محترم شیخ الوظائف صاحب السلام علیکم!آج پہلی بار کسی سے اپنی دکھوں بھری زندگی بیان کر رہی ہوں‘اس یقین کےساتھ کہ آپ اس کا کوئی بہترین حل عنایت فرمائیں گے۔
میں ابھی بچپن کی عمر میں تھی کہ والدین کا انتقال ہو چکا تھا‘بھائی کوئی نہیں تھا۔دو بہنیں تھیں جن میں سے ایک کو طلاق ہو چکی تھی‘دوسری بہن کی ذہنی حالت ٹھیک نہ تھی۔گھر میں کوئی بڑا اور سمجھدار موجود نہ تھا جو ہماری راہنمائی کرتا اور ہمارے دکھوں کو سمجھتا۔ہمارے ہمسایوں میں سے ایک فیملی تھی وہ ہمارے ساتھ بڑے اچھے اخلاق سے پیش آتے اور احساس جتلاتےمیری شادی بھی انہوںنے ہی کروائی‘ ہم نے تو کبھی خواب میں بھی نہ سوچا تھا کہ یہ لوگ ہمارے ساتھ دھوکہ کریں گے۔انہوںنے میٹھی میٹھی باتوں سے قائل کر کے مجھے شیشے میں اُتار لیا کہ تمہارے رشتہ دار تو غریب ہیں‘ یہ لوگ پیسے والے ہیں، شہر میں اپنا ذاتی بڑا گھرہے، تم وہاں خوش رہو گی۔چنانچہ بہن نے میری شادی کے لئے ہاں کردی ۔
بربادی کے دن شروع ہوگئے
جس دن میری شادی ہوئی بس اس دن سے بربادی شروع ہو گئی۔ شادی کے بعد معلوم ہوا کہ میرا میاں نشہ کرتا ہے۔اور میری ساس مجھے صرف اس لیے لائی تھی کہ اس کے پیچھے کوئی نہیں ہے۔ ہماری نوکرانی بن کر رہے گی، ہمارے جوتے کھائے گی۔ گھر کی تمام خواتین ساس سمیت میرے ساتھ بہت بُرا سلوک رکھتیں اور مارکٹائی کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے خالی نہیں جانے دیتیں۔ میاں نہ کماتا اور نہ ہی خرچ دیتا۔گھر کا سارا کام کاج کرنے کے باوجود بھی اکثر کھاناکھانےکو نہ ملتا۔دو بچے تھے جو اکثر بھوک سے بلکتے رہتے‘ میں خود اللہ کا شکر ہے کہ پڑھی لکھی تھی، میں نے چادر اور چار دیواری کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے کام شروع کیا جس سے کچھ گزر بسر ہوجاتا۔ میرے پاس دوائی وغیرہ کے بھی پیسے نہ ہوتے تھے جب میں نے کام کرنا شروع کیا تو میں اپنے چھوٹے چھوٹے اخراجات خود ہی پورے کرنے لگی مگر بیمار ہونے کی وجہ سے اب زیادہ کام نہیں کر سکتی‘ پیچھے کوئی نہیں جہاں چلی جاتی جسےاپنا دکھ سنائوں۔ شوہر بھی لڑائی اور مارکٹائی کرتا ہے‘ساس بھی مجھ پر بہت ظلم ڈھاتی ہے۔ میرا دل خون کے آنسو روتا ہے ‘ساس نے مجھ پر اور شوہر پر چوری کا الزام لگا کر گھر سے نکال دیا ‘بہت مشکل حالات ہیں ‘عجیب وساوس آتے ہیں‘دکھ اور غم ختم ہونےکا نام نہیں لے رہے‘ہم در بدر ہو چکے‘کوئی ٹھکانہ نہیں ہے۔ہم پاگلوں کی طرح ’’عبقری‘‘ سے پیار کرتے ہیں اس میں سے دیکھ کر کبھی کچھ پڑھنے لگ جاتے ہیں۔ مجھے کوئی چھوٹی سی آیت یا کوئی ورد بتا دیں تاکہ زندگی آسودہ ہو جائے ‘میرے بچوں کو بھی باقی لوگوں کی طرح خوشیاں نصیب ہوں‘غموں اور محتاجی والی زندگی سے نجات مل جائے۔(ج‘بہاولپور)
ایسے غمزدہ اور دکھی حالات سے نکلنے کا وظیفہ
روزانہ صبح وشام اول و آخر درود پاک کے ساتھ313 مرتبہ حَسْبُنَا اللّٰہُ وَنِعْمَ الْوَکِیْل کا ورد کریں‘پھرسجدے میں جا کر گڑ گڑا کر اللہ سے اپنی حاجت کا سوال کریں۔ہدیہ :چالیس دن بعد حسب توفیق ٹوٹا چاول پرندوں یا مچھیلوں کو ڈال دیں‘ان شاءاللہ جلد ہی غیبی اسباب پیدا ہوںگے‘دکھ اور غم خوشیوں میں بدل جائیں گے۔یہ عمل ہر حالت میں کر سکتےہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں