیب سا تھا لیکن مجھے خوف نہیں آیا ، میںنے اس کی تعریف کی تو وہ بہت محظوظ ہو رہا تھا اور خوش تھا۔میںنے وہیں پر کھڑے ان کو اعمال کا ہدیہ کیا تو میں غنودگی کی حالت سے باہر آگیا اور فوراً اپنےگھر کی طرف دوڑنے لگا۔اس کے بعد بھی وہ جنات میرے خواب میں آئے اور مجھ سے خوش ہوئے کہ تم نے ہم سے محبت کی اور ہمیں اعمال کا ہدیہ دیا ، اب ہم تمہیں نقصان نہیں دیں گے بلکہ تمہارے دوست ہیں۔
دشمن نہیں دوست بنائیں
اس واقعے کے بعد مجھے شیخ الوظائف کی تعلیمات کا یقین مزید پختہ ہو گیا کہ نیک جنات کو اعمال کا ہدیہ کیا جائے اور خوشبو کا استعمال کر کے اور گوشت کھانے کے بعد ہڈیوں کو صاف جگہ پر رکھ کر انہیں ان کی غذا دی جائےتو وہ آپ کے دوست بن جاتے ہیں، وہ ہم سے خوش ہوتے ہیں اور ہم سے محبت کرتے ہیں۔ اسی طرح کا ایک واقعہ بھی روحانی محفل میں سنا تھا کہ ایک شخص نےجنات کو اعمال کا ہدیہ پیش کیا تو وہی جنات جو دوسرے لوگوں کو تنگ اورپریشان کرتے تھے اور اس شخص کے دوست بن گئے اور انہوںنے پیغام بھی دیا کہ اس شخص نے ہمیں اعما ل کا ہدیہ دیا ہے اس لئے ہمیں یہ پسند ہے جبکہ دوسرے لوگ ہم پر حصار باندھنے یا کلام پڑھ کر ہمیں جلانے کی کوشش کرتے تھےتو ہمیں غصہ آتا تھا اور ہم انہیں نقصان پہنچاتے تھے۔اس سےمعلوم ہوتا ہےکہ نیک جنات کو اعمال کا ہدیہ کرنے سے وہ دوست بن جاتےہیں ۔ میں سوچتا ہوں اگر میں عبقری سے نہ جڑا ہوتا تو جنات میرے ساتھ کیا سلوک کرتے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں