یہ سچا واقعہ مجھے میرے ایک دوست نے سنایا ہے‘ جو میں قارئین عبقری کی نذر کررہا ہوں۔دوست کا کہنا ہے کہ میری بہن بیمار ہوگئی ‘ تشخیص پر بلڈ کینسر نکل آیا تو ڈاکٹر نے کہا کہ یہ مریضہ تین ماہ کی مہمان ہیں پھر ایک اور سپیشلسٹ ڈاکٹر کے پاس لے گئے مکمل چیک اور چند دن ہسپتال میں داخل رہنے کے بعد اور دوسرے ڈاکٹر نے کہا کہ چار ماہ کی مہمان ہیں (ڈاکٹر نے مجھے بہن کو بتانے سے منع کیا تھا)کیونکہ ان کا خون نہیں بنتا تھا اور تمام جسم سوج گیا تھا۔ گھر آکر میں نے اپنی بہن کو کہا کہ میں حقیقت حال بتاتا ہوا اس وجہ سے نہیں کہ تو پریشان ہو جائے بلکہ اس وجہ سے حقیقت حال واضح کرتا ہوں کہ تو اعمال میں لگ کر اتنے اعمال کرے اگر موت مقدر ہوتو اللہ پاک تیری مغفرت فرما دیں اگر زندگی کے کچھ لمحات باقی ہوں تو اللہ پاک تجھے صحت نصیب فرمادیں۔ ساری حقیقت حال واضح کردی اور میں نے کہا کہ ایک ڈاکٹر نے تین ماہ اور دوسرے نے چار ماہ زندگی بتائی ہے اب ایسا کرو کہ خود بھی ’’منزل‘‘ کو پڑھ لیا کریں اور پانی دم کرکے پیا کریں اور میں بھی صبح و شام منزل پڑھ کر تجھ پر دم بھی کرونگا اور پانی دم کرکے تجھے پلایا کروں گا۔ دوسرا یہ کہ اللہ والیوں کی جماعت گھر پر لائوں گا ان کی خدمت کرو اور جب وہ کھانا کھاکر اٹھے تو دسترخوان پر جو ٹکڑے اور ذرے وغیرہ اور سالن وغیرہ ہو اسی کو کھالیا کرو۔میرے دوست مزید کہنے لگے: میری بہن نے ایسا ہی کیا‘ ہم دونوں زیادہ سے زیادہ منزل پڑھتے۔ محلے کی نیک ‘ مخلص ‘ متقی اور زیادہ سے زیادہ قرآن پاک کی تلاوت کرنے والی خواتین کو گھر پر دعوت دی جاتی وہ آتیں ہم ان کی خوب خدمت اور آو بھگت کرتے‘ جب وہ چلی جاتیں تو دسترخوان پر پڑے ذرات اور بچا ہوا کھانا میری بہن کھاتی۔ اللہ کریم کی شان دیکھئے کہ صرف ایک ماہ کے اندر اندر میری بہن کے جسم سے ساری سوجن اتر گئی اور جسم بالکل نارمل حالت میں آنا شروع ہوگیا۔ایک ماہ کے بعد جب دوبارہ انہی ڈاکٹر صاحبان کے پاس اپنی بہن کو لے کر گئے ۔ جب ڈاکٹر صاحبان نے مریضہ کا چیک اپ کیا تو حیران رہ گئے اور کہا کہ تم لوگوںنے کہاں سے علاج کروایا ہے اور کونسی دوائی دی ہے تو اسی مریضہ کے شوہر نے سارا ماجرہ سنایا کہ ہم نے کسی جگہ سے کوئی علاج وغیرہ نہیںکروایا اور نہ کوئی اور دوائی استعمال کی ہے بلکہ منزل پڑھ کر دم کرتے تھے اور پانی دم کر کے پلا دیتے تھے تو ڈاکٹر صاحب نے اپنی قلم منہ میں لیکر کہا کہ واقعی سب کچھ کرنے والا صرف ایک اللہ کریم ہے اب تقریباً دس سال ہوچکے ہیں۔ میری بہن بالکل صحت یاب ہےاور چار بچوں کی والدہ ہیں‘ کسی قسم کا کوئی طبی مسئلہ نہیں ہے۔میرا دوست مجھے یہ سچا واقعہ سنا رہا تھا اور میں حیرت میں گم اس کی باتیں سن رہا تھا ۔ بے شک اللہ کریم شفاء دینے پر آئے تو انسان دسترخوان پر گرے ٹکڑوں سے بھی کینسر جیسے مرض کو شکست دے سکتا ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں