یہ کہانی سچی اور اصلی ہے۔ تمام کرداراحتیاط سے دانستہ فرضی کردئیے گئے ہیں‘ کسی قسم کی مماثلت محض اتفاقیہ ہوگی۔
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! آغاز اس دعا کے ساتھ اللہ تعالیٰ آپ کو لمبی زندگی عطا کرے اور آپ کی پوری ٹیم اور عبقری پڑھنے والے ہر فرد کو اللہ پاک ہمیشہ تندرست اور خوش رکھے‘ ان کے دل کی ہر دعا زبان پر آنے سے پہلے قبول ہوجائے (آمین!) میرا عبقری سے تقریباً ڈیڑھ سال سے رابطہ ہے اور میری یہی کوشش ہوتی ہے کہ ہر ماہ اس کا مطالعہ کروں اور اس پر عمل بھی کروں۔ میری عمر 21 سال ہے اور ساری زندگی گناہوں میں گزر گئی‘ میں اپنی زندگی کے ماضی کے بارے میں زیادہ تو نہیں لکھ سکتی بس اتنا کہ جب سے ہوش سنبھالا گناہ ہی ہوتے رہے‘ شاید کبھی کوئی نیکی بھی کی ہو تو پھر سوچتی ہوں پتہ نہیں اس ذات نے قبول بھی کی ہوگی یا نہیں‘ زندگی میں مشکلات نے ایسے گھیر رکھا تھا کہ بس‘ ہر وقت سر میں درد رہتا‘ دل کرتا ہے کسی سے بات نہ کرو‘ کوئی ذرا سی بات کہہ دے‘ وہی بات دل و دماغ میں رہ جاتی ہے‘ بس زندگی سے یہ سبق ملا زندگی میں کوئی اپنا نہیں‘ نہ بہن‘ نہ بھائی‘ نہ کوئی دوست لوگ کہتے ہیں اپنے اپنے ہوتے ہیں‘ مگر میں کہتی ہوں صرف اللہ پاک کی ذات ہے جو انسان کے ساتھ ہروقت ہوتی ہے۔ہر رشتہ مطلب کا ہے‘ میں نے جب بھی کسی سے دل سے محبت کی مجھے سوائے آنسوؤں کے بدلے میں کچھ نہیں ملا۔ میری یہ باتیں شاید کسی کو اچھی نہ لگیں مگر میرا دل بھرا ہوا ہے‘ نامعلوم کیوں میں ایسی باتیں لکھ رہی ہوں۔ گزشتہ سات سال میری زندگی کا ہر دن غم ہی لے کر آیا‘ جو کچھ بھی کرنا چاہتی کبھی بھی مکمل نہ ہوسکا‘ اس دوران میری ایجوکیشن بھی چھوٹ گئی‘ مجھے پڑھنے کا بہت شوق تھا‘ اور آج بھی ہے۔ میری زندگی میں صرف دکھ ہی دکھ آئے‘نہ کوئی دوست جس سے اپنے دل کا حال کہو‘ مگر پھر میں نے درس اور عبقری رسالے سے دوبارہ سے جینا سیکھا۔ ماہنامہ عبقری کے ذریعے اللہ سے دوستی کرکے خود کو قابل بنا رہی ہوں‘ درس سے ذریعے معلوم ہوا کہ اللہ سے باتیں بھی ہوسکتی ہیں‘ رات کے اندھیرے میں اپنے اللہ تعالیٰ سے باتیں کرتی ہوں‘ دل کو عجب سکون ملتا ہے‘ ورنہ دنیا کے کسی رشتے سے بات کرنا تو ایسے ہے جیسے خود کو اپنے ہی ہاتھوں سے آگ لگادوں‘ آپ ان سے کچھ برا نہ کہو۔ مزید اپنا ماضی نہ لکھوں گی۔ بس یہ بتانا چاہوں گی کہ میری زندگی میں کیسےانقلاب آیا اور میں پرسکون ہوگئی۔ میں نے عبقری سے دوستی کرلی‘ درس سے دوستی کرلی ہے۔ عبقری اور درس سے میں نے اپنی زندگی میں کچھ وظائف بھی شامل کرلیے ہیں
جن سے مجھے بہت کچھ ملا۔ جن سے میرے تڑپتے سلگتے دل کو سکون ملا وہ وظائف یہ ہیں: درود ابراہیمی سو مرتبہ روزانہ اورکبھی اس سے زیادہ بھی‘ اس کے علاوہ کوئی بھی چھوٹا سا درود شریف ایک ہزار مرتبہ روزانہ اور ساتھ 450 مرتبہحَسْبُنَا اللہُ وَنِعْمَ الْوَکِیْلُاس کےعلاوہ سارا دن
پڑھتی ہوں۔ مجھے سارے عمل بہت پسند ہیں لیکن میں سورۂ والضحیٰ کی آیت نمبر پانچ کی دیوانی ہوں‘ جب بھی مجھے مالی تنگی ہوئی اس آیت کی برکت سے اللہ تعالیٰ مجھ پر کرم فرما دیتے ہیں‘ ایسی جگہ سے مدد ہوتی ہے جہاں سے امید بھی نہ ہو اور میری مدد کرنے والے صرف اور صرف اللہ تعالیٰ کی ذات ہیں۔ میں ان لوگوں کو عبقری کے ذریعے پیغام دینا چاہوں گی جن کو اس دنیا میں کسی سے امید نہ ہو وہ یہ پڑھے اور اللہ تعالیٰ سے امید لگائیں‘ وہ آپ کو آپ کی امید سے بڑھ کر دے گا اور ساتھ میں کلمہ طیبہ کا ورد کرتی ہوں اللہ تعالیٰ کا بڑا شکر ہے اس نے مجھے تین نصاب ختم کرنے کی توفیق دی اور چوتھا نصاب‘ پانچواں اور بہت پڑھنے کو دل چاہتا ہے‘ رات کو سونے سے پہلے میں گیارہ سو مرتبہ
ُ پڑھتی ہوں اور ایک خاص عمل میں ہر جمعہ کی نماز کے بعد تین دفعہ ’’خاص ورد والی یٰسین شریف بھی پڑھتی ہوں جس کو پڑھ کر مجھے ایسے لگتا ہے بس پورے ہفتے کا دل کا بوجھ اتر گیا اور یہ میرے کافی عرصہ کا معمول ہے۔ عبقری رسالے سے
313 مرتبہ پڑھتی ہوں اور اس تکرار والے نوافل پر میں کیا لکھوں‘ جب کوئی حاجت ہو بس اللہ تعالیٰ کے سامنے سرجھکا کر کھڑے ہوجاؤ اور اس سے لے کر آؤ‘ وہ بہت رحیم کریم ہے‘ فوراً سنتا ہے اور اگر کبھی نہیں بھی اس دنیا میں کوئی چیز ملتی تو یاد رکھ لیتی ہوں یہ جہاں نہیں تو اگلے جہاں کوئی حاجت پوری ہوجائے گی۔ ان شاء اللہ۔ عبقری پڑھنے والوں کو یہ کہوں گی کہ اپنی دعا کو ایسے مانگیں کہ پوری ہورہی ہے اور پوری ہوکر رہے گی۔ یہ سب کچھ مجھے درس اور ماہنامہ عبقری رسالہ سے ملا ہے۔ آپ بھی اپنے دکھوں اور پریشان کن حالات سے پریشان ہیں تو عبقری سے دوستی لگا کر دیکھیں پھر آپ کے غم کیسے دور ہوتے ہیں‘ میرے تڑپتے‘ سلگتے حالات اب بدل رہے ہیں‘ میں آج پرسکون ہوں۔ آج میں پانچ وقت کی نماز پڑھتی ہوں‘ بس میری حضرت حکیم صاحب اور عبقری پڑھنے والوں سے گزارش ہے کہ میرے لیے دعا کردیں کہ میں نماز تہجد کی پابند ہوجاؤں اور اس دنیا سے ایمان کی حالت میں جاؤں اور یہ زندگی جتنی بھی ہے کبھی کسی کی محتاجی نہ دیکھنے پڑے‘ اللہ تعالیٰ مجھے اس قابل بنادے کہ اپنے قدموں پر کھڑی ہوجاؤں ‘ اللہ تعالیٰ مجھے بہت علم حاصل کرنے والا بنادے‘ بس دعا کردیں میرا ناطہ عبقری اور درس کے ساتھ آخر ی سانس تک جڑا رہے‘ وظائف میں مرتے دم تک جاری رکھوں۔ اللہ تعالیٰ ہر انسان کو خوش رکھے۔ (خدا کی بندی)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں