خوبصورتی ہر شے میں موجود ہے اس حوالے سے انسان خاص طور سے خواتین میں خوب سے خوب تر کی خواہش کا اضافہ ہوتا رہتا ہے۔ مہنگی کاسمیٹکس اور اسکن کئیر مصنوعات ہر کسی کی پہنچ میں نہیں۔نباتاتی اجزاء سے تیار کردہ اسکن مصنوعات اپنی جگہ بنارہی ہیں۔ یہ تبدیلی بہت اچھی ہے اس طرح وہ خواتین جو خود پر توجہ نہیں دے پاتیں تھیں انہیں اپنے بجٹ کی مناسبت سے انتخاب میں دشواری نہیں ہوتی۔ یہ تمام مصنوعات اپنی جگہ لیکن گھریلو نسخوں اور افادیت سے انکار نہیں کیاجاسکتا۔ یہ سب سے آسان اور بس کچن کے فاصلے تک آپ کے اختیار میں ہے۔ قدرتی اجزاء پھل اور سبزیوں کی مدد سے با آسانی جلد کے بہت سے مسائل پر قابو پایا جاسکتا ہے۔
سمندری نمک: خشک‘ روکھی جلد سے مردہ خلیات دور کرنے کیلئے معاون‘ چہرے یا جسم کے کسی بھی حصے کو جہاں یہ شکایات موجود ہوں گیلا کرلیں دو چمچ سمندری نمک لے کر آہستگی سے ململ کے گیلے کپڑے یا انگلیوں کی مدد سے مساج کیجئے۔ آپ کا فوکس ٹی۔ زون یعنی پیشانی، ناک اور تھوڑی ہونا چاہیے۔ آنکھوں کے اردگرد کے حصوں کو نظرانداز کیجئے۔ ایک سے دو منٹ بعد ٹھنڈے پانی سے وہ حصہ دھو لیجئے تاکہ جلد کے مسام مضبوط اور کھنچ جائیں۔ یہ عمل جلد کے لئے ضروری ہے۔ کوئی بھی فیس کریم اس کے متبادل کے طور پر نتیجہ سو فیصد نہیں دے سکتی۔ مشورہ یہ ہے کہ ہفتے میںایک سے دو بار اس گھریلو ترکیب کو ضرور دہرائیے۔نین دریچے واکرلیجئے:جھیل سے گہری ہوں یا روشن چمکدار آنکھیں، سیاہ حلقے ان کی تمام خوبصورتی پر حاوی ہو جاتے ہیں۔ یہ کوئی دائمی مرض نہیں بلکہ ناک کے بعض مسائل اور نیند کی کمی کا نتیجہ ہوتے ہیں۔ کچے آلو کو کچل کر ململ کے کپڑے میں پوٹلی کی شکل میں باندھ کر بیس سے پچیس منٹ تک آنکھوں پر رکھیں۔ معیاری آئی کریم بھی استعمال کی جاسکتی ہے۔ خصوصاًرات سوتے وقت لگانے سے بہترین نتائج حاصل ہوں گے۔
ہوم میڈفیشل ماسک خشک جلد کے لیے:ایک کھانےکا چمچ شہد میں پندرہ قطرے اورنج جوس اور ایک کھانے کا چمچ کارن فلور ملاکر چہرے پر لگائیں۔ دس منٹ بعد پانی سے صاف کرلیجئے۔ ایک نیا نیا سا چہرہ خود آپ کو حیران کردے گا۔
ہوم میڈ فیشل ماسک چکنی جلد کیلئے:ایک کھانے کا چمچ شہد میں ایک انڈے کی سفیدی ملاکر چہرے اور گردن پر ماسک کی طرح خشک ہونے تک لگائیے۔دو کھانے کے چمچ پپیتے کے گودے میں دس قطرے لیمن جوس تقریباً بیس منٹ تک لگائیں پھر چہرے کو ٹھنڈے پانی سے دھو لیجئے۔گھر میں موجود کسی پھل جیسے نارنگی، لیموں، تربوز یا پپیتے کا رس چہرے پر کچھ دیر لگائے۔ یہ کلینزنگ، کھلے مسامات بند کرنے اور خون کی گردش کو بڑھانے کے لئے انتہائی ذوداثر مانا جاتا ہے۔
گاجر سے تیار کردہ فیشل ماسک:
اجزا جن کی ضرورت ہے:دو سے تین بڑے سائز کی گاجریں۔دو کھانے کے چمچ شہد۔
بنانے کا طریقہ: گاجروں کو اُبال کر اچھی طرح پیسٹ بنالیں اب شہد ملاکر چہرے اور گردن پر لگا لیجئے۔ دس سے پندرہ منٹ بعد صاف پانی سے دھو کر صاف کریں۔ گاجروں کا پیسٹ اگر زیادہ لگے تو اسے فریز کیا جاسکتا ہے اور ہفتے میں ایک بار اسی طرح دوبارہ استعمال کیجئے۔Glowing فیشل ماسک:ایک کھانے کا چمچ اراروٹ‘ایک کھانے کا چمچ شہد‘ایک کھانے کا چمچ پپیتے کا گودا۔
استعمال کا طریقہ: تمام اجزاء کو اچھی طرح ملاکر چہرے پر بیس منٹ تک لگا رہنے دیں آپ ایک ہی بار میں واضح فرق محسوس کریں گی۔
ہنی فیشل ماسک:شہد قدرت کا معجزہ ہے اس کی تاثیر سے ہر کوئی واقف ہے۔ زخموں کو بھرنے سے لے کر جلد کی قدرتی رعنائی کو بحال کرنے کے لیے اسے ہراسکن کیئر پراڈکٹس میں شامل کیا جاتا ہے۔ململ کے کپڑے کا صاف ٹکڑا لیجئے۔ اب اسے گرم پانی میں بھگوکر ہلکے سا نچوڑ لیں تھوڑا پانی کپڑے میں باقی رہنا چاہیے۔ اب اسے چہرے پر پھیرئیے دو مرتبہ یہ عمل دوہرائیے۔ اچھی طرح شہد کو چہرے پر لگائیں اور پندرہ سے تیس منٹ کے لئے آنکھیں بند کرکے پرسکون ماحول میں لیٹ جائے۔ اسے صاف کرنے کے لیے نیم گرم پانی استعمال کریں، پھر ٹھنڈے پانی سے چہرے کو اچھی طرح دھو ڈالئے۔ مسامات کھلنے سے ان میں موجود میل اور گردوغبار صاف ہو جاتا ہے۔ اس عمل کو مہینے میں دو بار دوہرایا جاسکتا ہے۔
نارنگی اور دہی کا ماسک:ایک کھانے کا چمچ سادہ دہی‘نارنگی کا رس تقریباً پون کپ۔طریقہ استعمال:دونوں اجزاء کو ملاکر انگلیوں کی مدد سے چہرے پر اچھی طرح نرمی سے مساج کرکے کچھ دیر کے لیے لگا رہنے دیں۔ آپ بیک وقت ٹھنڈا اور انتہائی آرام دہ احساس سے لطف اندوز ہوسکتی ہیں پانچ سے دس منٹ بعد پانی سے صاف کرلیجیے۔ دہی میں موجود اسٹرک ایسڈ جلد کی گہرائی تک صفائی اور نشوونما جبکہ نارنگی وٹامن سی سے بھرپور ہوتا ہے جو جلد کے لیے ناگزیر ہے۔دودھ کی قدیم افادیت:دودھ ایک مکمل اور متوازن غذا ہے اور اس کی افزائش سے متعلق معلومات کا بنیادی جزو ہے۔ ہندوستان کی قدیم روایتوں کے مطابق خواتین، جلد، ہاتھ اور پائوں کی خوبصورتی میں اضافے کے لیے دودھ کا بکثرت استعمال کرتی تھیں۔ آپ کو حیرت ہوگی کہ پینے سے زیادہ بیرونی استعمال کے لیے دودھ استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ ہمارے معاشرے میں دودھ کی افادیت کو غذائی ضروریات میں شامل کرنے کی اہمیت حاصل رہی۔ ہندوستانی خواتین کچے دودھ سے جلد کو دھوتی، بالوں میں کنڈیشنز کے طور پر لگاتی ہیں۔ ہاتھ، پائوں اور جلد کی رنگت کو نکھارنے، نرم و ملائم اور بے داغ رکھنے کے لیے ایک کپ لیموں کا رس، چٹکی بھردار چینی کا سفوف، دو کھانے کے چمچ زیتون کا آئل، پائو کپ دودھ اور پانی کی حسب ضرورت مقدار میں لیا جاتا اور ہاتھ پائوں اس محلول میں کچھ دیر ڈبو کر رکھے جاتے ہیں گلاب کی پتیاں خوشبو کے لئے ملائی جاتی ہیں۔ ان کے نظرئیے کے مطابق اس طریقے سے وہ ناصرف، خوبصورت بلکہ پاک صاف بھی ہو جاتی تھیں۔
چمکتے موتی سے ناخن: ہاتھوں کی خوبصورتی میں اضافے کے لئے صاف چمکدار ناخنوں کا کردار انتہائی اہم ہے ناخن بار بار نیل پالش کے استعمال سے پیلے پڑجاتے ہیں۔ عام استعمال ہونے والا ٹوتھ پیسٹ روزانہ کچھ دیر ناخنوں پر ملنے سے ان کی کھوئی ہوئی چمک لوٹ آتی ہے اور ناخن سفید موتی جیسے صاف ہو جاتے ہیں۔ ایک ٹب پانی میں لیموں کا رس یا قتلے کاٹ کر ڈال دیں اب اس میں ناخن ڈبو کر کچھ دیر بعد صاف پانی سے ہاتھ دھو لیجئے۔ لیموں ایک قدرتی بلیچ ہے یہ جلد اور ناخنوں کی صفائی کے ساتھ داغ دھبے بھی صاف کرتا ہے۔
جھائیاں اور انگوروں کا ماسک:معیاری اور قدرے مہنگی جھائیاں دور کرنے والی کریموں میں سبز انگور ضرور شامل کئے جاتے ہیں۔ یہ کریمیں اگر آپ کی استطاعت میں نہیں ہیں تو پھر عام کھانے والے سبز انگور لیجئے انہیں درمیان سے دو ٹکڑے کرکے چہرے اور گردن پر ملیے۔ کم از کم بیس منٹ تک لگا رہنے دیجئے۔ یہ عمل آپ کو باقاعدگی سے دوہرانا ہوگا۔ اس کے ساتھ مکمل نیند، کم از کم آٹھ گلاس پانی اور وٹامن اے سے بھرپور سبزیاں بھی غذا حصہ بنانی چاہئیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں