سلطان محمود غزنویؒ کے دربار میں ایک مشہور محقق اور مسلمان سائنسدان تھے جن کا نام ابوریحان البیرونی تھا ۔وہ علم وتحقیق کی قلمرو کے سلطان تھے۔ان کا شمار دنیا کے بڑے ارباب علم وفضل میں کیا جاتاہے۔ وہ ہمیشہ تصنیف وتالیف میں مشغول رہتے‘ان کے ہاتھ سے قلم نہیں چھوٹتاتھا اور آنکھوں کے سامنے سے کتاب نہیں ہٹتی تھی۔ دماغ ہمیشہ گہرے غور وفکر کا عادی تھا۔انتہا یہ ہے کہ بوقت مرگ حالت نزع میں بھی وہ علمی مسائل سلجھانے میں لگے رہے۔
البیرونی اسلام اور رواداری کے پیغام کے علمبردار تھے‘ان کے اخلاق و آداب اور تصانیف بے تعصبی سے پاک تھیںجس وجہ سے اس دور کے بہت سے ہندواور دوسرے مذاہب سے تعلق رکھنے والے مذہب اسلام کے قریب ہوئے‘غلط فہمیاں دور ہوئیںاور مسلمانوں کےبارے میں ان کا نقطہ نظر مثبت ہوا۔انہوں نے ایک کتاب ’کتاب الہند‘ کے نام سے لکھی جس میں اس نے ہندوؤں کے مذہبی معتقدات ہندوستان کی معاشرتی حالت، ہندوؤں کے لباس، کھانے پینے کے آداب، رسوم ورواج، ذات پات کے نظام، ان کے مذہب کے حلال اور محرمات اور تہواروں تک کا بہت تفصیل سے ذکر کیا ہے۔ البیرونی کی بے تعصبی اور خالص علمی اسلوب کی خود ہندو دانشوروں نے تعریف کی ہے۔سالہا سال گزر جانے کے باوجود بھی بہت سے ہندو مفکروں کا کہنا ہے کہ اگر ہر زمانہ میں ہندو اور مسلمان دونوں میں البیرونی جیسی شخصیتیں پیدا ہوتی رہتیں تو برصغیر کی تاریخ مہر ووفا، رواداری اور یگانگت کی تاریخ ہمیشہ قائم رہتی ۔(بحوالہ :زندگی نو‘ڈاکٹر محسن عثمانی ندوی)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں