تھکی اور سوجی آنکھیں: میری آنکھیں بہت جلد تھک جاتی ہیں‘ اکثر پھولی پھولی لگتی ہیں۔ آنکھوں کی تھکن دور کرنے کیلئے کوئی اچھا سا ٹوٹکہ بتائیے۔ مجھے اپنا چہرہ بُرا لگتا ہے۔ (عائلہ)
مشورہ: تھکی اور سوجی ہوئی آنکھوں کیلئے کھیرا بہت مفید ہے۔ دو کھیرے دھو کر ان کی پتلی پتلی کاشیں کاٹ لیجئے۔ پھر منہ دھو کر بستر پر لیٹ جائیے۔ اس سے دس منٹ پہلے کھیرے پر تھوڑا سا عرق گلاب چھڑک کر انہیں فریج میں رکھ دیجئے۔ اب قتلوں کو آنکھوں پر رکھ لیں۔ بیس منٹ بعد قتلے ہٹا کر نئے رکھ لیجئے۔ پھر ٹھنڈے پانی سے منہ دھولیں‘ آنکھوں کی تھکن دور ہوجائے گی۔ دو تین روز تک یہ عمل کیجئے‘ آنکھیں تندرست ہوجائیں گی۔ کھلے اور بڑے مساموں سے نجات کیلئے بھی آپ کھیرے کا رس نکالیے اس میں ایک چمچہ گلاب کا عرق ملائیے۔ کھیرے کا رس ایک پیالی سے کم ہونا چاہیے۔ پھر اس میں پسی سفید پھٹکڑی ایک چٹکی ملائیے اور چہرے پر صرف پانچ منٹ کیلئے لگائیے۔ اس کے بعد تازہ پانی سے منہ دھو کر معیاری موئسچرائزر لگالیں۔ یہ آمیزہ آپ دو تین دن فریج میں بھی رکھ سکتی ہیں۔ سردیاں آنے والی ہیں‘ بادام کی کھل بازار سے منگوائیے‘ ایک چمچہ کھل شیشے کی پلیٹ میں ڈالیے‘ پانچ قطرے لیموں کا رس اور تھوڑا سا عرق گلاب ملائیے اور آمیزہ بنا کر چہرے پر لگائیے۔ ابٹن کی طرح ملتے ہوئے اتار کر تازہ پانی سے منہ دھولیں۔ صابن استعمال نہ کیجئے۔ آپ کا اپنا چہرہ تازگی کا احساس دلائے گا۔ چہرے پر بازاری کریم نہ لگائیے۔ میرے پاس کئی لڑکیوں کے فون اور خطوط آئے ہیں۔ کریمیں لگانے سے ان کا رنگ خراب ہوجاتا ہے اور دانے نکل آتے ہیں۔
طلاق یافتہ لڑکیاں کہاں جائیں؟: میں آپ کے مشورے بہت شوق سے پڑھتی ہوں‘ آج میں رشتوں کے سلسلے میں ہونے والے دھوکے اور فریب کی نشان دہی کرنا چاہتی ہوں۔ رشتہ کرانے والی عورتیں بہت فراڈ کرتی ہیں‘ منہ مانگی رقم لیتیں اور ایک دو رشتے بتا کرٹرخا دیتی ہیں۔ کچھ ایسی بدکردار بھی ہیں جو لڑکیوں کے فون نمبر غلط لوگوں کو دے کر انہیں پریشانی میں مبتلا کرتی ہیں۔ اخبار میں اشتہار دیا جائے تو وہ لوگ بھی تنگ کردیتے ہیں۔ جو قبر میں پاؤں لٹکائے بیٹھے ہیں۔ ضرورت رشتہ کے اشتہار یں مرد خود کو خودمختار اور رنڈوا کہہ کر دھوکہ دیتے ہیں۔ بھاری حق مہر اور جائیداد کا لالچ دے کر پھنسانے کی کوشش کرتے ہیں۔ (پوشیدہ)
مشورہ: یہ حقیقت ہے کہ ہمارے معاشرے میں لڑکیوں کے والدین کو کئی مسائل درپیش ہیں۔ سنجیدہ رشتے کم ہی ملتے ہیں۔ ہمارے ہاں بال بچوں والا پچاس سالہ مرد بھی کنوارہ رشتہ تلاش کرتا ہے‘ یہ بڑی غلط بات ہے۔ وہ چاہتا ہے کہ لڑکی اس کے بچوں کی خدمت کرے۔ جن طلاق یافتہ لڑکیوں کے بچے ہیں‘ ان کے ساتھ بہت زیادتی ہوتی ہے۔ میرے پاس بے شمار ایسی لڑکیوں کی جیتی جاگتی سچی کہانیاں موجود ہیں۔
گزشتہ دنوں ایک خاتون نے مجھے ساٹھ سالہ بھائی کیلئے رشتہ ڈھونڈنے کا کہا۔ جائیداد‘ گھر اور دولت کی ضمانت کے ساتھ وہ اٹھائیس سالہ کنواری لڑکی کی تلاش میں تھیں۔ میں نے انہیں کچھ طلاق شدہ اور خلع والی لڑکیوں کے بارے میں بتایا تو کہنے لگیں: ہمیں تو کنواری لڑکی چاہیے۔ ساتھ یہ شرطیں بھی بتائیں‘ گھر بار اپنا ہو‘ تعلیم یافتہ اور خوب صورت ہو‘ متوسط طبقے کے لوگ نہ ہوں‘ اب پڑھے لکھے لوگوں کا بھی یہ حال ہے۔ اس رجحان کو نئی نسل ہی بدل سکتی ہے۔ ہمارے مذہب میں ایسی کوئی قید نہیں کہ طلاق یافتہ لڑکیوں سے شادی نہ کرو۔ ایک خاتون کو میں نے سمجھایا تو وہ کہنے لگیں: جن لڑکیوں کو طلاق ہوجائے وہ دوسرے خاوند کے ساتھ بمشکل گزارہ کرتی ہیں۔ وہ ہر بات میں پہلے شوہر کے ساتھ دوسرے کا موازنہ کرتی رہتی ہے۔ یوں ازدواجی زندگی خراب ہوجاتی ہے‘ یہ خیال غلط ہے۔ اپنا گھر اور شوہر سب کو اچھا لگتا ہے۔ ہمارے ہاں پڑھی لکھی بچیاں کبھی ایسی بات زبان پر نہیں لاتیں بلکہ ازدواجی زندگی کو تلخیوں سے بچاتی ہیں۔ وہ شوہر کی خدمت کرتی ہیں۔ ان کی بھرپور کوشش ہوتی ہے کہ شوہر کو ہر طرح سے خوش رکھیں بلکہ اگر اس کے بچے بھی ہوں تو ان کی خدمت کرکے مسرت محسوس کرتی ہیں۔ ذہن سے خرافات نکال کر ان لڑکیوں کا مستقبل محفوظ رکھنا چاہیے آخر وہ بھی حقوق رکھتی ہیں۔
پپیتے کے پتے: گزشتہ دنوں بھارت سے ایک ملاقاتی آئیں‘ انہوں نے بتایا کہ پپیتے کے پتے وہاں بہت استعمال ہوتے ہیں خصوصاً ڈینگی بخار کے مریضوں کو صحت یاب کردیتے ہیں۔ آپ ضرور بتائیے کہ یہ پتے کیسے موذی مرض ختم کرتے ہیں؟ (رئیسہ‘ حیدرآباد)
مشورہ: اللہ تعالیٰ نے ان پتوں میں شفاء رکھی ہے۔ ویسے بھی پپیتے کے پھل حتیٰ کہ اس کے چھلکے اور بیجوں میں بھی شفاء بخش اثرات ہیں۔ ممبئی کے ایک ڈاکٹر نے ان پتوں کا رس ڈینگی بخار کے مریضوں کو پلایا۔ صرف تین دن میں ان کی صحت بحال ہوگئی۔ استعمال کا آسان طریقہ یہ ہے کہ ایک پتہ لے کر اس کے دو ٹکڑے کرلیں۔ پتہ بالکل صاف ہونا چاہیے۔ اب پتے کے درمیان سے باریک ڈنٹھل احتیاط سے علیحدہ کردیں۔ ململ کا صاف کپڑا لے کر پتہ مروڑ کر رکھیں اور ہاتھ سے دبا کر رس نکال لیں۔ تقریباً ایک چمچ رس نکلتا ہے۔ یہ رس فوراً مریض کو پلادیں۔ بہت کڑوا ہوتا ہے مگر تین دن صرف ایک چمچہ پلانے سے مریض صحت یاب ہوجاتا ہے۔مگر یہ عمل ڈاکٹر کی نگرانی میں کیا جاتا ہے۔ باقاعدہ نگرانی اور طبی امتحان ہوتے ہیں۔ یوں پتہ چلتا رہتا ہے کہ کتنا فائدہ ہورہا ہے۔ غرض مریض کی پوری نگہداشت کی جاتی ہے۔ یاد رہے ڈاکٹر سے پوچھے بغیر یہ پتے استعمال نہ کیجئے۔
جوڑ سوج جاتے ہیں: اکثر اوقات میرے پاؤں سوج جاتے ہیں‘ ہاتھوں کی انگلیوں کے جوڑ پر ورم آجاتا ہے۔ میں علاج کررہی ہوں۔ ہومیو پیتھک ادویہ کھائیں‘ وقتی طور پر آرام آتا ہے اور پھر تکلیف شروع‘ یہ بیماری کیسے دور ہوگی؟ (بیگم شاکرہ‘ راولپنڈی)
مشورہ: بی بی! بیشتر بیماریاں ذہن پر بوجھ‘ پریشانی اور منفی سوچ سے وجود میں آتی ہیں۔ آپ دوا کے ساتھ ساتھ غذا پر بھی توجہ دیجئے۔ سردی کا موسم آرہا ہے‘ گنٹھیا کے مرض میں مچھلی اور اس کا تیل بہت فائدہ پہنچاتا ہے۔ انہیں استعمال کرنے سے صحت بہتر رہتی اور درد میں افاقہ ہوتا ہے۔ بعض خواتین بدبو کی وجہ سے مچھلی کا تیل نہیں پیتیں۔ اس صورت میں مچھلی کھائیے۔ ہفتہ میں تین بار ضرور کھائیے۔ غذا کا خیال رکھنے سے تکلیف کم ہوسکتی ہے۔ لہسن کا تیل بھی مفید ہے۔ بڑا دیسی لہسن چھیل کر اس کے ٹکڑے کیجئے۔ پھر دودھ میں ابال کر رات کو پی لیجئے۔ بولی تیزاب (یورک ایسڈ) کی زیادتی سے جوڑوں میں درد ہو تو ککڑی کا رس آدھا گلاس پینے سے بھی فرق پڑتا ہے۔ لہسن کا استعمال بہت ضروری ہے۔ مزید براں میتھی کے ساگ میں ادرک لہسن ڈال کر کھائیے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں