دنیا صرف مضبوط ارادے والے آدمیوں کے لیے راستہ بناتی ہے دوسروں کے لیے تو وہ راستے میں ایسے کانٹے بوتی ہے کہ وہ ان میں الجھ کر بری طرح گرتے ہیں۔ ایمرسن کا قول ہے کہ ’’مضبوط ارادے اور محنت سے کسی ستارے تک بھی پیدل چل کر پہنچنے کا امکان ہے۔’’لیکن وہ لوگ کبھی اپنے نصب العین تک نہیںپہنچتے جو بزدلی کی دلدل میں ہی گھومتے ہیں۔’’اعتماد کام کرنے کا باپ ہے اس سے صلاحیت کو طاقت ملتی ہے اور دگنی ہوجاتی ہے‘ ذہنی قوتوں کو سہارا ملتا ہے وہ مضبوط ہوجاتیں ہیں قوت بڑھ جاتی ہے‘‘آپ کے خیالات کو تیزی صرف خیالات سے ملتی ہے ان میں وزن صرف آپ کے عزم سے آتا ہے ان میں قوت صرف آپ کے اعتماد سے آتی ہے اگر یہ خوبیاں کمزور ہیں تو آپ کے خیالات کمزور ہوں گے اور آپ کاکام بیکار۔ کئی لوگ مضبوط ارادے کے ساتھ رہ ہی نہیں سکتے۔ وہ ہر طرح سے بالکل سطح پر رہتے ہیں اور ہر ایک طرح سے تبدیل ہوسکتے ہیں۔ اگر کسی راستے کو منتخب کرنے کا ارادہ کرتے ہیں تو ان کا ارادہ اتنا عارضی اور سطحی ہوتا ہے کہ وہ پہلے رکاوٹ کے آتے ہی ہتھیار ڈال دیتے ہیں گھٹنے ٹیک دیتے ہیں وہ ہمیشہ اپنے مخالفوں اور ان لوگوں کے رحم و کرم پر منحصر رہتے ہیں جوان سے متفق نہیں ہوتے۔ ایسے لوگ جلد جلد بدلتے رہتے ہیں ان پر بھروسہ نہیں کیا جاسکتا ان میں فیصلہ کرنے کی قوت نہیں ہوتی ان کا کوئی بھی فیصلہ اور منصوبہ باصلاحیت نہیں ہوتا۔اگر نوجوان ان پختہ ارادوں کی قوت کو پہچان لیں تو جو وہ بننا چاہتے ہیں بن سکتے ہیں‘ جس کیلئے وہ کوشش کریں گے اسے وہ کرسکتے ہیں تو اس سے ان کی پوری زندگی میں انقلاب آجائے گا وہ اپنی زیادہ تر خرابیوں اور تکالیف سے بچ جائیں گے اور زندگی کی ان بلندیوں پر پہنچ جائیں گے جن کا وہ تنہائی میں بیٹھے خواب دیکھتے ہیں۔ ہم ہمیشہ قوت ارادی کے بارے میں ذکر کرتے ہیں یہ جب عملی صورت میں آتی ہے تو مضبوط قوت فیصلہ ہی کی صورت ہوتی ہے۔ جس کا یہ اعتقاد ہے کہ جو کام اس کے سامنے ہے وہ اسے کرسکتا ہے اور وہ رکاوٹوں کا مقابلہ کرنے کے قابل ہے جو اس کا راستہ روک کر کھڑی ہوجاتی ہیں اور وہ اپنے حالات سے بڑھ کر قوت ور ہے کامیاب ہونے کا باقاعدہ اعتماد اور فیصلہ اور ہمارا ایسا کرنے کا مضبوط ارادہ ہمیں مشکلات کے پار لے جاتا ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں