قرآن پاک کی آخرت میںبخشش اور سفارش کی اہمیت اپنی جگہ مگر دنیاوی معاملات میں زندگی کے ہر شعبہ میں راہنمائی فراہم کرتا ہے۔اللہ تعالیٰ نے اس کلام پاک میں ایسے پُراسرار راز رکھے ہیں جس کا کچھ حصہ بعض اوقات وہ اپنے بندوں پر کھول دیتا ہے ۔ایسا ہی ایک راز اللہ تعالیٰ نےاپنے نیک بندے اور درویش پر کھولا جس کا تذکرہ میں نے ان کی ایک کتاب میں پڑھا‘یہ سارا واقعہ آج تحریر کر رہا ہوں۔
سخت آزمائشی حالات
مجھ پرکافی عرصہ سےآزمائشی حالات چل رہے تھے‘شادی ہو چکی تھی مگر روزگار کا مسئلہ تھا۔معاشی حالات مسلسل کمزور ہونے کی وجہ سے مایوسی کا شکار ہو چکا تھا۔لیکن ایک امید باقی تھی اورمیری دیرینہ خواہش تھی کہ کوئی ایسا حلال روزگار مل جائےجس سے روزمرہ کی ضروریات پوری ہو جائیں ۔ میں نے بہت سی جگہوں پر نوکری کے لئے درخواست دے رکھی تھی‘کافی تگ و دو کر رہا تھا مگر اس کے باوجود بھی کوئی ایسا سبب نظر نہیں آرہا تھا جس سے میری دکھی زندگی خوشحال ہو جائے۔جس کام میں ہاتھ ڈالتا اس میں نقصان کے سوا کچھ نہ ملتا۔ٹوٹے ہوئے مضطرب دل کے ساتھ اللہ تعالیٰ سے التجائیں کرتا کہ یا اللہ کوئی ایسی راہ ‘ کوئی ایسا راستہ‘ کوئی ایسا سبب بنا دے کہ زندگی میں تونگری مل جائے‘کسی کی محتاجی نہ رہے۔میں نے ہمت نہ ہاری تھی اور مسلسل کوشش کر رہا تھا۔ اس دوران میرا دل قرآن وحدیث کی طرف مائل ہونا شروع ہو گیا۔میں نے ایک نیک بزرگ کی کتاب پڑھی جس میں انہوں نے قرآن پاک سے محبت اور اس میں ایک عمل لکھا تھا جو میرے دل کو لگا کہ یہی میرے تمام مسائل اور مشکلات کا حل ہے۔اسی سے میری اجڑی زندگی میں بہار آئے گی اور اللہ تعالیٰ کے غیب کے خزانوں سے تونگری ملے گی۔
قرآن پاک میں کل چودہ سجدہ آیات ہیں کہ اگر دوران تلاوت یہ آجائیں تو سجدہ کرنا واجب ہوتا ہے۔اس درویش نے انہی آیات کا ایک عمل لکھا تھا جس کا مفہوم اپنے الفاظ میں بیان کر رہا ہوںکہ اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں ہر مشکل اور ہر مسئلہ کا حل عطا فرمایا ہے۔اگر کوئی بھی مراد ہو یا کوئی ایسی مشکل یا مصیبت آن پڑی ہو جس سے چھٹکارا ممکن نظر نہ آرہا ہو تو ایک آیت سجدہ پڑھ کر سجدہ میں چلے جائیں‘اسی طرح چودہ آیات اور سجدوں کا عمل کریں اور جب آخری سجدہ ہو تو خوب گڑ گڑا کر اللہ تعالیٰ کو قرآن پاک کا واسطہ دیتے ہوئے اپنی مراد کا سوال کریں‘ ان شاءاللہ تعالیٰ جلد ہی مراد مل جائے گی‘مسائل اور مشکلات ٹل جائیں گی۔
قرآن پاک کا واسطہ کام آگیا
قارئین!میں نے یہ عمل ایک ہی دن کیا تھا کہ اللہ تعالیٰ نے مراد پوری کردی اور ایسا بہترین روزگار کا ذریعہ بنایا کہ میں خود حیران ہوں۔میری تنخواہ شروع میں بظاہر تھوڑی تھی مگر میں نے اللہ سے حلال اور برکت والا روزگار مانگا تھا تو اللہ تعالیٰ نے میری یہ التجا قبول کی ۔کم تنخواہ میں ہی میرا بہترین گزارہ ہو جاتا اور پھر اللہ تعالیٰ نے اسی عمل کی برکت سے دنیاوی ترقی کے ساتھ ساتھ بہت زیادہ روحانی ترقی بھی عطا فرمائی۔اس دوران میرا تسبیح خانہ سے تعارف ہوا ‘یہاں پر بھی قرآنی اعمال کے ذریعہ اللہ تعالیٰ سے مانگنے کا سلیقہ ملا۔روزگار کے بعد میرا جو سب سے بڑا مسئلہ تھا وہ اولاد کا تھا۔میری شادی کوکافی عرصہ گزر چکا تھا مگر اولاد کی نعمت سے محروم تھا۔بہت سے علاج کرواکر دیکھ لئے مگر مراد نہ مل سکی۔تسبیح خانہ میں حاضری دیتا رہا‘قرآنی اعمال جو شب جمعہ کو بتائے جاتے ہیں وہ کرتا رہا ۔قرآن پاک کے ادب و احترام اور بے ادبی کے کئی واقعات آپ سے سن چکا تھا جس کے بعد مزیدقرآن کا ادب دل میں بیٹھ چکا تھا۔ایک دن تسبیح خانہ میں حاجات کے نوافل پڑھے‘قرآن پاک کی آیات تلاوت کیں اور اللہ تعالیٰ سے رو رو کر مانگا کہ یا اللہ تو اپنے فضل سے نعمت اور رحمت دونوں سے نواز دے۔ابھی چند ہی دن گزرے تھے کہ بیوی کو امید لگ گئی ‘دعا قبول ہوئی اور اللہ تعالیٰ نے رحمت اور نعمت یعنی بیٹی اور بیٹے دونوں سے نوازا۔اللہ تعالیٰ نے ہمیں قرآن پاک کے ادب‘تلاوت سے بہت نوازا ہے جس کا پیغام تسبیح خانہ سے ملا۔اللہ تعالیٰ اس در کو تاقیامت خیر کا ذریعہ بنائے اور ہمیں قرآن پاک سے سچا عشق عطا فرمائے‘ آمین!
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں