پیاز کا رس، شہدخالص ، گھی ‘ہر ایک پچیس، پچیس گرام ‘دو انڈوں کی زردی‘ ان سب اشیاء کو ایک پیالہ میں ڈال کر چمچ سے اچھی طرح پھینٹیں اور کچھ دیر چولہے پر پکا کر نہار منہ کھائیں۔ اعلیٰ درجہ کی مقوی غذائی دوا ہے۔
پیاز کو کاٹتے وقت اس کو اس کی جڑ کی طرف سے مت علیحدہ کریں بلکہ اسے اوپری حصے سے کاٹیں پھر نچی جگہ کوکاٹیں پھر پیاز کا چھلکا اتاریں اور اس کے بعد پیاز کو گول کاٹیں۔ گول کاٹنے کا فائدہ یہ ہوگا کہ پیاز کو پیسنا نہیں پڑے گا اور یہ بڑے آرام سے سالن امیں گھل جائے گی۔ پیاز کاٹتے وقت لوگوں کو یہ شکایت ہوتی ہے کہ اس کے کاٹتے وقت آنکھوں سے آنسو بہت بہتے ہیں اور اگر اس دوران اچانک مہمانوں کے سامنے جانا پڑ جائے تو کافی شرمندگی اٹھانی پڑ جاتی ہے۔ اس کا ایک حل یہ ہے کہ ایک پولیتھین بیگ میں پیاز ڈال کر فرج میں رکھ دیں یعنی اگر آپ کو دوپہر کو کھانا پکانا ہے تو آپ رات کوہی پیاز فرج میں رکھ دیں اور پھر دوپہر کو کاٹیں گے تو آپ کی آنکھوں سے آنسو نہیں بہیں گے۔ اگر آپ پہلے سے پیاز فرج میں رکھنا بھول گئی ہوں تو بھی فکر کی کوئی بات نہیں ہے، آپ ایسا کریں کہ پیاز پولیتھین بیگ میں ڈال کر فریزر میں رکھ دیں جب پیاز خوب ٹھنڈی ہو جائے تو اسے نکال کر کاٹ لیں ۔ اگر آپ یہ بھی چاہتی ہیں کہ جب آپ پیاز کاٹیں تو ہاتھ سے بدبو نہ آئے، اس مسئلے کے لئےآپ ایسا کریں کہ جب پیاز کاٹیں تو بہت ٹھنڈے پانی میں پیاز کو رکھ کر کاٹیں اس طرح ہاتھوں سے بدبو نہیں آئے گی۔ اگر آپ چاہتی ہیں کہ جب آپ پیاز گھی یا تیل میں برائون کریں تو پیاز خستہ اور زیادہ برائون نظر آئے ، پہلے اس کے لئے اسے تھوڑی دیر کے لئے دودھ میں رکھیں لیکن خیال رہے کہ پیاز کٹی ہوئی ہونی چاہیے، تھوڑی دیر بعد پیاز میں سے دودھ نتھار لیں۔ دودھ نتھار نے کے بعد اسے تل کر برائون کرلیں۔ اس طریقے سے سالن بہت ذائقہ دار بھی ہو جائے گا اور لوگ آپ کے پکائے ہوئے کھانے کی خوب تعریف کریں گے۔ برسات کے موسم میں بلب یا ٹیوب کے پاس اکثر پروں والے کیڑے بہت زیادہ جمع ہو جاتے ہیں جس سے بہت پریشانی ہوتی اور رات کو سونا مشکل ہو جاتا ہے اگر آپ بلب کے پاس پیاز کا گول ٹکڑا کاٹ کر بلب کے اوپر دھاگے سے باندھ کر لٹکا دیں تو پروں والے کیڑے نہیں آئیں گے۔بھڑ یا شہد کی مکھی وغیرہ یا کسی زہریلے کیڑے مکوڑے نے اگر کاٹ لیا ہو تو پیاز کا عرق نکال لیجئے اور اسے اس کاٹی ہوئی جگہ پر لگا دیجئے اور کچھ پیاز کھا لیجئے، انشاء اللہ شفا ہو جائے گی۔ جب جسم میں کانٹا چبھ جائے اور اس قدر اندر چلا جائے کہ کوشش کے باوجود نہ نکلتا ہو تو گھبرائیے نہیں ذرا سا گڑ لیجئے اور پیاز لے کر اسے کاٹ لیجئے اور ان دونوں کو ملا کر اس جگہ پر باندھ دیجئے۔ کانٹا خود بخود باہر آجائے گا۔
قدیم اطباء کا قول ہے کہ اگر بچھو یا بھڑ کاٹ لے تو پیاز کا پانی وہاں لگا دیں۔ درد دور ہو جائے گا اور زہر اپنا اثر نہ کرسکے گا۔ اگر دہی یا کسی ترش چیز میں پیاز ملا کر کھائی جائے تو سخت ترین دھوپ میں بھی لُو نہیں لگ سکتی۔ پیاز پاس رکھ لیں اور سر ڈھانپ کر جہاں چاہیں گھومیں اس طریقے سے بھی آپ لُو کی شدت سے محفوظ رہیں گے۔ لُو لگ جائے تو پیاز کا رس نکال کر اسے پی لیجئے۔ چند بار ایسا کرنے سے مکمل افاقہ ہو جائے گا۔ پیاز کا رس ملنے سے خارش کو آرام آجاتا ہے۔
پیاز ایک عام گھریلو چیز ہے۔ یہ سالن کا ایک اہم جزو ہے۔ غذائی فوائد کے علاوہ دوائی فائدے بھی رکھتی ہے۔ زہریلے اثرات سے بچاتی اور وبائی بیماریوں سے محفوظ رکھتی ہے۔
طاعون وغیرہ وبائی امراض کے زمانہ میں پیاز کو باریک باریک کاٹ کر سرکہ میں ڈال کر یا لیموں کا رس شامل کرکے غذا کے ساتھ کھاتے ہیں۔ وباء سے حفاظت رہتی ہے۔ ہیضہ کے مریض کو پیاز کا رس اور چونے کا پانی ایک ایک تولہ ملا کر دو دو تین تین گھنٹے کے وقفہ سے پلانا مریض کو اس مہلک مرض سے بچاتا ہے۔لُو کے زمانہ میں پیاز کا استعمال ان کے خراب اثرات سے بچاتا ہے۔ اس کا سونگھتے رہنا بھی لُو سے حفاظت کے لئے مفید ہے۔پیاز کا رس، شہدخالص ، گھی‘ ہر ایک پچیس، پچیس گرام‘ دو انڈوں کی زردی‘ ان سب اشیاء کو ایک پیالہ میں ڈال کر چمچ سے اچھی طرح پھینٹیں اور کچھ دیر چولہے پر پکا کر نہار منہ کھائیں۔ اعلیٰ درجہ کی مقوی غذائی دوا ہے۔پیاز کے رس ایک تولہ میں شہد خالص ایک تولہ ملا کر تھوڑا گرم کرکے پینے سے بیٹھی ہوئی آواز کھل جاتی ہے۔ دہی میں پیاز ملا کر کھایا جائے تو سخت دھوپ میں بھی لُو نہیں لگتی۔ پیاز کا رس ملنے سے خارش میں آرام آتا ہے۔ گنج کے مقام پر پیاز کا پانی ملتے رہنے سے بال گرنا بند ہو جاتے ہیں اور گرے ہوئے بال دوبارہ اُگ جاتے ہیں۔ پیاز کا رس جوئوں والے سر پر ملنے سے جوئیں مر جاتی ہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں