ماہرین نفسیات کی رائے
علمائے نفسیات اس امر کے قائل ہیں کہ ہر انسان کی ہستی سے کچھ غیر محسوس لہریں نکلتی ہیں جو یا تو دوسروں کو اپنی طرف کھینچتی ہیں یا انہیں دور دھکیل دیتی ہیں۔ پہلی قسم کی لہریں صرف ان لوگوں سے نکلتی ہیں جن کے دل و دماغ میں محبت، مروت اور پاکیزگی کی ایک دنیا ہو یا پاکیزگی ان کے چہروں پر بھی اثر رکھتی ہو، ہم ہر روز کچھ ایسے چہرے دیکھتے ہیں جن کی طرف دل کھنچا چلا جاتا ہے اور کچھ ایسے بھی ہیں جن کی خشونت، بدوضعی، اور بے آہنگی دل میں نفرت و کراہت پیدا کرتی ہے۔ ایک راشی اہلکار کو ایک طرف گرفتاری کا خوف ہوتا ہے اور دوسری طرف گناہ کا احساس، اس دوگونہ اضطراب سے اس کے خدوخال میں قابل نفرت تبدیلی پیدا ہو جاتی ہے جسے روسیاہی یا ذلت کہنا زیادہ موزوں ہوگا۔
متبسم اور خوشنما چہرے وہ انعامات ہیں جو پاکیزہ لوگوں کو رب کی بارگاہ سے عطا ہوتے ہیں۔ ذلیل و تاریک چہرہ بہت بڑی سزا ہے۔ یہ انسان کی شخصیت کو تباہ کر دیتا ہے۔ اسے معاشرے میں مناسب مقام حاصل نہیں کرنے دیتا، ایسا شخص دنیا کی نفرت و حقارت کا ہدف بن جاتا ہے۔ کیا ہم اس ہولناک سزا سے بچ سکتے ہیں؟ تو پھر راستہ صرف ایک ہی ہے کہ گناہ کو چھوڑ دیں۔ یاد رہے! کہ چہرے کے نور سے مراد جلد کی سفیدی نہیں۔ اس لئے کہ افریقہ یادوسرے کچھ ممالک مدراس میں رنگ سیاہ ہی ہیں۔ اس سے مراد وہ تناسب‘ موز ونیت اور چمک ہے جو نیکی کا نتیجہ ہے۔
گنہگار ساری عمر پریشان رہتا ہے
فوجداری کے ایک وکیل نے ایک بار راقم الحروف سے کہا کہ میرا واسطہ زیادہ تر ایسے لوگوں سے پیش آتا ہے جن پر قتل کا الزام ہوتا ہے۔ میں نے اپنی زندگی میں جتنے بھی قاتل دیکھے سب کو میں نے ایسا پایا کہ قتل کے بعد وہ اپنے قتل پر پشیمان تھے۔ وقتی جوش میں آ کر انہوں نے قتل کر دیا، مگر جب جوش ٹھنڈا ہوا تو ان کا دل انہیں ملامت کرنے لگا، یہی ہر مجرم کا حال ہے، کوئی مجرم اپنے آپ کو احساس جرم سے آزاد نہیں کر پاتا۔ جرم کے بعد ہر مجرم کا سینہ ایک نفسیاتی قیدخانہ بن جاتا ہے جس میں وہ مسلسل سزا بھگتتا رہتا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ منفی کارروائی سب سے پہلے اپنے خلاف کارروائی ہے، منفی کارروائی کا نقصان آدمی کی اپنی ذات کو پہنچ کر رہتا ہے خواہ وہ دوسروں کو پہنچے یا نہ پہنچے۔
آگسٹائن کہتا ہے کہ ” گناہوں کا اقرار کر لینا نیکی کی جانب پہلا قدم ہے۔“
گناہ اور برائی ایک طاقت ہے
ایک انگریز مصنف کہتا ہے کہ That evil is but valuable power misdircted گناہ اور برائی کی استطاعت ایک قیمتی اور ایک مضبوط طاقت ہے لیکن اس کے غلط استعمال نے اس کو برائی اور گناہ بنا دیا ہے پس کوشش کر کے اس کا جائز طریقہ استعمال سیکھو اس طرح کرنے سے آپ کی ناموافق اور ناموزوں عادات ارتقائی عناصر میں، ترقی میں اور عروج و ارتفاع میں متبدل ہو جائیں گی۔ اس لیے گنہگاروں اور بدکرداروں کے لیے بہت اچھا موقع ہے کہ وہ اپنے اندر جلد سے جلد تبدیلی پیدا کرنے کی پوری سعی اور کوشش کریں۔
Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 990
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں