یہ صفحہ خواتین کے روزمرہ خاندانی اور ذاتی مسائل کیلئے وقف ہے۔ خواتین اپنے روز مرہ کے مشاہدات اور تجربات ضرور تحریر کریں۔نیز صاف صاف اور صفحے کے ایک طرف مکمل لکھیں چاہے بے ربط ہی کیوں نہ لکھیں۔
آواز کی خرابی اور کھرکھراہٹ
دو ماہ پہلے مجھے نزلہ‘ زکام ہوا ‘ بخار بھی رہا۔ ڈاکٹر نے مجھے اینٹی بائیو ٹک دوا دی‘ پانچ دن کا کورس تھا۔ میں ٹھیک ہو گیا مگر آواز میں بھاری پن ہے‘ کھنکار کر بولتا ہوں‘ آواز بعض دفعہ بالکل بیٹھ جاتی ہے‘ دوائیوں سے کوئی فائدہ نہیں‘ میری آواز کیسے ٹھیک ہو گی؟ میں سخت پریشانی کے عالم میں آپ کو خط لکھ رہا ہوں۔ خدارا میری مدد کیجئے۔ میں ٹیلی فون پر بات نہیں کر سکتا۔ پردیس میں نوکری کا معاملہ ہے‘ نفسیاتی طور پر اب ایسا لگتا ہے کہ میری آواز کبھی ٹھیک نہیں ہو گی۔ بہترین قسم کی ادویہ ڈاکٹر نے لکھ کر دیں‘ ان کے غرارے کئے مگر فائدہ کچھ نہیں‘ کوئی ٹوٹکہ بتائیے۔ میں کئی طبی معائنے کرا چکا ہوں۔ (محمد عمر‘ ابوظہبی)
مشورہ:۔ عمر صاحب! آپ خوامخواہ پریشان ہو رہے ہیں۔ میرے ساتھ بھی ایک بار یہی ہوا کہ آواز بیٹھ گئی۔ ڈاکٹر نے پانچ دن کا انٹی بائیو ٹک ادویہ کا کورس لکھ دیا اور کہا ”دس پندرہ دن آپ بولنے کی کوشش نہ کیجئے‘ آپ کے گلے کا آواز گر (ساﺅنڈ بکس) خراب ہو چکا ہے اسے آرام دیجئے‘ دوا کے ساتھ ساتھ آرام بھی ضروری ہے“۔لیکن میں گھر چلی آئی‘ دوائیاں نہیں خریدیں‘ در اصل مجھے نانی اماں کا ٹوٹکہ یاد آ گیا۔ جب املی یا آلو بخارے کھانے سے گلا خراب ہو جاتا یا آئس کریم کھانے سے آواز بیٹھ جاتی تو وہ اپنا پاندان کھول کر مصری کا ایک ٹکڑا ملٹھی کے دو تین ٹکڑے اور خولنجان جسے پان کی جڑ کہتے ہیں‘ اس کا ایک ٹکڑا منہ میں رکھ کر چوسنے کودیتیں۔ گھنٹہ دو گھنٹہ بعد اسے پھینک کر دوسرے ٹکڑے منہ میں رکھنے کو دیتیں‘ ہم نے بڑے مزے سے انہیںمنہ میں دبا کر رکھا۔ اگلے دن آواز ٹھیک تھی۔ اتفاق سے مجھے اسی ڈاکٹر کے پاس کسی مریض کے ساتھ جانا پڑا۔ ڈاکٹر نے حیران ہو کر میری طرف دیکھا اور کہنے لگا آپ کو دوا موافق آگئی؟ اب پورا کورس کیجئے گا‘ جب میں نے اسے بتایا کہ دوائی نہیں کھائی تو ا سکا منہ بن گیا۔ اسی طرح میری ایک عزیزہ کا فون آیا ‘ آواز پہچانی نہیں جا رہی تھی ‘ بڑی مشکل سے بات ہوئی‘ کہنے لگیں آپ سب کو مشورے دیتی ہیں اب مجھے بھی کوئی مشورہ دیں‘ میری آواز بیٹھ گئی ہے۔ کیا کروں؟ میں نے کہا کسی نوکر کو بھیج کر دو روپے کی ملٹھی منگائیے اور دو تین روپے کی خولنجان ۔ چھری سے ملٹھی چھیل کر ٹکڑے کر لیجئے‘ تھوڑی سی ملٹھی اور خولنجان کے ٹکڑے منہ میں دبا لیجئے‘ دو گھنٹہ بعد تازہ ٹکڑے رکھیے۔ انشاءاللہ تعالیٰ آپ کی آواز ٹھیک ہو جائے گی۔ اگلے روز ان کے گھر گئی تو آرام سے بول چال میں مصروف تھیں۔ آپ بھی یہ استعمال کیجئے انشاءاللہ تعالیٰ آواز ٹھیک ہو جائے گی‘ جن لوگوں کی ناک بند رہتی ہو‘ بار بار زکام ہو جائے‘ انہیں چاہیے کہ خولنجان کی جڑ پیس کر رکھ لیں‘ چائے کے ساتھ تھوڑا سا یہ سفوف صبح کھا لیں‘ چند روز میں ناک کا مسئلہ حل ہو جائے گا‘ ناک کے غدود بڑھ جائیں تو مٹھی بھر نیم کے پتے پانی میں پکا کر وضو کی طرح نیم گرم پانی صبح وشام ناک میں ڈالنے سے تین چار ہفتے میں وہ ٹھیک ہو جاتے ہیں‘ کہنے کو تو یہ معمولی گھریلو ٹوٹکہ ہے مگر اس کے فائدے بے شمار ہیں۔
غیر مسلم استاد سے پڑھنا
امریکہ سے ایک بہن (ن۔ع) کا خط آیا ہے ‘ وہ اپنے شوہر اور بچوں کے ساتھ وہاں مقیم ہیں۔ انہوں نے کسی جگہ داخلہ لیا ہے‘ جہاں پڑھنے جاتی ہیں‘ اسلامی اقدار اپناتے ہوئے پردے کی پابندی کرتی ہیں‘ انہوں نے لکھا ہے ” میں پردے کیلئے چہرہ ڈھانپ کر عبا لیتی ہوں اور دستانے بھی پہنتی ہوں لیکن نجانے کیوںمجھے ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے میرے بدن پر دوسروں کی نگاہیں پڑ رہی ہیں‘ میرے بچے اور شوہر اب مجھے نفسیاتی مریضہ کہنے لگے ہیں‘ استاد سے پڑھتے ہوئے مجھے حجاب آتا ہے ‘ میں کوئی سوال نہیں پوچھ سکتی‘ کیا واقعی میں غلط سوچتی ہوں؟ پریشان ہو کر آپ سے مشورہ مانگ رہی ہوں‘ مجھے بتائیے کہ کیا کرنا چاہیے‘ اسلام میں یہ ساری باتیں صحیح ہیں یا نہیں؟ کیا مرد استاد سے پڑھنا جائز ہے؟
مشورہ:۔ امریکہ میں رہنے والی اس بہن کا خط میرے سامنے ہے‘ انہوں نے اپنے آپ پر خوامخواہ قنوطیت کا رنگ چڑھا لیا ہے۔ علم حاصل کرنا ہر انسان کا فرض ہے‘ کوئی خاتو ن تعلیم حاصل کرنا چاہے تو وہ کسی بھی غیر ملکی ادارے میں تعلیم پا سکتی ہے لیکن ظاہر ہے‘ اس انداز میں نہیں جیسے مغربی ممالک میں لڑکے لڑکیاں گھل مل کر رہتے ہیں۔ آپ کے شوہر بحیثیت محرم ساتھ ہیں۔ آپ کے بچے بھی ہیں۔ پھر آپ خود اسلامی اقدار اچھی طرح پہچانتی ہیں لہٰذا پریشان ہونے کی کیا ضرورت ہے؟ استاد کو استاد کا درجہ دیجئے‘ آپ کچھ سیکھنے گئی ہیں لہٰذا ان سے بلاجھجک تعلیم کے بارے میں سوالات کریں۔ استاد کی حیثیت بمنزلہ مرشد یا باپ کی ہوتی ہے۔ یہ بہت اچھی بات ہے کہ آپ حجاب میں رہتی ہیں۔ یقینا وہاں کے لوگ آپ کو عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہوں گے‘ آپ کا مقصد صرف علم حاصل کرنا ہے اور کچھ نہیں۔ یہی خط اگر کوئی نوجوان غیر شادی شدہ لڑکی لکھتی تو اسے میں کچھ اور مشورہ دیتی۔ آپ ماشاءاللہ پڑھی لکھی اور شادی شدہ خاتون ہیں‘ اپنی توجہ صرف تعلیم پر مرکوز رکھیے اور بس۔
چہرے کے روئیں کیسے ختم ہوں؟
آزاد کشمیر سے ریحانہ گل ‘ کراچی سے یاسمین اور گوجرانوالہ سے راحیلہ لکھتی ہیں کہ ان کے چہروں پر باریک باریک رواں ہے‘ اس کیلئے وہ کیا کریں۔ فرزانہ حمید کی پانچ سالہ بچی کے چہرے پر بھی باریک باریک بال ہیں۔ وہ بہت پریشان ہیں کہ انہیں کس طرح ختم کیا جائے‘ کوئی بے ضرر دوا پوچھتی ہیں۔
مشورہ:۔ میں نے پہلے بھی لکھا تھا کہ آدھی پیالی آٹے میں ایک چمچ گھی اور دو چٹکی نمک ملا کر سخت گوندھ لیں۔ پانی تھوڑا تھوڑا کر کے ملائیں‘ اس آمیزے کا پیڑا بنا کر چہرے پر ملیں۔ آہستہ آہستہ ملنا ہے۔ دن میں دوبار ایسا کرنے سے رفتہ رفتہ روئیں ختم ہو جائیںگی۔ ایک ماہ مسلسل یہ عمل کریں۔ ایک اور ٹوٹکہ ہے ‘ دو چمچ میدہ لیں‘ اس میں چوتھائی چمچ سے ذرا کم پسی سفید پھٹکری‘ گلاب کے عرق کے ہمراہ ڈالیں اور اسی میں پودینہ کے خشک پتے چھ عدد ہاتھ سے باریک مسل کر ملا دیں۔ گلاب کا عرق اتنا ہو کہ پتلا لیپ سابن جائے۔ ان اشیاءکو اچھی طرح ملا کر چہرے پر ماسک کی طرح لگا دیجئے اور خشک ہونے دیجئے‘ پھر چہرے پر گھی والے آٹے کا پیڑا اچھی طرح ملئے بعد میں منہ دھو لیجئے‘ ایک ماہ بعد بتائیے۔ امید ہے کہ چہرے کے روئیں کم ہو جائیں گے۔
Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 249
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں