قارئین السلام علیکم!حکیم افلاطون کا کہنا ہے’’جو شخص تجربہ سے نہیں گزرا وہ ذلیل و خوار ہوتا ہے‘‘۔بچہ بچپن میں چلنا سیکھتا ہے تجربہ کرتا ہے‘ٹھوکریں کھاتا ہے اور ایک دن دوڑ میں اول آجا تا ہے۔تجربہ انسان کی بنیادی چیز ہے۔جو لوگ بھی اس دنیا میں ہیں یا گزر چکے ہیں سب تجربات کی بنیاد پر قائد ‘ سرچشم و چراغ بنے ہیں۔اسی ضمن میں ’’ارسطو ‘‘کا کہنا ہے کہ’’ زندگی کی ٹھوکریں بہترین ذریعہ تعلیم ہے‘‘۔
حکیم بقراط کہتا ہے’’عقلمند وہ ہے جو میانہ روی کو اپنی زندگی کا شعار بنا ئے رکھے‘‘۔میانہ روی سے زندگی گزارنے والے لوگ ہی کامیاب اور بادشادہ بنتے ہیں۔کیونکہ جو شخص شاہ خرچ ہو وہ اپنی نسلوں کو بھوکا چھوڑ کر مڑتا ہے۔فضول خرچی اور سخاوت کی سرحدیں ملتی ہیں۔اگر گھر والے آس امید پر بھوکے ہوں اور گھر کا سربراہ لوگوں کے لئےسخاوت کے دستر خوان لگاتا ہو تو یہ فضول خرچی ہے اور اگر اپنا گھرپورا ہو پھر رزق کے دستر خوان لوگوں کے لئے لگائے تو یہ سخاوت ہے۔حدیث پاک کا مفہوم ہے:بہترین صدقہ وہ ہے جو مال اپنےگھر والوں پر خرچ کیا جائے۔
شیخ سعدی ؒ فرماتے ہیں’’جو شخص کوشش اور عمل میں کوتاہی کرتا ہے پیچھے رہ جانا اس کا مقدر ہے‘‘۔قرآن پاک میں ارشاد باری تعالی ہے’’وَ اَنْ لَّیْسَ لِلْاِنْسَانِ اِلَّا مَا سَعٰى(النجم:39)‘‘ ترجمہ:اور یہ کہ انسان کے لئے وہی ہوگا جس کی اس نے کوشش کی۔یعنی محنت و جدوجہد کے بغیر نا دین نا دنیا۔
چینی قوم کے بارے میں مشہور ہے وہ سال میں ایک دن چھٹی کرتے ہیں‘باقی 364 دن وہ دن رات محنت‘ کام اور مزدوری میں وقت صَرف کرتے ہیں‘ اس لئے وہ دنیا کی معیشت کے بادشاہ بن گئےہیں ۔لہٰذا محنت اور دعا قطعاً نہ چھوڑیں۔
حکیم بو علی سینا کہتے ہیں’’فقیر وہ ہے جس کی خاموشی فکر کے ساتھ ہو اور گفتگو ذکر کے ساتھ ہو۔‘‘زیادہ کلام کرنے سے ماحول ‘ علاقہ‘ دوست ‘ احباب میں عزت کی کمی ہوتی ہے۔خاموش رہیں‘ اپنا کام کریں اور گھریلو جھگڑوں سے نجات پائیں۔ جب بھی گفتگو کریں تو ایسے میٹھے الفاظ زبان سے نکالیں کہ سننے والا محبت کے نشے میں چُوڑ ہو جائے۔
اولیاءؒ اورعلماء کے سردار حضرت معاذ بن جبلؓ فرماتے ہیں ’’زندگی محدود ہے علم لا محدود ہے‘‘۔اس لئے اتنا ہی علم حاصل کریں جو آپ کے خوب کام آئے ورنہ ادیب اکثر فاقہ کش ہوتے ہیں۔علم سے محبت اول درجہ ہے مگر وہ علم جو آپ کی زندگی کے اوقات ضائع کر رہا ہو اسے چھوڑنا لازم ہے۔
حضرت احنف بن قیس رضی اللہ عنہ سے کسی نے پوچھاکہ آپ اتنے حلیم محب کیوں ہیں؟فرمایا:بد اخلاق لوگوں نے مجھے اخلاق والا بنایا ہے۔جو بد اخلاقی لوگ کرتے ہیں احنف ؓنے فیصلہ کیا وہ یہ نہیں کرے گا۔اس لئے لوگوں کا ہجوم احنف بن قیسؓ کا دیوانہ ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں