یَآ یُّھَا النَّاسُ کُلُو مِمَّا فِی الاَرضِ حَلٰلاً طَیِّبًاز وَّ لَا تَتَّبِعُوا خَطَوٰاتِ الشَّیطٰنِ ط اِنَّہ لَکُم عَدُوّ مُّبِین’‘ (سورئہ بقرہ: آیت168)
ترجمہ: ”اے لوگو! زمین میں جتنی بھی حلال اور پاکیزہ چیزیں ہیں انہیں کھاﺅ اور شیطانی راہ نہ چلو وہ تمہارا کھلا دشمن ہے۔“
ترجمہ: ”اے لوگو! زمین میں جتنی بھی حلال اور پاکیزہ چیزیں ہیں انہیں کھاﺅ اورشیطانی راہ نہ چلو وہ تو تمہارا کھلا دشمن ہے۔“
صحیح مسلم میں ہے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ پروردگار عالم فرماتا ہے میں نے جو مال اپنے بندوں کو دیاہے اسے ان کے لیے حلال کر دیا ہے میں نے اپنے بندوں کو موحد پیدا کیا، مگر شیطان نے دین حنیف سے انہیں ہٹا دیا اور میری حلال کردہ چیزوں کو ان پر حرام کر دیا۔
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے جس وقت اس آیت کی تلاوت ہوئی تو حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ نے کھڑے ہو کر کہا: حضور! میرے لیے دعا کیجئے کہ اللہ تعالیٰ میری دعاﺅں کو قبول فرمایا کرے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے سعد! پاک چیزیں اور حلال لقمہ کھاتے رہو اللہ تعالیٰ تمہاری دعائیں قبول فرماتا رہے گا۔ قسم ہے اس خدا کی جس کے ہاتھ میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی جان ہے، حرام لقمہ جو انسان اپنے پیٹ میں ڈالتا ہے اس کی نحوست کی وجہ سے چالیس دن تک اس کی عبادت قبول نہیں ہوتی، جس شخص کے جسم کا گوشت پوست حرام سے پلا وہ جہنمی ہے۔ (تفسیر ابن کثیر،235/1)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں