اپنے ہاتھوں کو سائیڈ رکھیں۔ اپنے پیروں کو فرش پر بالکل سیدھا کردیں اور ہر 30 منٹ بعد اپنی پوزیشن کو تبدیل کرتے رہیں۔ یہ عمل نہ صرف دبائو کو کم کرتا ہے بلکہ اس بات کی نشاندہی بھی کرتا ہے کہ آپ جسم کے کس حصے کو غلط طریقے سے استعمال میں لارہے ہیں۔ اس سے یہ فائدہ ہوتا ہے کہ آپ وقت کے ساتھ یہ سمجھ جاتے ہیں کہ اٹھنے بیٹھنے کا درست طریقہ کیسے اپنایا جاسکتا ہے۔ہم یہ تمام باتیںلکھتے ہوئے ایک عجیب سا دبائو محسوس کررہے ہیں۔ ہماری گردن کا جھکائو مسلسل سیدھی طرف کے کندھے پر ہے۔ ہاتھ بھی توازن میں نہیں ہیں،کیوں کہ اس وقت لیپ ٹاپ پر کام کیا جارہا ہے۔ تھوڑی دیر بعدہم کسی نہ کسی پین کلر ٹیبلٹ کھانے کی طرف لپکیں گے۔ لیکن اپنی اس بری عادت کو چھوڑنا آسان
نہیں لگتا حالانکہ یہ ناممکن بھی نہیں ہے۔صحیح طریقے سے سونا دبائو کو کم کرسکتا ہے اور جسم کے تمام حصوں کو متوازن حالت میں رکھتا ہے۔ پیٹ کو نیچے کی جانب لٹکا کر سونا بے چینی کا باعث بنتا ہے۔ اسی طرح اونچا نیچا بستر بھی تکلیف کا باعث بنتا ہے۔کروٹ لےکر نہ سوئیں اور سونے کے دوران اپنے گھٹنے کوسینے سے ملا کر نہ رکھیں۔ایسی پوزیشن میںسوئیں جو پیٹھ کے خم کو توازن میںرکھنے کے لیےمعاون ثابت ہو۔ایسا نہ ہو کہ تکیہ سر کے نیچے ہونے کے بجائے پیٹھ کے پیچھے ہو جائے۔ اکثر لوگ بے پرواہی میں سوتے ہوئے مختلف تکالیف میںگرفتار ہو جاتے ہیں۔ ایک بات کا خیال رہے کہ آپ کاتکیہ پتلا ہوتا کہ آپ کے جسم کے ساتھ گردن بھی ہموار رہے۔لیٹ کر یا بیٹھ کر اٹھ رہے ہوں تو کبھی اپنی کمر سے مدد نہ لیں بلکہ اپنی پوزیشن تبدیل کرنے کے لیے ہاتھوں کو استعمال میں لائیں۔ ہم جانتے ہیں کہ ہماری بتائی جانے والی بہت سی باتوں پر عمل کرنا آسان نہیں ہوگا مگر عادت کو بدلنے کی کوشش کی جاسکتی ہے۔ غلط اور صحت دشمن عادتوں سے احتیاط برتنا آپ کے حق میں بہتر ہوتا ہے اور صحت مند زندگی گزارنے کے لیے ایسا کرنا انتہائی ضروری بھی ہے۔ آپ کے کھڑے ہونے کاطریقہ بھی کچھ اس طرح ہونا چاہئے کہ آپ کا جسم توازن میں رہے۔ تصورکیجئے کہ آپ کسی چیز کاسہارا لے کر کھڑے ہوئے اور آپ کا جسم غیر متوازن حالت سے گزرا۔ یہ ایک خطرناک پہلو ہوسکتا ہے، اس سے جسم کے کسی بھی حصے پر دبائو پڑسکتا ہے۔ہماری نظر میں سب سے اچھا اصول اوراٹھنے بیٹھنے کا صحیح طریقہ یہ ہوگا کہ آپ ہر تیس منٹ بیٹھنے کے بعد بیس سے تیس قدم ضرور چلیں۔ کسی بھی قسم کی چیز اٹھاتے ہوئے کمر پر جھکائو دینے کے بجائے گھٹنوں پر زور دیں۔ یہ خاصا مشکل ہوگا لیکن مشق کرنے سے آپ کوعادت پڑ جائے گی۔ اٹھنے بیٹھنے کا درست طریقہ اپنائیے،کیونکہ یہ عمر بھر آپ کے کام آتا ہے اور آپ کی شخصیت چاق و چوبند لگنے لگتی ہے۔
آپ میں خود اعتمادی آجاتی ہے جب کہ غیر متوازن پوسچر اچھی خاصی شخصیت میں بگاڑ کا باعث بنتا ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں