مجھے کوئی مفید مشورہ دیں:میں ایلوپیتھک دوا کھا اور مرہم لگا لگا کر تھک گئی ہوں ۔ میرے سر میں خشکی ہے جو بڑھ کر پھیل جاتی ہے ‘ کسی طرح ٹھیک نہیں ہوتی ۔ یہی خشکی اب چہرے پر آ گئی ہے ۔ دو تین ہفتے انگریزی دوا سے آرام رہتا ہے پھر وہی مرض شروع ہو جاتا ہے ۔ میں ایف اے کی طالبہ ہوں ‘ پڑھائی پر منفی اثر پڑ رہا ہے ۔ مجھے کوئی مفید مشورہ دیجئے ۔ (ا ۔ س ‘چکوال)
مشورہ:بی بی ! بالوں کی یہ بیماری بہت پریشان کن ہے ۔ خشکی چہرے اور جسم کو بھی داغدار کر دیتی ہے ۔ مکمل شفا ء نہیں ہوتی بلکہ بال گرنے لگتے ہیں ۔ اگر صرف خشکی کی تکلیف ہے تو وہ دور ہو جائے گی ۔ ساتھ آپ کوئی بھی خون صاف کرنے والی دوا لے سکتی ہیں ۔ طب نبوی ﷺ میں اس کا علاج یہ ہے ۔
سرکے میں کلونجی ‘ میتھی دانہ ‘ مہندی کے پتے پانچ منٹ ابال لیں پھر انہیں چھان کر بالوں کی جڑوں میں صبح شام لگائیں ۔ سرکہ بھی پھلوں کا ہونا چاہیے ‘ دوسرا نہیں ورنہ نقصان ہوتا ہے۔بیکوزائم فورٹ کی گولیاں منگوایئے اور روزانہ ایک گولی کھایئے ‘ اس میںوٹامن بی ٹی ہے ۔ اس سے فرق پڑے گا ۔ ہری سبزیاں اور دہی کھایئے ۔ دہی آپ چہرے پر بھی لگا سکتی ہیں ۔
میتھی دانے کا کمال:آٹھ سال سے میری بچی کو منہ کی بدبو کی شکایت ہے ۔ بے شمار مائوتھ واش استعمال کئے ‘ دوا لی مگر کوئی فائدہ نہیں ہوا ۔ ایک بات کہ میرے ناخن پر لکیریں پڑ جاتی ہیں حالانکہ کافی عرصے سے کیلشیم کھا رہی ہوں ‘ مگر کوئی فائدہ نہیں ہوا ۔(سویرا‘ کینیڈا)۔
مشورہ: بہن ! آپ بچی کو میتھی دانہ کی چائے تین ہفتے بعد دو چار روز کا ناغہ کر کے پھر ایک روز پلا دیجئے ۔ اب ویسے بھی سردیاں ہیں ‘یہ چائے زکام اور نمونیہ تک میں مفید ہے۔ پھلوں کے سرکے میں مہندی گھول کر روزانہ ناخنوں پر لگایئے ‘ ہفتہ میں ایک دو بار لہسن پیس کر ناخن پر لیپ کیجئے اور کیلشیم بھی کھاتی رہیئے ۔ سرکہ اور مہندی لگانے سے افاقہ ہو گا۔
میرے والدین اچھے نہیں: ’’ ہم چار بہنیں ہیں ‘‘ ہمارے والدین ہم سے اچھا سلوک نہیں کرتے ۔ میں بی اے کر چکی ہوں ۔ دوسری بہنیں دسویں اور نویں کی طالبہ ہیں۔ ہمیں کہیں نوکری مل سکتی ہے ؟ ہم چاروں بہنیں والدین کی وجہ سے گھر چھوڑنا چاہ رہی ہیں ۔ ہر وقت کی ڈانٹ ڈپٹ اور روک ٹوک ہمیں اچھی نہیں لگتی‘ والد ہمیں کبھی پیار نہیں کرتے جبکہ ماں صرف ڈانٹتی ہیں ۔ ہمارا گھرانہ بہت دیندار اور خوشحال ہے ۔ پتہ نہیں ہمارے والدین کیسے ہیں جن کو اپنی اولاد سے ذرہ بھر محبت نہیں ۔ مشورہ دیجئے کہ میں بہنوں کو لے کر کہاں جائوں اور کس طرح خود کفیل ہو جائوں ؟(ج۔ملتان)
