برس ہابرس سے اطباء بھی یہ مشورہ دیتے آرہے ہیں کہ باجرہ کو گُڑ، شکر‘ گھی یا دیگر کھانے والے تیلوں میں ملا کر کھانے سے کمر مضبوط‘ خون عمدہ اور ہاضمہ درست رہتا ہے۔ پیٹ کی چربی میں کمی کے ساتھ گیس بھی نہیں ہوتی۔ موسم سرما میں باجرے کی روٹی ایک طاقتور غذا ہے۔
ہمارے جسم کو چاق و چوبند رکھنے کیلئے پروٹین کی روزانہ ضرورت ہوتی ہے۔ ہماری غذا میں بھی زیادہ حصہ یعنی پروٹین بنانے والے اجزا کا ہوتا ہے۔ انہیں اجزائے لحمی یعنی پروٹین کہتے ہیں۔ یہ پروٹین ہمیں اناج‘ پھل‘ سبزیوں اور گوشت وغیرہ کے استعمال سے حاصل ہوتا ہے۔ مختلف قسم کے اناج ہماری روزمرہ کی غذا میں ضرور شامل ہونےچاہئیں تاکہ ہمارے جسم کو قوت اور توانائی ملتی رہے اور ہم مضبوظ صحت مند اور چاق چوبند رہ سکیں۔ ان ہی اجناس میں سے ایک نہایت مفید اور قیمتی اناج باجرہ کی صورت میں با آسانی دستیاب ہے۔باجرہ ایک ایسا اناج ہے جو بدن کو بھرپور غذائیت دینے کے ساتھ ساتھ نزلہ‘ زکام‘ کو بھی دور کردیتا ہے۔ باجرہ پر کی گئی مسلسل تحقیق سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ یہ جسم میں چربی کم کرنے اور اعصاب کو طاقت پہنچانے کی خصوصیت رکھتا ہے عام طور پر باجرہ اور چنے کو غریبوں کا اناج کہا جاتا ہے۔ راجھستان اور گرم خشک علاقوں میں مزدور باجرہ کی روٹی کھا کر چودہ سے پندرہ گھنٹے تک محنت کرتے ہیں اور تھکن تک محسوس نہیں کرتے۔ عام طور پر لوگ بھوک کی کمی اور کمزور ہاضمہ‘ پیٹ کے امراض میں مبتلا ہوکر پریشان پھرتے ہیں اگر کم لیسدار اجزاء والے اس موٹے اناج کو استعمال کریں تو بدہضمی اور گیس وغیرہ جیسے امراض سے چھٹکارا حاصل کرسکتے ہیں۔
برس ہابرس سے اطباء بھی یہ مشورہ دیتے آرہے ہیں کہ باجرہ کو گُڑ، شکر‘ گھی یا دیگر کھانے والے تیلوں میں ملا کر کھانے سے کمر مضبوط‘ خون عمدہ اور ہاضمہ درست رہتا ہے۔ پیٹ کی چربی میں کمی کے ساتھ گیس بھی نہیں ہوتی۔ موسم سرما میں باجرے کی روٹی ایک طاقتور غذا ہے۔ باجرے کے لڈو اور باجرے کی کھچڑی بھی بنائی جاتی ہے۔ باجرہ ایک صحت بخش اناج ہے جو بڑھتی عمر کے بچوں کیلئے بہترین غذا ہے۔ یہ انتہائی زودہضم ہے اس کے اندر سیلیکون وافر مقدار میں پایا جاتا ہے۔ سیلیکون بالوں‘ آنکھوں‘ جلد اور ناخنوں کی صحت کیلئے بہت ضروری ہے ان معدنیات کی کمی کے نتیجہ میں مختلف اعضاء کو جوڑنے والی نسیں ڈھیلی پڑجاتی ہے ہیں۔ یہ پروٹین اور آئرن کی سپلائی کا بہترین ذریعہ ہے۔ نئی تحقیق کے مطابق اگر ہم زیادہ مقدار میں ثابت اناج کا استعمال خاص طور پر باجرہ کا استعمال کریں گے تو طویل العمر پائیں گے صحت مند رہیں گے اور بڑھاپا دیر سے آئے گا۔
باجرے کی میٹھی روٹی تو ضرور ہی کھائیے!
اشیاء:باجرے کا آٹا ایک کلو‘چینی یا دیسی شکر حسب ضرورت‘ خشخاش پچاس گرام‘ سونف چائے دو چمچ‘ الائچی خورد چار عدد‘ گھی حسب ضرورت۔ ترکیب: چینی یا شکر کو پانی میں حل کرکے اور ابال کر اس کی چاشنی تیار کرلیجئے۔ باجرہ کے آٹے میں خشخاش ‘ سونف اور الائچی ملالیجئےاور پھر چاشنی سے باجرہ کے آٹے کو ایک ایک روٹی کیلئے ہتھیلی سے مل مل کر گوندھیے۔ آٹا نہ زیادہ سخت ہوا اور نہ زیادہ نرم۔ آٹا ٹھیک طرح ہتھیلی سے ملنا ضروری ہے۔ ورنہ روٹی ٹوٹ جائے گی ‘ ایک روٹی کا آٹا گوندھ کر اور روٹی بیل کر گرم سیدھے توے پر ڈالیے اور دونوں طرف گھی لگائیے۔ دونوں طر ف سے سرخ ہوجائے تو نہایت احتیاط سے اس کو توے پر سے اتار لیجئے ۔اوپر خالص دیسی گھی یا مکھن لگا کر تازہ تازہ تناول فرمائیے اور بھرپور صحت پائیے۔ (علی اسامہ‘ گوجرانوالہ)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں