بندہ حضرت حکیم صاحب کی کتاب ’’ کلونجی کے کرشمات‘‘ کا مطالعہ کررہا تھا‘ پھر کلونجی پر لکھی ہوئی ایک اور کتاب میرے ہاتھ لگی بندہ نے دونوں کتب کا موازنہ کرنا شروع کیا۔ کتب دونوں اچھی تھیں۔بنیادی فرق یہ تھا کہ حکیم صاحب کی کتاب واقعاتی انداز میں لکھی گئی تھی اور اس کوپڑھنے والا کوئی بوریت محسوس نہیں کرتامگر دوسری کتاب لگاتار پڑھنے والوں کو کچھ بوریت کا احساس دلاتی تھی۔ اس کتاب کے ص55 پر موتیا بند کی علامات دی گئی تھیں کے اس مرض میں انسان کو آنکھوں کے سامنے جالا سا محسوس ہوتا ہے نیز چاند کی جانب دیکھنے سے چاند کے گردوپیش کا حصہ پھیلا ہوا اور اس کا درمیان حصہ تاریک نظر آتا ہے۔بندہ نے چاند کی طرف دیکھا تو یہ علامات مجھے نظر آئیں۔ فوراً
سرکاری ہسپتال سے رجوع کیا۔ ماہرین چشم ڈاکٹر نے آنکھوں کے معائنہ کے بعد سفید موتیا تصدیق کردی اور آپریشن کے لئے فرمایا۔ بندہ نے تعمیل کی اور آپریشن کے بعد قارئین تک یہ پیغام چھوڑہا ہوں کہ اگر آپ کو آنکھوں کے سامنے جالا سا نظر آئے اور چاند اصل جسامت سے زیادہ پھیلا ہوا اور درمیان میں تاریک نظر آئے تو فوراً ماہرین چشم امراض سے چیک کرائیں اور تسلی کر لینے کے بعد سفید موتیے کا آپریشن کرانےمیں دیر نہ لگائیں ورنہ وہ کالے موتیے کی شکل اختیار کرلیتا ہے جس سے آنکھ ہمیشہ کیلئے بے نور ہوسکتی ہے۔
چوری والی گائے واپس مل گئی
45 سال پہلے کا واقعہ ہے کہ ہمارے علاقہ موضع حویلی لال تحصیل و ضلع جھنگ میں ’’تجرا ‘‘ فیملی کے پیر ومرشد ملتان شہر سے تشریف لاتے تھے۔اس وقت ان کی عمر90،80 سال تھی۔ ایک مرید نے عرض کی کہ جناب میری ایک ہی گائے تھی جس پر بال بچوں کا گزارہ تھا۔ چوروں نے رات کے اندھیرے سے فائدہ اٹھا کر چوری کرلی ہے۔ دعا فرمائیں کہ گائے واپس مل جائے۔ حضرت صاحب نے فرمایا کہ چوروں کو معاف کردو۔گائے کا مالک معاف کرنے میں ہچکچا رہا تھاکہ گائے بھی میری چوری ہوئی اور میں معاف کردو‘ اس نے معاف نہیں کیا۔ چند ماہ بعد پھر گائے کا مالک ملتان گیا اور پیرومرشد سے عرض کی کہ گائے نہیں ملی آپ دعا فرمائیں۔ انہوں نے دریافت کیا کہ کیا چوروں کوگائے معاف کردی ہے۔ اس نے کہا نہیں چنانچہ فرمایا :ابھی میرے سامنے معاف کردو‘با دل نخواستہ اس نےگائے چوروں کو معاف کردی۔ جب گھر پہنچا تو گائے واپس آچکی تھی حیران ہوا کہ یہ کیا ماجرا ہے اور اس میں کیا حکمت ہے؟ پیرومرشد کے پاس پھر گیا اور ماجرے کی حقیقت دریافت کی۔ انہوں نے فرمایا کہ چور حرام کے عادی تھے جب تک حرام کھاتے رہےوہ اسے ہضم کرتے رہے۔ جب معافی ہوگئی تو وہ گائے ان پر حلال ہوگئی اور حلال چیز ان کے جسم کا جزو نہ بن سکی۔ گائے نے دودھ کی جگہ خون دینا شروع کیا اور چور‘ مالک کو بتا گئے کہ ہم سے غلطی ہوئی ہے۔ معاف کردیں پہلے دودھ دیتی تھی پھر دودھ کی جگہ خون شروع ہوگیا اور ہمارے کام کی نہیں رہی۔ ضرور کوئی حکمت ہے جسے ہم سمجھ نہیں پائے۔ (غلام قادر ہراج‘ جھنگ)
سکول ٹیچر کے آزمودہ ٹوٹکے قارئین کے نام
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! میں ایک سکول ٹیچر ہوںاور گزشتہ سات سال سے ماہنامہ عبقری باقاعدگی سے
پڑھ رہی ہوں‘ میرے بہت سے سٹوڈنٹس عبقری کے دیوانے ہیں اور روزبروز عبقری پڑھنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔ میرے کچھ آزمودہ ٹوٹکے ہیں جو میں قارئین عبقری کی نذر کررہی ہوں جو میری امی‘ ساس اور میں نے ہمیشہ استعمال کیے اور دوسروں کو بھی بتائے۔ اگر میرے کسی ٹوٹکے سے کسی بھی فرد کو فائدہ ہو تو ماہنامہ عبقری میں ضرور لکھیے گا تاکہ میں زیادہ اعتماد کے ساتھ اپنے دادا مرحوم (جو وقت کے بہت بڑے حکیم تھے) ان کے خاندانی راز قارئین سے شیئر کرسکوں۔ سر کی خشکی کیلئے: کچھ سال پہلے میرے سر میں بہت زیادہ خشکی رہنے لگی‘ ہروقت کھجلی ہوتی تو میری پڑوسن نے مجھے یہ ٹوٹکہ بتایا جس کو متواتر میں نے ایک مہینہ استعمال کیا اور بہت مثبت نتائج ملے۔ ھوالشافی: لوکی (کدو) کا پانی آٹھ تولہ‘ خالص تلوں کا تیل دو تولہ۔ طریقہ استعمال: لوکی(کدو) کا پانی نکال کر تلوں کا تیل شامل کریں اور ہلکی آنچ پر جوش کہ پانی ملالیں اب پیچھے جو تیل بچ جائے اسے بالوں کی جڑوں میں لگائیں۔قبض کے خاتمہ کیلئے: آج کل ایک عام مرض بن چکا ہے اس کے خاتمہ کیلئے مندرجہ ذیل طریقے استعمال کیے جاسکتے ہیں۔ ایک پاؤ پپیتہ روز کھالینے سے قبض دور ہوتی ہے۔ نیم گرم پانی میں لیموں نچوڑ کر آرام آرام سے روزانہ پانی پینا اس مرض سے نجات دلا سکتا ہے۔ ہفتہ یا دس دن لگاتار ایک تربوز کھانے سے پرانی سے پرانی قبض ٹھیک ہوتی ہے۔ نیم گرم دودھ کے ایک کپ میں اسپغول ملا کرروزانہ رات کو سوتے وقت استعمال کریں۔ پیٹ کے کیڑے ختم کرنے کیلئے: نہار منہ گاجریں کھانے سے پیٹ کے کیڑے مار جاتے ہیں۔ کریلوں کا پانی روزانہ ایک گلاس پینے سے پیٹ کے کیڑے مر جاتے ہیں۔ (نیہا ادریس‘ واہ کینٹ)
منہ کی بد بو سے نجات حاصل کرنے آسان طریقہ
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!مجھے عبقری سے وابستہ ہوئےچند ہی ماہ ہوئے ہیں۔ میں اس سے اچھا میگزین آج تک نہیں پڑھا۔ میرے پاس ایک آسان ٹوٹکہ ہے جس کے استعمال سے لہسن اور پیاز کھانے کے بعد جو منہ ناگوار بو آتی ہے وہ نہیں آتی۔طریقہ:منہ سے بد بو آنا یا سانسوں کا بد بو دار ہونا بہت ہی تکلیف دہ اور پریشان کرنے والا مسئلہ ہے اگر چہ اس کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں لیکن پیاز یا لہسن کھانے کے فوری بعد بھی منہ اور سانس سے ناگوار بو آتی ہے اور اس کا حل بہت سادہ اور آسان ہے اگر آپ بھی پیازیا لہسن کھائیں تو اس کے بعد تھوڑی سی اجوائین یا پودینہ کھالیں تو آپ کی سانسیں مہک اٹھیں گی۔ اسی طرح سبز چائے‘ سکنجین اور لیموںکا استعمال بھی سانسوںکو ترو تازہ رکھتا ہے اگر آپ کی خوراک میں کار بوہائیڈ ریٹ کی کمی ہے تو بھی سانسوں سے ناگوار بو آنے لگتی ہے‘ اس سے بچنے کیلئے گندم کی روٹی یا بریڈ کاا ستعمال بڑھا دیں یہ باتیں بظاہر چھوٹی سی لگتی ہیں لیکن ان کا خیال رکھنے سےآپ کو منہ اور سانسوں کی ناگوار بو کا مسئلہ
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں