صرف پندرہ منٹ کی شدید بحث‘ کشمش اور انتھک محنت کے بعد ہمارے بتائے ریٹ پر بیوپاری ہمیں بکرے دینے پر راضی ہوگیا۔ہم نے بخوشی بیوپاری کو پیسے دئیے اور بکروں کی رسیاں تھام لیں۔
عیدالاضحی آنے میں صرف دو دن باقی تھے‘ صبح ناشتے سے پہلے ہی بچوں نے آسمان سر پر اٹھالیا کہ پورے محلے میں بکرے آچکے ہیں صرف ہمارا گھر باقی ہے‘ میں نے بچوں کو تسلی دی کہ آج ان شاء اللہ ہمارے گھر بھی بکرے رونق افروز ضرور ہوں گے۔ ابھی ناشتہ مکمل بھی نہ ہوا تھا کہ میرے چھوٹے بیٹے نے مجھے ہاتھ سے پکڑ کر کھینچا کہ جلدی سے جائیں اور بکرے لے کر آئیں۔ میں نے چائے کا کپ ٹیبل پر رکھا اور فون اٹھایا ‘ اپنے کزنز کو فون کرکے کہا کہ بھائی جلدی سے باہر آجائیں میں گاڑی لے کر آرہا ہوں ‘ منڈی چلتے ہیں۔گھر سے نکلنے سے پہلے میں نے چھ بسم اللہ اور پانچ سورتیں پڑھ لیں۔ کچھ دیر کے بعد ہم پانچ افراد لاہور کی بڑی بکرا منڈی میں موجود تھے‘ ہر طرف نفسانفسی کا عالم تھا‘ شدید گرمی اور حبس سے بُرا حال تھا‘ میں جیسے ہی گاڑی سے باہر نکلا اور ماحول کا جائزہ لیا تو شدید رش دیکھتے ہوئے اپنے کزنز سے کہا کہ بھائی آج تو لگتا ہے کہ رات ادھر ہی ہوجائے گی۔ کیونکہ ہم نے چار بکرے لینے تھے اور لینے بھی اپنی پسند اور اپنے ریٹ پر تھے۔ ہم نے اللہ کا نام لیا اور منڈی میں گھس گئے۔ میں حضرت حکیم صاحب کے درس اور رسالہ عبقری گزشتہ پانچ سال سے مسلسل سن اور پڑھ رہا ہوں۔ تسبیح خانہ میں بتائے وظائف میرے ہر مسئلہ کایقینی حل ہوتے ہیں۔ میں منڈی میں ابھی داخل ہی ہوا تھا کہ میرے ذہن میں حضرت حکیم صاحب کا بتایا چھ بسم اللہ اور پانچ سورتوں والا وظیفہ تھا‘ میں چونکہ گھر سے پڑھ کر نکلا تھا اور یہاں آکر بھی پڑھنا شروع کردیا۔ ابھی دو یا تین مرتبہ ہی پڑھا تھا کہ مجھے ایک جگہ بہت ہی خوبصورت بکروں کی جوڑی جو کہ بالکل ہی سفید رنگ کے تھے نظر آئی‘ میں نے اپنے ساتھیوں کو وہ بکرے دکھائے تو سبھی ان کی طرف کھنچے چلے گئے‘ ہم نے جاکر بیوپاری سے بات کی تو اس نے ہمیں ریٹ وہ بتایا کہ ہمارے کانوں سے دھواں نکل گیا‘ میں نے اپنے ساتھیوں سے کہا کہ اس سے ریٹ طے کرو میں وظیفہ پڑھتا ہوں‘ صرف پندرہ منٹ کی شدید بحث‘ کشمش اور انتھک محنت کے بعد ہمارے بتائے ریٹ پر بیوپاری ہمیں بکرے دینے پر راضی ہوگیا۔ہم نے بخوشی بیوپاری کو پیسے دئیے اور بکروں کی رسیاں تھام لیں۔ اب ہماری اگلی منزل ہمارے پیارے مزید دو بکرے تھے۔ جو نجانے کس جگہ کھڑے ہمارا انتظار کررہے تھے۔ میں نے وظیفہ مزید یقین اور توجہ کے ساتھ پڑھنا شروع کردیا ۔ اس کے بعد چار سے پانچ جگہ ہمارا ریٹ طے نہ ہونے کی وجہ سے ہم نے بکرے چھوڑے۔ پھر ایک جگہ مکمل لال رنگ کے بکروں کی جوڑی ہمیں بے حد پسند آئی‘ ہم نے پھر پہلے والا طریقہ آزمایا ‘ میں نے وظیفہ پڑھنا شروع کیا اور میرے ساتھیوں نے ریٹ طے کرنا شروع کردیا۔ نتیجہ اس بار پھر ہمارے حق میں آیا اور ہم بیوپاری سے جیت گئے اور بیوپاری نے ہار مان کر ہماری لگائی رقم لے کر بکرے ہمارے حوالے کردئیے۔ ہم انتہائی خوش تھےاور حیران بھی کہ اتنے صحت مند‘دراز قد اور خوبصورت بکرے اتنی جلدی مل گئے۔ہم جلدی سے واپس روانہ ہوئے‘ منڈی سے باہر آتے ہی ایک سوزوکی پک اپ کروائی ‘ ایک ساتھی پک والے کے ساتھ بیٹھا اور گھر روانہ ہوگئے۔ جب میں گھر پہنچا تو صرف پونے دو گھنٹے میں ہم چار بہترین ریٹ پر بہترین بکرے خرید کرآرام سے صوفہ پر بیٹھے سکنجبین پی رہے تھے۔ جب میں نے اپنی جیب میں موجود بقایا رقم گنی تو میری امید سے پورے پچیس ہزار روپے بکرے سستے ملے تھے۔ چار خوبصورت بکرے میرے لان کی خوبصورتی بڑھا رہے تھے ‘ بچے اور بیگم انتہائی خوش تھے ‘ محلے دار بکرے دیکھ کر مجھے مبارکباد دے رہے تھے اورمیں محترم حضرت حکیم صاحب کو دعائیں دینے میںمشغول تھا‘ بے شک ان کے بتائے وظائف میری زندگی کی تمام پریشانیاں ختم کررہے ہیں۔ وہ پریشانی چاہے گھریلو ہو‘ کاروباری ہو‘ جسمانی ہو یا روحانی ہو‘ بس تسبیح خانہ سے ملے وظائف کو میں یقین توجہ اور دھیان سے کرتا ہوں اور پرسکون زندگی گزارتا ہوں۔ آپ بھی جب اس مرتبہ منڈی جائیں تو گھر سے نکلنے سے پہلے چھ بسم اللہ اور پانچ سورتیں پڑھ کر نکلیں اور منڈی جاکر کم از کم تین مرتبہ تو ضرور پڑھ لیں اور پھر کمال ربی دیکھیں۔وظیفہ اس طرح پڑھیں: پہلے مکمل بسم اللہ مکمل(تسمیہ) پڑھیں پھر سورہ ٔ کافرون پڑھیں‘ پھرمع تسمیہ سورۂ نصر پڑھیں‘ پھر مع تسمیہ سورۂ اخلاص پڑھیں‘ پھر مع تسمیہ سورۂ فلق پڑھیں‘ پھر مع تسمیہ سورۂ ناس پڑھیں۔ سورۂ ناس پڑھنے کے بعد ایک مرتبہ پھر مکمل بسم اللہ (تسمیہ) پڑھ لیں۔اس طرح یہ چھ بسم اللہ اور پانچ سورتیں ہوں گی۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں