گر آپ کا بچہ بہت چڑچڑا ہو رہا ہو ‘اکثر پیٹ درد کی شکایت کرتا ہو تو یہ علامات بچے کے پیٹ میں کیڑوں کی موجودگی کو ظاہر کر رہی ہیں۔بچوں کے پیٹ میں ہاضمہ کی خرابی، میٹھی چیزیں زیادہ کھانے ‘ خراب گلے سڑے پھلوں ‘ کچی پکی ترکاریوں اور مٹی کے کھانے سے کیڑے پیدا ہو جاتے ہیں۔بچوں کے پیٹ کے کیڑے ان کی نشونما کو بری طرح متاثر کرسکتے ہیں، قد کا بڑھنایا وزن میں اضافہ ہونا رک سکتا ہے۔بے چینی اور بے خوابی اور چڑ چڑے پن کی شکایت رہتی ہے۔پیٹ میں کیڑےتین قسم کے ہوتے ہیں جس کا بروقت علاج نہایت ضروری ہے،ان کیڑوں کی تشخیص بچے کے پاخانے اور قےکی صورت میں ہو جاتی ہے‘ علاج ملاحظہ فرمائیں۔
چھوٹی آنت میں پیدا ہونے والے کیڑے
چُرنے‘ ان کو چنونے بھی کہتے ہیں۔ یہ سفید رنگ کے باریک باریک سرکے کیڑوں کی مانند ہوتے ہیں اور یہ چھوٹی آنتوں کے آخری حصے میں پیدا ہوتے ہیں۔بچے کی غذا اور اس کے ہاضمہ کی درستی کریں اگر بچے کے پیٹ میں چُرنے کی تشخیض ہو جائے تو سب سے پہلے ارنڈ کا تیل چھ ماشے پلائیں اس کے بعد تارپین کا تیل تین ماشے ہلکے گرم پانی دس تولے میں ملا کر بذریعہ پچکاری پاخانے کی جگہ میں داخل کریں۔ تمام کیڑے مر کر نکل جائیں گے۔ آڑو یا ارنڈ کونپلوں کا پانی پاخانے کی جگہ پہنچانے سے بھی یہ کیڑے مر جاتے ہیں اس کے علاوہ کافور ایک ماشہ، ویزلین ایک تولے میں ملا کر لگانے سے پاخانے کی جگہ جو خارش وغیرہ چُرنوں کے کاٹنے سے ہوا کرتی ہے، دُور ہو جاتی ہے۔اندرونی طور پر گولیاں دی جائیں، ان کے استعمال سے چُرنے مر جاتے اور اُن کی پیدائش رُک جاتی ہے۔نسخہ :رسوت، چاکسو چھیلا ہوا ہر ایک دو ماشے، ایلو ایک ماشہ، کالی مرچیں آدھ ماشہ، نیم کے پتے پانچ عدد، سب کو باریک پیس کر دانۂ مونگ کے برابر گولیاں بنائیں۔ چھوٹے بچے کو ایک گولی، بڑے بچے کو دو گولی دودھ میں گھول کر صبح و شام دیں‘ ان شاءاللہ شفا ہو گی۔
معدے میں تکلیف اور قے کی شکایت
پیٹ میں پیدا ہونے والے دوسری قسم کے کیڑوں کی قسم کینچوے ہیں۔یہ کیڑے سرخ رنگ کے چار پانچ انچ لمبے اُن کینچووں جیسے ہوتے ہیں جو برسات میں پیدا ہو جاتے ہیں۔ یہ کیڑے اوپر کی چھوٹی آنتوں میں پیدا ہوتے ہیں۔ کبھی کبھی یہ یہاں سے معدے میں پہنچ جاتے ہیں اور قے کے ذریعے نکل جاتے ہیں۔اس صورت میں بھی ارنڈی کا تیل چھ ماشے سے ایک تولے تک (عمر کے مطابق) پلائیں اس کے بعد یہ گولیاں بنا کر کھلائیں۔نسخہ: افسنتین رومی، کمیلہ، بائو بڑنگ، مغز پلاس پاپڑہ، ہر ایک تین ماشے کو باریک پیس کر آڑو کے پتوں کے پانی میں گوندھ کر چنے برابر گولیاں بنائیں۔ اگر آڑو کے پتے نہ ملیں تو صرف پانی میں گوندھ کر گولیاں بنائیں اور بچے کی عمر کے مطابق ایک سے دو گولی صبح و شام پانی میں یا دودھ میں گھول کر دیں۔ تین چار روز کھلانے کے بعد ارنڈ کا تیل چھ ماشے سے ایک تولہ تک پلائیں‘پھر یہ گولیاں تین چار دن تک کھلائیں اسی طرح چند بار کرنے سے کینچوے مر کر نکل جائیں گے۔
بچے کا پھولاہوا پیٹ
اس قسم کے کیڑے سفید رنگ کے گھیے کے بیجوں جیسے ہوتے ہیں اس لیے ان کو کدّو دانے کہتے ہیں۔ بہت سے کیڑے ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کئی گز لمبی زنجیر سی بنا لیتے ہیں اور اس سے الگ ہو کر پاخانے میں نکلا (باقی صفحہ 59 پر)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں