حویلی میں تین دن ایام بیض کے روزوں کی ترتیب کیا چلی مخلوق خدا تو شاید انتظار میں تھی یہ چیز چلے اور ہم اپنے مسائل کے حل مشکلات کی دوری ناکامیوں کا خاتمہ اور پریشانیوں کو بھگانے کے لیے حویلی کا رخ کریں۔ مرد ہو یا عورت بس انہیں ایک سچا راستہ چاہیے تھا۔ ایک سچی منزل اور ایک سچی ترتیب وہ سچا راستہ سچی منزل اور سچی ترتیب کسے نہیں ملتی؟ کون نہیں پاتا؟ دراصل لوگوں کو اب بھی وہ راستہ منزل اور ترتیب چاہیے جس پر بھروسہ ہو اعتماد ہو جہاں مال بچے جان کی حفاظت ہو اور عزت اور آنچل کا تحفظ ملے۔جب سے یہ ترتیب اور اس سے آگاہی ہوئی ہے اللہ تعالیٰ کی مخلوق کی دعائیں بڑھ گئی ہیں اور ان کی توجہ بڑھ گئی ہے وہاں گڑگڑانا مانگنا حتیٰ کہ بعض لوگوں کو سچے اور مخلص خواب ایسے ملے ہیں کہ جب انہوں نے بیان کیے تو منہ سے بے ساختہ سبحان اللہ نکلا کہ یااللہ یہ سب کچھ تیرے نام کی برکت ہے رات بھر سورۂ فاتحہ کا پڑھنا اور اللہ تعالیٰ کا عرشوں پر اس بندے کے لیے فیصلے کرنا فرشتوں کا رب کے حضور اس بندے کے لیے سفارش کرنا کہ یااللہ پردیسی ہے کہاں کہاں سے آیا حویلی میں تیری جناب میں اپنے مسائل کے حل اور مشکلات کو دور کرنے ‘ تجھ سے راحت رحمت خیر عافیت اور برکت چاہتا ہے یااللہ یہ بندہ وہ ہے جو غیر کے در پر نہیں گیا بلکہ تیرے در پر آیا ہے غیر کی راہوں پر نہیں بلکہ تیری سچی راہوں پر یہ شخص لوٹ کر آیا ہےاللہ پاک اس شخص کے آنے کو قبول فرماتا ہے اور اس شخص کے آنے کومحبوب فرماتا ہے اور ایسا شخص کبھی خالی نہیں لوٹتا کیونکہ وہ رب کے بھروسہ پر آیا ہے۔ بتانے والے نے بتایا جنہوں نے حویلی سے جھولیاں بھریں‘ کشکول بھرے ہم جب بھی حویلی آئے ایک روحانیت تھی‘ نور تھا جو حویلی میں ہمیں چاروں طرف نظر آیا ایک سکون تھا جس نے ہمیں ہرطرف سے گھیرلیا اور طبیعت کی ایک راحت تھی جو ہمارے دل میں ٹھنڈی ہوا اور بہار کے موسم کی طرح اتر گئی بلکہ تین دن کے بعد حویلی سے جانے کا دل نہیں چاہتا تھا اور طبیعت چاہتی تھی کہ حویلی میں ہی رہوں۔ ایک صاحب نے تو یہاں تک اپنے مشاہدات اور تجربات بیان کیے کہ میں پہلے بے یقینی کی کیفیت کے ساتھ حویلی میں آیا تھا کسی نے منفی کسی نے مثبت لیکن منفی بہت کم مثبت بہت زیادہ لوگوں نے حالات اورواقعات بتائے تھے ڈگمگاتے قدموں کے ساتھ جب میں حویلی آیا پہلا قدم اندر رکھتے ہی میرا سارا شک شبہ اور بے یقینی ختم ہوتی چلی گئی اورمیں ایک سچی دنیا کے سچے نظام کو پانے کے بعد خود کو جنت کی فضاؤں میں محسوس کرنے لگا۔ قارئین! دل کی گہرائیوں سے اندر کے درد سے جو بھی حویلی میں ایام بیض کے روزے رکھنے آیا اسے کبھی خیر نہ ملی ہو اور اسے کبھی سچائی نہ ملی ہوئی مسائل حل نہ ہوئے ہو مشکلات دور نہ ہوئی ہوں یہ ناممکن ہے کیونکہ حویلی کچھ نہیں دیتی حویلی میں کیے جانے والے اعمال ہی سب کچھ ہیں اور انہی کے اندر طاقت اور قوت ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں