Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

پاکستان میں طلاق کی 7 اہم وجوہات ضرور جانیے

ماہنامہ عبقری - جولائی 2019ء

ایک بہترین ازدواجی زندگی کے لیے ضروی ہے کہ ہر معاملے پر کھل کر بات چیت کی جائے اور اپنے شریکِ حیات کو اعتماد میں لیا جائے- سرد رویے صرف تعلقات کو خراب کرنے کا باعث بنتے ہیں- خواتین عام طور پر جذباتی اور حساس ہوتی ہیں اس لیے وہ آسانی سے کسی چیز کو نظر انداز نہیں کرتیں-

دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی دن بہ دن طلاق کی شرح میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔ طلاق کی شرح میں اضافہ ہونے کی کئی اہم وجوہات ہیں ۔ اگر ان باتوں پر بر وقت دھیان نہ دیا گیا تو ممکن ہے کہ آنے والے دنوں میں دنیا بھر سمیت پاکستان میں بھی طلاق کی شرح میں قابو پانا مشکل ہی نہیں ناممکن ہوجائے گا ۔آئیں طلاق کی شرح میں اضافہ ہونے کی کچھ اہم وجوہات پر نظر ڈالتے ہیں ۔
غصہ اور تکرار
وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ لوگوں کے اندر غصہ اور تکرار کا عمل بڑی تعداد میں پایا جاتا ہے۔ بعض میاں بیوی کے درمیان معمولی سی لڑائی بڑی بحث میں تبدیل ہوجاتی ہے اور ایسے میں غصہ حاوی ہوجاتا ہے اور یوں میاں بیوی کے درمیان ایک چھوٹی سی نوک جھونک طلاق کی شکل اختیار کرلیتی ہے ۔ بات طلاق تک نہ پہنچے اس کے لیے ضروری ہے کہ میاں یا بیوی میں سے کوئی ایک خاموشی اختیار کرلے تاکہ لڑائی پہ قابو پایا جاسکے ۔
غیر حقیقی توقعات
عموماً میاں بیوی کے درمیان غیر ضروری خواہشات یا غیر حقیقی توقعات جنم لیتی ہیں ۔ بعض اوقات بہت زیادہ امیدیں یا توقعات وابستہ کرلی جاتی ہیں اور جب وہ پوری نہیں ہوتیں تو جوڑوں کے درمیان ایک تناؤ کی کیفیت پیدا ہونے لگتی ہے- اور یہی تناؤ بڑھتے بڑھتے طلاق کی صورت اختیار کرلیتا ہے- میاں اور بیوی کو چاہیے کہ وہ اپنی غیر ضروری خواہشات کو قابو میں رکھیں اور صبر و شکر کریں تاکہ سکون کی زندگی بسر کرسکیں۔
تشدد
پاکستانی معاشرے میں طلاق کی ایک بڑی وجہ گھریلو تشدد بھی ہے- اکثر چھوٹی سی بات پر کی جانے والی بحث تبدیل ہو کر تشدد کی صورت اختیار کرلیتی ہے- تشدد کی بنیادی وجہ برداشت کی کمی ہوتی ہے- اور یہی تشدد جب حد سے بڑھتا ہے یا ناقابلِ برداشت ہوجاتا ہے تو بیوی تنگ آکر طلاق لے لیتی ہے۔ ایسی صورت میں مرد حضرات کو بھی چاہیے کہ وہ اپنے غصے اور اپنی عدم برداشت کی کیفیت پر قابو پانے کی کوشش کریں- اس کے علاوہ خواتین بھی ایسی باتوں اور بحث سے گریز کریں جن میں تشدد یا لڑائی کا اندیشہ ہو-
اڈھیڑ عمر میں شادی
ایک سب سے اہم مسئلہ شادی کا دیر سے ہونا ہے۔ پاکستان میں تقریباً 45فیصد کی شادیاںجوانی کی عمر گزرنے کے بعد ہوتی ہیں۔شادی میں دیر کی کئی وجوہات ہیں جن میں اعلیٰ تعلیم‘ اچھا رشتہ نہ ملنا‘ پسند کی شادی‘ بیماری وغیرہ۔ ادھیڑ عمر میں شادی بے شمار مسائل لے کر آتی ہے جس میں جنسی بیماریاں‘ ڈیپریشن‘ چڑچڑا پن قابل ذکر ہیں۔اڈھیڑ عمر میں شادی بنا سوچے سمجھے غلط فیصلے لےکر طلاق کی جانب پہلا قدم بڑھاتی ہے ۔اس لیے شادی کا صحیح عمر میں ہونا ضروری ہے ۔
بات چیت کی کمی
ایک بہترین ازدواجی زندگی کے لیے ضروی ہے کہ ہر معاملے پر کھل کر بات چیت کی جائے اور اپنے شریکِ حیات کو اعتماد میں لیا جائے- سرد رویے صرف تعلقات کو خراب کرنے کا باعث بنتے ہیں- خواتین عام طور پر جذباتی اور حساس ہوتی ہیں اس لیے وہ آسانی سے کسی چیز کو نظر انداز نہیں کرتیں-
سوشل میڈیا ایک بڑی وجہ
سماجی رابطوں کی ویب سائٹس سماجی رابطوں کی ویب سائٹ کے بڑھتے ہوئے استعمال سے ممکن ہے، کچھ لوگوں کو فائدہ بھی ہورہا ہو، لیکن اس کا ایک بہت بڑا نقصان یہ ہے کہ ہر تیسری طلاق کی وجہ سماجی رابطوں کی ویب سائٹس ثابت ہورہی ہیں۔ عام طور پر ہوتا یہ ہے کہ شادی شدہ مرد معصومیت میں اپنی کسی ’’پرانی دوست‘‘ سے بات چیت کا آغاز کرتے ہیں، لیکن کب یہ دوستی محبت میں بدل جاتی ہے، کسی کو کچھ علم نہیں ہوتا۔ اس کے علاوہ مخالف جنس کے ساتھ یہ سب سے آسان ترین پلیٹ فارم ثابت ہوتا ہے، پھر جب یہ باتیں شوہر یا بیوی کے سامنے آتی ہیں، تو تعلق خراب ہوتے ہیں، شک و شبہات میں اضافہ ہوتا ہے اور بدقسمتی سے بات طلاق تک پہنچ جاتی ہے۔
غیر سنجیدگی کی وجہ سے طلاق
آج کل کے نوجوانوں میں یہ رواج بہت زیادہ بڑھ گیا ہے۔ اس کی مثال تائیوان میں ہونے والے ایک واقعے سے دے سکتے ہیں ،جہاں شادی صرف ایک ہی گھنٹے میں ختم ہوگئی۔ ہوا کچھ یوں کہ شادی کی تقریب کے بعد بیوی نے شوہر سے مطالبہ کیا کہ اسے ایک نئی گاڑی خرید کر دی جائے، جس پر شوہر نے کہا کہ وہ اس بارے میں سوچے گا، بس یہ کہنے کی دیر تھی کہ بیوی نے کہا کہ اگر وہ اسے گاڑی نہیں دلا سکتا، تو بس پھر طلاق دے دے اور یہ اہم ترین رشتہ ختم ہوگیا۔
قارئین!جس طرح تالی ایک ہاتھ سے نہیں بجتی، بالکل اسی طرح طلاق بھی کسی ایک کی غلطی سے نہیں ہوتی بلکہ شوہر اور بیوی دونوں ہی اس کے کہیں نہ کہیں ذمہ دار ہوتے ہیں چونکہ یہ بہت نازک اور خطرناک موڑ ہوتا ہے ، اس لیے آپ کو درج بالا وجوہات بتائیں تاکہ خدانخواستہ زندگی کے کسی بھی موڑ پر اگر آپ یہ غلط فیصلہ لینے کی کوشش کریں تو رک جائیں ۔اگر آپ کے ساتھی میں آپ کی نظر میں دس برائیاں ہیں تو صرف ایک لمحے کیلئے سوچیں آپ کو اس کی کوئی ایک اچھائی تو نظر آہی جائے گی۔ بس! اسی اچھائی کے سہارے آپ ہنسی خوشی اس کے ساتھ زندگی گزار سکتے ہیں۔ ان شاء اللہ آپ چاہیں تو آپ کی نظر میں آپ کے جیون ساتھی میں جو برائیاں ہیں وہ بھی ختم کرسکتے ہیں۔مگر کبھی بھی ایسا بھیانک فیصلہ ہرگز نہ کیجئے کیونکہ اس فیصلے سے دو انسان نہیں‘ دو خاندان نہیں بلکہ نسلیں بربادہوجاتی ہیں۔

 

Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 737 reviews.