Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

شکریہ!! بول کر دوسروں کو خوشی اور محبت بھرا احساس دیجئے

ماہنامہ عبقری - اپریل 2019ء

دفاتر میں کام کرنے والے ایسے افراد جو آپ کی سیٹ کو صاف کرتے ہیں آپ کی میز پر پانی رکھتے ہیں آپ کیلئے فوٹو کاپیاں کراتے ہیں۔ آپ کیلئے لفٹ لاتے اور لے جاتے ہیں بظاہر یہ کام ان کے فرائض میں شامل ہیں اور وہ اس کا معاوضہ لیتے ہیں لیکن اس کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ وہ شکریہ کے حقدار نہیں ہیں۔

انسان کی فطرت میں یہ چیز شامل ہے کہ وہ اپنی خدمات کا اعتراف چاہتا ہے خواہ ان خدمات کے پیچھے معاوضہ کا عنصر شامل ہو یا کوئی اور جذبہ کار فرما ہو۔ اسی طرح اپنے کام کو سراہے جانے کی خواہش بھی ہر شخص میں موجود ہوتی ہے تاہم مختلف لوگوں میں اس خواہش کا پیمانہ مختلف ہوتا ہے اور ’’شکریہ‘‘ کا لفظ کسی دوسرے کی خدمات کا اعتراف اور اسے سراہنے کا بہترین ذریعہ ہے لیکن ہمارے ہاں عام طور پر اس لفظ کے معاملے میں کنجوسی کا مظاہرہ کیا جاتا ہے حالانکہ سوچنے کی بات یہ ہے کہ شکریہ یا ’’تھینک یو‘‘ کہنے سے ہمارا کیا جاتا ہے ایک ایسی چیز جس کے فائدے ہی فائدے ہوں اسے اپنانے میں آخر حرج ہی کیا ہے؟۔ہمیں اندازہ نہیں کہ ایک دن میں کتنی مرتبہ ہم اس کا استعمال نہ کرکے نہ صرف اپنے بارے میں دوسروں کو اچھا تاثر دینے سے محروم رکھتے ہیں بلکہ دوسروں کو سچی خوشی اور مسرت بھرے احساسات سے بھی محروم کردیتے ہیں۔شکریہ کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں:آپ کی دن بھر یہ کوشش ہونی چاہیے کہ ’’شکریہ‘‘ کا لفظ زیادہ سے زیادہ استعمال کیا جائے۔ دوسرے لوگ جو ہمارے لئے بہت معمولی نوعیت کے کام بھی سرانجام دیتے ہیں۔ وہ اس بات کے حقدار ہوتے ہیں کہ ان کا شکریہ ادا کیا جائے۔ مثال کے طور پر اگر آپ کسی دفتر میں یا گھر میں یا کسی بھی جگہ داخل ہونا چاہتے ہیں اور آپ کا میزبان آپ کے لئے دروازہ کھولتا ہے تو شکریہ ضرور کہیں۔ اسی طرح اگر کوئی شخص ایک سینڈوچ میں آپ کو شریک کرتا ہے تو اس پر بھی اس کا شکریہ ادا کریں۔ اسی طرح اگر کوئی آپ کو ڈرائیونگ کی پیشکش کرتا ہے تو وہ شکریے کا مستحق ہے۔ آپ کو دعوت پر بلایا جائے تو تقریب کے خاتمے پر میزبان کو خدا حافظ کہتے وقت ’’شکریہ‘‘ کا لفظ استعمال کرنا نہ بھولیں۔ اس طرح اگر کوئی ہر ہفتے فون پر آپ کی خیر خیریت دریافت کرتا ہے یا آپ کو کوئی تحفہ دیتا ہے خواہ اس تحفے کہ نوعیت عام سی ہی کیوں نہ ہو لیکن آپ کو اس کے خلوص کو سراہنے کے لئے ’’شکریہ‘‘ یا ’’تھینک یو‘‘ ضرور کہنا چاہیے۔ اکثر دیکھا گیا ہے کہ دفاتر میں کام کرنے والے ایسے افراد جو آپ کی سیٹ کو صاف کرتے ہیں آپ کی میز پر پانی رکھتے ہیں آپ کے لیے فوٹو کاپیاں کراتے ہیں۔ آپ کے لئے لفٹ لاتے اور لے جاتے ہیں بظاہر یہ کام ان کے فرائض میں شامل ہیں اور وہ اس کا معاوضہ لیتے ہیں لیکن اس کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ وہ شکریہ کے حقدار نہیں ہیں۔ آپ انہیں شکریہ کہنا نہ بھولیں آپ کا یہ عمل نہ صرف ان کی نظر میں آپ کو ایک بااخلاق اور خوش مزاج شخص بنادے گا بلکہ اس سے ان کی کارکردگی بھی بڑھ جائے گی شکریہ کا لفظ ان کی حوصلہ افزائی کا موجب بنے گا اور لازماً اس سے آپ کی ذات فائدہ اٹھائے گی۔ آپ کا شکریہ کہنے سے کچھ نہیں جائے گا لیکن اس کے عوض آپ کو وہ کچھ مل جائے گا جس کا آپ خود اندازہ نہیں کرسکتے۔ صرف شکریہ ہی نہیں بلکہ ’’معذرت اور برائے مہربانی‘‘ یعنی ’’سوری اور پلیز‘‘ جیسے الفاظ بھی نہ صرف آپ کی بلکہ دوسروں کی شخصیت پر بھی اچھے اثرات مرتب کریں گے۔ آپ کو ہر دلعزیز بنانے میں ’’تھینک یو، سوری، پلیز‘‘ کی تکون ایک سیڑھی کا کام کرے گی۔اپنی کسی غلطی پر نادم ہونا یا اس کا اعتراف کرنا آپ کی اعلیٰ ظرفی پر مہر تصدیق ثبت کرے گا۔ اس میں کسی چھوٹے بڑے کی قید نہیں۔ اگر آپ اپنی غلطی پر محض اس لئے معذرت نہیںکریں گے کہ آپ کا مدمقابل آپ سے عمر میں یا عہدے میں چھوٹا ہے تو یہ آپ کی ایک اور غلطی ہوگی جو آپ کو دوسروں کی نظر میں غیر مقبول بنادے گی۔ آپ کا معذرت کرنا آپ کی غلطیوں کے ازالہ کا ذریعہ ہے۔ اسی طرح ’’پلیز‘‘ یعنی برائے مہربانی کا لفظ بھی زیادہ سے زیادہ استعمال کریں۔ آپ اپنے کسی ماتحت کو کام کہتے وقت ’’پلیز‘‘ یا برائے مہربانی کا لفظ استعمال کرنے میں کسی ہچکچاہٹ کا شکار نہ ہوں۔ آپ جتنا ’’پلیز‘‘ پر زور دیں گے آپ کا کام اتنی ہی جلدی ہوگا۔
بچوں پر شکریہ کے اثرات: ماہرین اخلاقیات کے مطابق بچوں سے کام لینے کے بعد انہیں شکریہ کہنا اسی طرح ضروری ہے جیسے بڑوں کو کہا جاتا ہے بچوں پر اس کے نہایت خوشگوار اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ بچوں میں بھی بڑوں کی طرح یہ خواہش موجود ہوتی ہے کہ ان کے کام کو سراہا جائے اور ان کی کاوشوں کا اعتراف کیا جائے۔ اگر کوئی پانچ سالہ بچہ دوسرے کمرے سے آپ کیلئے جوتے اٹھا کرلاتا ہے تو بھی وہ شکریے کا حقدار ہے اور آپ کو اس معاملے میں فراخ دلی کا ثبوت دینا ہوگا۔ آپ کی حوصلہ افزائی اسے مزید ایک فعال اور فرمانبردار بچہ بنانے میں مدد دے گی۔ بچے کے لئے یہ احساس بہت اطمینان بخش ہوگا کہ اس کی کوششوں کو سراہا جارہا ہے۔
شکریہ کیسے کہا جائے؟ آپ جب بھی کسی شخص کا شکریہ ادا کریں آپ کے ہونٹوں پر ایک خوشگوار مسکراہٹ سجی ہونی چاہئے اور اگر آپ کی آنکھیں بھی اس مسکراہٹ کا ساتھ دے رہی ہوں تو وہ اور اچھی بات ہوگی جواب میں اگر وہ بھی آپ کو ’’شکریہ‘‘ کے توصیفی کلمات کہے تو آپ کوشش کریں کہ اس ’’خوشگواریت‘‘ کا اختتام آپ کی طرف سے ہو۔ خواہ جواباً ایک اور بھرپور مسکراہٹ کی کیوں نہ ہو۔ شکریہ کا اظہار مادری زبان میں کریں تو زیادہ تاثر قائم کرے گا۔
تحفہ اظہار تشکر کا بہترین ذریعہ: اگر آپ کو کسی دعوت میں مدعو کیا جاتا ہے۔ تو اپنے میزبان کو اس محبت کا جواب تحفے سے دینا آپ کی شخصیت کو اور پسندیدہ بنادے گا۔ زیورات، پھول، گھڑی یا اسی قسم کے دیگر تحائف میزبان اور مہمان دونوں کو ایک دوسرے کی نگاہوں میں اہم بنا دیتے ہیں۔ آپ اگر میزبان ہیں تو اپنے مہمان کو رخصت کرتے وقت ’’دعوت میں آنے کا شکریہ‘‘ ضرور کہیں اور اسی طرح اگر آپ مہمان ہیں تو ’’مدعو کرنے کا شکریہ‘‘ کہنا نہ بھولیں۔کوئی آپ کا عزیز ہو، دوست ہو یا اجنبی آپ کی جانب سے ملنے والا ایک بھرپور تاثر، کسی بھی معاملے کے بعد فوراً فون کال یا پھر پرجوش طریقے سے بغلگیری یہ وہ عوامل ہیں جو دوسروں کو وہ کچھ کہہ دیتے ہیں جو لفظوں کی صورت میں بیان کرنا چاہیں بھی تو شاید آپ نہ کرپائیں۔لکھ کر شکریہ ادا کرنا: اگرچہ کسی بھی دوسرے شخص کی خدمات کے عوض کاغذ پر لفظوں کی صورت میںاظہار تشکر کا رواج بہت کم ہے تاہم بعض لوگ اسے بھی ایک مؤثر ذریعہ خیال کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ کاروباری معاملات میں بھی نوٹ کی صورت میں شکریہ کو خاصی اہمیت حاصل ہے۔ اخلاقیات کے بعض ماہرین میزبان اور مہمان دونوں کے لئے بھی اسے اہم قرار دیتے ہیں۔اپنی عزت بڑھائیے: اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کو لوگ خوش اخلاق، خوش گفتار اور پروقار شخصیت کا حامل شخص خیال کریں اور لوگوں کے دلوں میں آپ کی عزت و توقیر اور قدرو قیمت میں اضافہ ہوتو غلطی کا احساس ہوتے ہی ’’معذرت‘‘ کریں یا سوری کہیں تحکمانہ لہجہ اپنانے کی بجائے نرم اور شائستہ انداز اختیار کریں۔
کسی کو کام کہتے وقت ’’پلیز‘‘ یا برائے مہربانی استعمال کریں اور کوئی آپ کے لئے چھوٹے سے چھوٹا کام انجام کیوں نہ دے شکریہ کہنا نہ بھولیں۔

 

Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 462 reviews.