یارسول اللہ ﷺ! قتل ہونے والے مشرکین کے بچے تھے!
حضور نبی کریم ﷺ انے ہمسایوں کا حق ادا کرنے کی جو تلقین کی اس میں مسلم اور غیرمسلم کی کوئی تفریق نہیں رکھی اور آپﷺ کی اس تعلیم پر صحابہ اکرام رضوان اللہ علیہم اجمعین برابر عمل کرتے رہے۔ اسی طرح آپ ﷺ غیرمسلم کے بچوں کے ساتھ بھی نہایت مشفقانہ سلوک فرماتے اور مشرکین کے بچے بھی آپ ﷺ کی شفقت کی وجہ سے آپ ﷺ کے پاس آیا کرتے تھے جب بھی جنگ ہوتی آپ ﷺ خصوصی طور پر حکم دیتے کہ خبردار کسی بچے کو مت مارنا‘ وہ بے گناہ ہیں۔ ایک جنگ میں چند بچے مارے گئے‘ آپ ﷺ کو خبر ملی تو شدید رنج ہوا۔ ایک صحابی رضی اللہ عنہٗ نے عرض کی: یارسول اللہ ﷺ! وہ تو مشرکین کے بچے تھے‘ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا:’’ خبردار بچوں کو قتل نہ کرنا۔‘‘
1۔’’پیغمبر اسلامؐ کا غیرمسلموں سے حسن سلوک‘‘اب تمام واقعات کتابی شکل میں ضرور پڑھیں‘ گفٹ کریں۔ 2۔’’غیرمسلموں کی عبادت گاہیں‘ ان کے حقوق اور ہماری ذمہ داریاں‘‘ کتاب اردو اور انگلش میں پڑھنا ہرگز نہ بھولیں!
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں