اگر آپ چاہتی ہیں کہ آپ کا شوہر آپ کے علاوہ دنیا کی کسی خاتون میں دلچسپی نہ لے تو اس کیلئے آپ کو اپنے اندر وہ خوبیاں پیدا کرنا پڑیں گی کہ جن سے وہ ہمیشہ آپ کا گرویدہ رہے۔ گوری رنگت یا جسمانی اعتبار سے ایک عورت کا صرف حسین ہونا ہی اس کی خوبیوں میں شمار نہیں ہوتا اگر کسی خاتون میں صرف یہی ہو تو پھر اس کو بے جان کھلونے سے تشبیہ دی جا سکتی ہے۔ عورت کے اندر جو چیز زندگی پیدا کرتی ہے وہ اس کا اعلیٰ کردار‘رواداری اوراچھا حسن اخلاق ہے۔
منفی اور مثبت رویے کا اثر
یہ وہ خوبیاں ہیں جو چہرے کی خوبصورتی سے لاپرواہ ہوتی ہے کیونکہ چہرے کی خوبصورتی اتنا متاثر نہیں کرتی جتنا بات کرنے، اُٹھنے بیٹھنے اور دیگر عادات کے طور طریقے متاثر کرتے ہیں جن میں اپنائیت ہونی چاہیے۔ ایسی اعلیٰ اقدار کی موجود گی میں آپ بھی اپنے شوہر کیلئے دنیا کی بہترین عورت ثابت ہو سکتی ہیں۔اگر آپ اپنے وجود کو بنانے اور سنوارنے سے لاپرواہ ہو جائیں،لباس کا خیال نہ رکھیں، بال نہ بنائیں، چہرے کی خامیوں کو میک اپ یا دیسی چٹکلوں سے دُور نہ کریں اور ظاہر کریں کہ آپ کو شوہر کی کوئی پرواہ نہیں تو پھر شوہر بھی وہی رویہ اختیار کرے گا۔
خوشگوار ازدواجی زندگی میں دراڑ
آپ کے شوہر کے ذہن میں آپ کیلئےایک اچھا تصور ہوتا ہے۔ وہ آپ سے صرف اس لیے محبت نہیں کرتا کہ آپ کے نقوش حسین ہیں بلکہ وہ یہ بھی چاہتا ہے کہ آپ ہمیشہ بنی سنوری، صاف ستھرے لباس میں ملبوس اور تیار رہیں۔ سُریلی اور میٹھی آواز کے ساتھ اس سے مخاطب ہوں اور اس کی باتوں کو توجہ سے سنیں۔ آپ کا شوہر آپ کی خوبصورتی اور عادات کی تعریف کیلئے موجود ہے اس کو نظرانداز نہ کریں۔یہ بھی یاد رکھیں کہ آپ کا شوہر آپ کا غصیلہ اندازِ بیان کبھی بھی برداشت نہیں کرے گا۔ آپ کے دل میں کتنا بھی غصہ کیوں نہ ہو، آپ کتنی بھی ضدی کیوں نہ ہوں ان باتوں کا اظہار نہ کرنا ہی آپ کے حق میں بہتر ہے۔ لڑائی کی صورت میں آپ کا خاموش رہنا آپ کی برتری کی علامت ہے اگر آپ نے بھی اینٹ کا جواب پتھر سے دینا شروع کر دیا تو میاں بیوی کے درمیان ہچکچاہٹ کا پردہ ختم ہو جائے گا اور دونوں میں بدلحاظی پیدا ہو جائے گی اور وہ باتیں جو ایک دوسرے کے متعلق نہیں کرنی چاہئیں وہ شروع ہو جائیں گی۔ یہ عمل خوشگوار ازدواجی ماحول میں دراڑ پیدا کر سکتا ہے۔
غیر اہم باتیں بھی توجہ سے سنیں
اچھی بیوی ہونے کا سب سے بڑا راز یہ ہے کہ آپ اپنی کسی خوبی کو اتنا بڑھائیں کہ وہ آپ کو دیگر خواتین سے ممتاز بنا دے۔آپ اپنی ذات کا جائزہ لیں اور دیکھیں کہ آپ کے اندر وہ کون سی خوبیاں ہیں جو آپ کو دیگر خواتین میں ممتاز بنا سکتی ہیں۔ شاید آپ کی آنکھیں حسین ہوں یا پھر آپ کے بال، آپ کو دیگر سے ممتاز بنا دیں اور اگر یہ نہیں تو آپ کی جلد اچھی ہو، ان خوبیوں میں سے کوئی ایک خوبی آپ کے اندر ضرور موجود ہوگی اگر ان میں سے کوئی بھی موجود نہیں تو پھر یہ کیا کم ہے کہ آپ اپنے شوہر کی غیر اہم بات بھی ٹھنڈے دل سے سنتی ہیں یا پھر آپ کے بولنے کا انداز اتنا خوبصورت کہ دل صرف آپ کے ساتھ باتیں کرنے کی ضد کرتا ہے۔
نفرت کی کڑواہٹ کو میٹھے لہجے سے مٹائیں
آواز کا جادو بڑا سحرانگیز ہوتا ہے اگر آپ کی آواز پیدائشی طور پر اچھی نہیں تو اسے اچھا اور سُریلا بنا سکتی ہیں۔ بس اس کے لیے تھوڑی سی محنت اور اپنے اوپر کنٹرول کی ضرورت ہے۔ بولتے وقت اس بات کا خیال رکھیں کہ سننے والا بہرا نہیں لیکن اتنا آہستہ بھی نہ بولیں کہ دوسرے کو سنائی نہ دے۔ آواز کا میٹھا پن ہی اچھی بیوی کی اعلیٰ خوبیوں کی جان ہے۔ اپنے اندازِ بیاں میں نرمی پیدا کریں۔ گفتگو کے
دوران اپنائیت کا انداز بھی دل موہ لیتا ہے۔ بولتے وقت کسی قیمت پر مردانہ قسم کے الفاظ استعمال نہ کریں جس طرح متعدد خواتین (ارے یار) وغیرہ جیسے الفاظ استعمال کرتی دیکھی گئی ہیں۔ ایسے تاثرات آپ کی پوری شخصیت کو فنا کر دیتے ہیں۔ بولنے کا اچھا انداز نسوانیت کی جان ہے اور حسین نقوش سے زیادہ قیمتی ہوتا ہے۔ ان تمام خوبیوں کو اپنے شوہر کے اطمینان اور اس کی خوشی کیلئے استعمال کریں۔
صفائی کا زیادہ سے زیادہ خیال کریں اور خود کو خوشبوئوں میں بسائے رکھیں۔جوتوں سے زیادہ پیروں کا خیال رکھیں۔ کٹی پھٹی ایڑھیاں آپ کی شخصیت کے تاثر کو نقصان پہنچاتی ہیں۔بڑا قہقہہ مار کر نہ ہنسیں اگر آس پاس کوئی شیشہ لگا ہوا ہے تو وقتاً فوقتاً اس کی طرف نہ دیکھیں۔ اپنی چال میں نزاکت پیدا کریں اور مردوں کی طرح قدم نہ اُٹھائیں اور جب میز کے قریب بیٹھیں تو اسے انگلیوں سے نہ بجائیں اگر آپ ان تمام باتوں کا خیال رکھتی ہیں تو آپ کے اندر نسوانیت مکمل ہے۔ اپنے شوہر کی تعریف کرنا کبھی بھی نہ بھولیں۔ آپ اپنے شوہر کے دل میں اس بات کو بٹھا دیں کہ آپ انہیں دنیا میں سب سے بہتر انسان سمجھتی ہیں۔ اپنے شوہر کے ساتھ بحث ہرگز نہ کریں اس پر یہ ظاہر نہ ہونے دیں کہ جو کچھ وہ کر رہا ہے آپ اس سے زیادہ بہتر انداز میں کر سکتی ہیں۔
مندرجہ الا باتیں صرف اور صرف نسوانیت کی محتاج ہیں اگر آپ کے اندر نسوانیت نہیں ہے تو پھر آپ کسی طرح بھی اپنے شوہر کو اپنی طرف متوجہ نہیں کر سکتیں اگر اس زیور سے آپ مالامال ہیں تو پھر بقیہ تمام کام ثانوی حیثیت رکھتے ہیں اور آپ کی ازدواجی زندگی بے مثال ہو جائے گی۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں