Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

عبادات گاہوں کے سائنسی فائدے (واصف رضا)

ماہنامہ عبقری - نومبر 2009ء

جسمانی صحت کے ماہرین کا کہنا ہے کہ انسان جب تک روحانی طور پر صحت مند نہ ہو وہ جسمانی طور پر بھی صحت مند نہیں رہ سکتا۔ امریکہ کے ایک مشہور ہیلتھ کلب میں ایک بڑے سے بورڈ پر یہ حروف لکھے تھے ” پ ا ع ق ک آ ہ ہ ج ک ذ ت ن ح ک ج س ہ “ ۔ ایک شخص نے ان کا مطلب پوچھا تو اس کلب کے منیجر نے اس کی یوں تشریح کی ”پر اعتماد عبادت ایسی قوتوں کی آماجگاہ ہوتی ہے جن کے ذریعے تعمیری نتائج حاصل کئے جا سکتے ہیں“۔ وہ شخص حیران ہو کر بولا ” ایک ہیلتھ کلب میں مجھے اس قسم کی چیز کی بالکل توقع نہیں تھی۔ “ منیجر نے جواب دیا ” میں ایسے طریقے استعمال کرتا ہوں۔ میرا ان پر بھرپور اعتقاد ہے۔ پر اعتماد عبادت آپ کی تخلیقی قوتوں کو بڑھاتی ہے۔“ موجودہ دور میں لوگ ایک مرتبہ پھر مذہب کی طرف رجوع کرنے لگے ہیں کیونکہ انہیں محسوس ہوا ہے کہ عبادت ان کی تعمیری طاقتوں کو بڑھانے میں بڑی مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔ ایک مشہور ماہر نفسیات کہتا ہے ” انسان میں ذاتی مسائل کا حل تلاش کرنے کیلئے عبادات سے بڑھ کر کوئی اور طاقت نہیں۔ یہ طاقت مجھے حیران کر دیتی ہے۔“ صحت ‘ مذہب‘ عبادت اور جدید سائنسی تحقیق یورپ کے مشہور تحقیق دان سوسن پارکر کہتے ہیں کہ یورپ میں جاری مختلف تحقیقات کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ باقاعدگی سے عبادت کرنے والے لوگوں میں دل کی بیماریوں کی شرح بہت کم ہے۔ بہ نسبت ان لوگوں کے جو عبادت نہیں کرتے۔ باقاعدگی سے عبادت کرنے والے لوگوں میں خود کشی کا رجحان اور ذہنی تناﺅ کی شرح بہت کم ہے۔ ایسے لوگ زیادہ عمر پاتے ہیں۔ اسی طرح وہ افراد جو باقاعدگی سے مراقبہ یعنی( Meditation )کرتے ہیں ان کے دائمی دوروں میں کمی واقع ہوتی ہے۔ ایسے افراد دل کی بیماریوں‘ مختلف اقسام کے تناﺅ‘ کینسر اور ایڈز جیسے موذی امراض سے بھی بچے رہتے ہیں۔ ڈاکٹروں کی رائے کے مطابق روحانیت (Spirituality )اور مذہب( Religion )ایسے خاموش ذرائع ہیں جو علاج میں سہولت فراہم کرتے ہیں اور فزیشن کو موقع فراہم کرتے ہیں کہ وہ اپنے مریض کو صحت یاب ہونے میں مدد دے۔ آج مریض ڈاکٹر سے روحانیت کے متعلق پوچھتا ہے۔ اسی لئے ماہر ڈاکٹر روحانیت اور صحت مندی کے درمیان گمشدہ کڑیوں کی تلاش میں ہیں۔ ڈاکٹر بینس پچھلے 25 سالوں سے ایسی ہی تحقیق میں سرگرداں ہیں۔ انہوں نے ایک The Relaxation-Response نامی کتاب بھی تحریر کی ہے۔ ڈاکٹر صاحب کے مطابق باقاعدگی سے مراقبہ اور اس عمل کے دوران کسی جملے یا لفظ کو بطور وظیفہ استعمال کی علامات دوسرے مریضوں کی نسبت ذرا مختلف ہوتی ہیں۔ ایسے افراد سانس کی بیماریوں‘ دل کی بیماریوں اور خون کے دباﺅ جیسے امراض سے بچے رہتے ہیں۔ ڈاکٹر بینسن سے علاج کرانے والے مریض بتاتے ہیں کہ وہ زیادہ مذہبی ہو گئے ہیں۔ بعض کا خیال ہے کہ وہ زیادہ روحانی ہو گئے ہیں۔ ان مریضوں کے مطابق وہ اپنے اندر طاقت اور توانائی محسوس کرتے ہیں۔ ڈاکٹر صاحب کے مطابق 60 سے 90 فیصد افراد کھچاﺅ اور تناﺅ سے متعلق امراض میںمبتلا ہیں اور ایسی علامت میں مراقبہ بہترین عمل ہے اور اس طرح صحت یابی کے ٹھوس ثبوت ملتے ہیں۔ ایک ادارہ The National Institute of Health and Research Rockcille اس سلسلے میں خاصا سرگرم عمل ہے۔ ادارے کے صدر ڈاکٹر ڈیوٹ بتاتے ہیں کہ 75 فیصد تحقیق مذہب اور صحت یابی کے درمیان گہرا رشتہ بتاتی ہے۔ 9200 افراد پر انفرادی طور پر کی جانے والی تحقیق اور سروے کے مطابق ایسے افراد جو باقاعدگی سے چرچ جاتے ہیں ان میں غیر طبعی موت کا تناسب 50 فیصد ہے۔ اس طرح 232 افراد کے گروپ پر اس طرح تحقیق کی گئی کہ آدھے افراد پر لازم کیا گیا کہ وہ مذہب سے گہرا رشتہ استوار کریں۔ تحقیق نے بتایا کہ جن افراد کا مذہب سے گہرا رشتہ استوار ہوا تھا وہ دوسروں کی بہ نسبت زیادہ دیر زندہ رہے۔اسی طرح 400 افراد کے ایک اور گروپ پر تحقیق کی گئی ۔ ان میں ایسے افراد بھی شامل تھے جو باقاعدگی سے عبادت کرتے تھے۔ تحقیق کے دوران معلوم ہوا کہ ان افراد کے دل کے کام کرنے کی صلاحیت میں کمی کارجحان بہت کم تھا ایسے مریضوں کو نمونیہ نہیں ہوا اور یہ کہ یہ مریض اینٹی بائیو ٹک ادویات کا بھی کم استعمال کرتے ہیں۔ عبادت گاہوں میں جا کر ایک نئی قوت ملتی ہے میرا ایک دوست جو جسمانی طور پر بڑا چاق و چوبند اور کاروبار میں بڑا تیز ہے اس کا کہنا ہے کہ عبادت گاہوں میں جا کر اسے ایک نئی تعمیری قوت ملتی ہے۔ اس کی بات بڑی معنی خیز ہے۔اللہ کی ذات تمام قوتوں کا سر چشمہ ہے۔اللہ سے ناطہ جوڑنے پر ہمارے اندر وہی تخلیقی قوت آ جاتی ہے جس نے دنیا پیدا کی یا جو ہر سال موسم بہار کو تازہ کرتی ہے ‘ جب اللہ کی ذات سے روحانی تعلق بن جائے تو انسان کے دل و دماغ میں تعمیری چشمے پھوٹ پڑتے ہیں۔ مگر جب یہ پاک اور مقدس رشتہ ٹوٹ جاتا ہے تو یہ چشمے آہستہ آہستہ سوکھنے شروع ہو جاتے ہیں اور ہم خود کو بے بس و لاچار محسوس کرنے لگتے ہیں۔
Ubqari Magazine Rated 4.5 / 5 based on 140 reviews.