مشورہ: ج بی بی ! آپ کا خط ملا ۔ یہ پڑھ کر بڑی حیرانی ہوئی کہ آپ اپنے والدین سے نالاں ہیں ۔ انہوں نے آپ کو پالا پوسا اور بڑا کیا ۔ آپ نے نوزائیدہ بچہ دیکھا ہے ؟ چہرے سے مکھی بھی نہیں اڑا سکتا ۔ ماں نے دودھ پلایا ‘ راتوں کو جاگ کر پرورش کی اور آپ کو پڑھایا یہ سب کچھ آپ نے تو نہیں کیا ۔ والدین ہی نے آپ کو سکول کالج میں داخلہ دلایا ‘ کتابیں لے کر دیں اور سارے اخراجات اٹھائے ۔ آج کی مہنگائی کے دور میں چار بچیوں کی تعلیم کے اخراجات اٹھانا آسان نہیں ۔ اس کے با وجود آپ والدین سے شاکی ہیں ۔
والدہ ڈانٹ ڈپٹ یونہی نہیں کرتی ہوں گی کوئی وجہ ضرور ہو گی ‘ آپ ٹھنڈے دل سے بیٹھ کر سوچئے ۔ آپ والدین کے لئے خود کیا کر رہی ہیں ؟ ان کی خدمت کرتی ہیں ؟ ان کے کاموں کا خیال رکھتی ہیں ؟ آپ نے ان کے لئے کیا کچھ کیا ہے ؟ میں آپ کو ایک حدیث سناتا ہوں ‘ ایک آدمی نے رسول پاک ﷺ سے پوچھا ’’اے اللہ کے رسول ﷺ ! میرے حسن سلوک کا سب سے زیادہ مستحق کون ہے ؟ ‘‘ آپ ﷺ نے فرمایا ’’تیری ماں ۔ ‘‘ اس کے بار بار سوال کرنے پر آپ ﷺ نے تین بار یہی بات دہرائی اور چوتھی بار فرمایا ’’تیرا باپ ۔ ‘‘ (بخاری و مسلم) ۔
آپ نے یقینا ً یہ حدیث پڑھی ہو گی ۔ ایک اور حدیث میں ہے کہ رسول پاک ﷺ نے فرمایا ’’اس کی ناک خاک آلود ہو ۔ ‘‘ یہ بات تین بار دہرائی ۔ لوگوں نے پوچھا ’’ اے اللہ کے رسول ﷺ ! کون ذلیل ہو ۔ ‘‘ آپ ﷺ نے فرمایا ’’وہ شخص جس نے والدین میں سے ایک یا دونوں کو پایا پھر ان کی خدمت کر کے جنت میں داخل نہ ہو ۔ ‘‘ آپ خود دیکھئے کہ ماں باپ کا کتنا درجہ ہے ۔ ایک شخص رسول پاک ﷺ کی خدمت اقدس میں آ کر جہاد کا ارادہ ظاہر کرتا ہے۔ رسول پاک ﷺ فرماتے ہیں ۔ ’’تیری ماں ہے ؟ ‘‘ اس نے کہا ۔ ’’ہاں ۔ ‘‘ آپ ﷺ نے فرمایا ’’جا اس کی خدمت میں لگا رہ ۔ جنت اس کے پائوں کے نیچے ہے ۔ ‘‘ تین بار یہی جواب مرحمت فرمایا ۔ج بی بی ! آپ اپنے ساتھ باقی بہنوں کی زندگی بھی تباہ کر رہی ہیں ۔ جوان بچیوں کی سب سے بڑی پناہ گاہ ماں باپ کا گھر ہے جس دن آپ نے اسے چھوڑا ذلت و رسوائی آپ کا مقدر بن جائے گی ۔ ابھی وقت ہے ‘ ٹھنڈے دل سے اپنا محاسبہ خود کیجئے ۔ والدہ سے معافی مانگیے اور اپنے ماں باپ کی خدمت کیجئے ۔ آپ کی عمر پڑھنے کی ہے ‘ نوکری کرنے کی نہیں ۔ میرے پاس کئی بچیوں کے اسی قسم کے خط آتے ہیں ‘ سب کو یہی سمجھاتا ہوں کہ ماں باپ سے بڑی نعمت کوئی نہیں ۔ جو بچیاں گھر کی دہلیز پھلانگ جاتی ہیں وہ تمام عمر پچھتاتی ہیں ۔ خدا کے لئے آپ یہ غلطی نہ کیجئے گا ۔ چھوٹی بہنوں کو بھی سمجھایئے اور والدین کا کہنا مانیئے۔
الرجی کا علاج:’’مجھے الرجی ہے لیکن میں کوئی دوا کھا نہیں سکتی کیونکہ چہرے پر دانے نکل آتے ہیں ‘ چھینکوں کی وجہ سے تو میں بہت پریشان ہو جاتی ہوں ۔ ‘‘ (ا، لاہور)
مشورہ:(ا) بی بی ! آپ کو اپنا علاج تو کرانا پڑے گا۔ بغیر علاج کے الرجی ٹھیک نہیں ہوگی۔ ایک بار میں نے شہتوت کے بارے میں لکھا تھا۔ شہتوت کے موسم میں شہتوت کھانے سے چھینکوں اور ناک بہنے میں بہت فرق پڑتا ہے ۔ اب جب شہتوت آئیں آپ ضرور کھا کر دیکھئے گا ۔ اللہ تعالٰی نے پھلوں میں بہت اثرات رکھے ہیں ۔ ان کے کھانے سے فائدہ ہی فائدہ ہوتا ہے ۔
بازاری کاسمیٹکس کا کمال:ایک بڑے سٹور پر میں نے ہربل جل خریدی اور رات کو لگائی ۔ اس میں پپیتے کا عرق اور وٹامن ای شامل تھا ۔ ایک ہی رات میں آنکھوں کے اطراف پر لکیریں نمودار ہو گئیں اور پپوٹوں پر بھی ۔ اب میں کیا کروں؟ سخت پریشان ہوں ۔(سائرہ شکیل‘ اسلام آباد)
مشورہ:سائرہ بی بی ! کاسمیٹکس والے جوان بچیوں کے لئے نت نئی کریمیں اور جیل بناتے ہیں اور رنگ نکھارنے اور خوبصورتی کو بڑھانے کے لئے اس میں وٹامن ای شامل کر دیتے ہیں ۔ یہ چیزیں انتہائی مہنگی ہوتی ہیں اور کبھی کبھی کسی کو موافق بھی نہیں آتیں ۔ آپ اپنی جلد پر اب صرف دہی ملئے۔ دہی میں تھوڑا سا کیلا کچل کر ملایئے اور صبح شام دس منٹ کے لئے لگا رہنے دیں پھر بیسن سے منہ دھو لیجئے ۔ گھیکوار جسے عرف عام میں کوار گندل کہتے ہیں ‘ مل جائے تو اس کا گودا بھی پانچ منٹ کے لئے چہرے پر لگایئے ‘ اس سے بھی فرق پڑ جائے گا ۔ کھیرا کاٹ کر اس کے قتلے آنکھوں کے اوپر پانچ منٹ رکھئے ‘ سکون ملے گا ۔جب بھی کوئی کریم خریدیں تو پہلے اسےکہنی پر دس منٹ کے لئے لگا کر دیکھئے ۔ جلد میں سوزش نہ ہو تو پھر چہرے پر لگایئے ۔
بے راہ روی کی شکار بچیاں:میرے پاس دو بچیوں کے خط آئے ہیں ۔جن کی عمریں کم ہیں مگر والدین کی توجہ نہ ہونے سے بھٹک گئیں اپنی عزت بھی گنوا چکی ہیں ۔ خدا کا شکر ہے انہیں اب اپنی غلطیوں اور کوتاہیوں کا احساس ہوا ہے ۔ وہ نادم ہیں اور اللہ کے حضور گڑ گڑا کر معافی مانگتی ہیں ۔ طویل خطوں میں انہوں نے دل کھول کر سامنے رکھ دیا ہے ۔
مشورہ:ہمارے معاشرے کی کچھ اقدار ہیں ۔ مذہب کی قید سے آزاد ہو کر وہ اپنے آپ کو ماورا تصور کرتی ہیں ۔ یہی خود فریبی انہیں لے ڈوبتی ہے ۔ سب سے زیادہ گلہ مجھے مائوں سے ہے جنہوں نے بچیوں کو آزادی دے رکھی ہے ۔ دن رات کوئی بھی ان کے کمرے میں بلا جھجک آ جا سکتا ہے ۔ یہ غلط بات ہے ۔ بچیاں تو معصوم ہوتی ہیں ‘ مائوں کو چاہیے وہ ان کا خاص خیال رکھیں ‘ ان کے آنے جانے پر ‘ ملنے جلنے پر ‘ دوستوں پر نظر رکھیں اتنی سی بات سے بہت سے بگڑے مسائل حل ہو جائیں گے ۔بچیوں سے مجھے صرف اتنا کہنا ہے کہ تمہارے حال پر اللہ تعالیٰ کو رحم آ گیا ہے جبھی تم نے گڑ گڑا کر توبہ کی ہے ۔ جو بچیاں اپنے آپ کو بہت پر اعتماد سمجھتی ہیں وہی دھوکا کھاتی ہیں ۔ نماز پابندی سے پڑھئے اور اپنی تمام تر توجہ پڑھائی پر مرکوز کیجئے ۔ ایک بچی ڈاکٹر بننا چاہتی ہے ‘ انشا ء اللہ ضرور ڈاکٹر بنیں گی ۔ اللہ سے توبہ کر کے سب کچھ بھول جایئے ۔ چند سالوں کی بات ہے ‘ جب آپ ڈاکٹر بن جائیں گی تو بہت سے لوگوں کے دکھوں کا مداوا ہو جائے گا ۔ اللہ تعالٰی آپ کے سارے معاملات اپنی رحمت سے درست کر دے گا ۔ آپ بالکل پریشان نہ ہوں ۔ غلطی کا اعادہ نہیں ہونا چاہیے ‘ اللہ بڑا غفور الرحیم ہے ۔
گھیے کا سوپ: گھیے کا سوپ بہت سارے لوگوں نے پیا اور انہیں فائدہ بھی ہوا ۔ بیرونی ممالک سے اس سلسلے میں فون بھی آئےجو میں نہیں سن سکی ۔ اب دوبارہ میں اس بارے میں لکھ رہی ہوں تا کہ سب لوگ اسے اطمینان سے بنا سکیں ۔
ہرا گھیا مع چھلکوں کے کدوکش کریں ‘ اسے پانی میں ابال لیں اور ابلنے کے بعد چھان لیں ۔ گھیا ٹھنڈا ہوتا ہے اس لئے ذرا سی اجوائن اور کلونجی کے چار پانچ دانے ڈالنے ہیں ۔ کالی مرچ ثابت بھیڈال سکتے ہیں کیونکہ کچھ لوگوں کو پسی ہوئی کالی مرچ ڈالنے سے گلے میں خراش محسوس ہوتی ہے ۔ مرغی کا گوشت بھی ڈالتے ہیں تا کہ گھیے کی تاثیر ٹھنڈی نہ رہے اورذائقہ بہتر ہو جائے ۔ چار ہفتے بعد دیکھئے ‘ آپ کے جسم میں جتنا فرق پڑا ہے ۔ اس کے بعد ہفتے میں ایک دو بار یہ سوپ لے لیا کیجئے ۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں