ترقی کے اس دور میں بھلا امراض کی کیا کمی، پھر امراض کا زور کیوں نہ ہوجبکہ فضا آلودہ، پانی گندا، مٹی پلید، غذائیں غلط۔ کھانے پینے کی عادات بگڑی ہوئیں، نہ وقت پر سونا، نہ صبح تڑکے اٹھ کر یاد خدا کی توفیق، نہ صاف ستھری صبح کی ہوا میں تلاوت کے ذریعے سے خون کی صفائی اور جسم کی قوت مدافعت کو مستحکم کرنے کا اہتمام۔ جس بدن کو دیکھئے چستی وتوانائی سے محروم، چال سیدھی نہ حال درست، خواتین کے چہرے پر تازگی نہ نکھار، نتیجہ یہ کہ باسی چہروں کو تازہ دکھانے کا کام بے تحاشا پاﺅڈر تھوپ کر اور لپ سٹک رگڑ کر کیا جاتا ہے۔
بات پاﺅڈر لپ سٹک کی ہو رہی ہے تو کیوں نہ ان عام مسائل کا ذکر ہو جائے جن کا تعلق رنگ روپ یعنی حسن سے ہوتا ہے۔ حسن کے عارضوں میں بال بھی شامل ہیں اور گال بھی۔ ان دونوں کی چمک دمک کے دو علاج ہیں، اندرونی اور بیرونی۔ پہلے کچھ بات اندرونی علاج کی ہو جائے۔ یہ علاج آج کی عورت اور مرد دونوں کی ضرورت ہے ۔ جسم کی صحت کے لئے اس کے خلیات کا جنہیں جسم کی عمارت کا بنیادی مسالا قرار دینا درست ہو گا، صحت مند اور چست ہونا ضروری ہوتا ہے۔ ان کی صحت کے لئے ضروری ہے کہ انہیں صاف ستھرا خون ضروری غذائی اجزا کے ساتھ فراہم ہوتا رہے۔ اس کے لئے صاف ستھرے پانی، حیاتین اور معدنی نمکیات کی فراہمی کے ساتھ آکسیجن کی بھرپور مقدار کا فراہم کرنا بھی ضروری ہوتا ہے۔
یہ کام منہ سے شروع ہوتا ہے یعنی منہ میں پہنچنے والے نوالے کو چبانے اور اسے معدے میں پہنچانے سے۔ اب اس عمل میں چونکہ غذا کو پیسنے ، کاٹنے اور قابل ہضم بنانے کا کام دانت اور منہ میں بننے والا لعاب انجام دیتا ہے، اس لئے دانتوں اور منہ کی صحت کی اہمیت سے کیسے انکار کیا جا سکتا ہے۔ دانتوں کی صحت، ان کی صفائی اور مسوڑھوں کی مضبوطی ہی سے برقرار رہتی ہے۔ سونے سے پہلے اور صبح ان کی صفائی اہتمام سے ہونی چاہئے۔ لوگ جتنا وقت منہ پر صابن کا جھاگ رگڑنے پر لگاتے ہیں اتنا وقت دانتوں، مسوڑھوں اور زبان کی صفائی پر خرچ نہیں کرتے۔ دانتوں کی صفائی اور صحت کے لئے قسم قسم کے ٹوتھ پیسٹ دستیاب ہیں۔ ان میں معیاری ٹوتھ پیسٹ بھی شامل ہیں اور غیر معیاری بھی، اس لئے ان کا انتخاب سوچ سمجھ کر کرنا چاہئے۔ دانتوں کی صفائی میں صحیح قسم کے برش کا درست طریقے سے استعمال کرنا ضروری ہوتا ہے۔ اس کا ریشہ نرم ہونا چاہئے اور اسے دانتوں پر اوپر سے نیچے اور نیچے سے اوپر مسوڑھوں پر اس طرح جما کر چلانا چاہئے کہ مسوڑھوں کی ہلکی مالش کے علاوہ دانتوں کے درمیانی خلا بھی صاف ہو جائیں۔ اس کے بعد اچھی طرح کلیاں کی جائیں اور تین انگلیوں سے زبان کو رگڑا اور ہلکاسا کھرچا جائے۔ اس طرح لعابی غدودوں کو تحریک ملے گی، حلق رات کے جمے بلغم سے صاف ہو گا، ناک کھل جائے گی اور منہ کا لعاب بھی (جس میں جراثیم کشی کی صلاحیت ہوتی ہے) زیادہ خارج ہو کر دانتوں اور مسوڑھوں کو صاف کر دیگا۔ حسن ودل کشی اور شخصیت کے دمکانے میں صاف ستھرے دانتوں کا بھی بڑا حصہ ہوتا ہے۔
صبح منہ ہاتھ دھونے کے بعد کم از کم ایک دو گلاس تازہ پانی ٹھہر ٹھہر کر ضرور پینا چاہئے اور اسکے بعد کھلی ہوا میں بالکل سیدھے کھڑے ہو کر پھیپھڑے اور پیٹ ہوا سے خالی کرنے کے بعد دھیرے دھیرے تازہ ہوا پھیپھڑوں اور پیٹ میں بھر کر ہاتھ کی درمیانی انگلی اور انگوٹھے سے نتھنے بند کر لینے چاہئیں۔ قابل برداشت حد تک اس طرح سانس روک کر دھیرے دھیرے خارج کر دی جائے اور پھر اسی طرح یہ عمل دہرایا جائے۔ کم از کم چھ مرتبہ اس ورزش کے بعد ذرا تیز تیز گہرے سانس لیں اور پہلے کی طرح نتھنے بند کئے بغیر خوب سانس لے کر منہ میں بھی ہوا بھر لیں۔منہ بند رہے اور گال خوب پھولے رہیں۔ ہونٹوں کو سیٹی بجانے کے انداز میں سکیڑ کر سینے میں بھری ہوا پوری طرح خارج کریں۔ دونوں ورزشوں میں سانس خارج کرتے وقت پیٹ کو بھی سمیٹنا اور سکیڑنا چاہئے۔ ان ورزشوں سے خون میں آکسیجن خوب جذب ہو گی، جھریاں کم بنیں گی ، ہونٹ اور گال رفتہ رفتہ سرخ ہونے لگیں گے۔ پانی سے معدے، گردوں اور آنتوں کی صفائی اور تازہ ہوا سے خون کی ستھرائی کے بعد اچھا متوازن ناشتہ کیا جائے جس میں اولیت چائے، پاپوں، ڈبل روٹی کو نہ دی جائے بلکہ تازہ بغیر بالائی کا دودھ، دہی، موٹے آٹے کی روٹی یا دلیے کا استعمال کیجئے۔ کولیسٹرول نہ ہو تو ابلے انڈے، کوئی موسمی پھل یا موسم ہو تو ایک دو گاجریں کھایئے۔ اسی طرح دن بھر کی غذا میں مرغی، مچھلی کے گوشت کو ترجیح دی جائے۔ سبزیاں، دالیں، موٹے آٹے کی روٹی، پھلیاں زیادہ شوق سے کھائی جائیں۔ پھل انکے رس سے بہتر ہوتے ہیں۔ انکا پھوک اور گودا آنتوں کے عمل کو چست رکھتا ہے، جسم سے زہریلے مادے خوب خارج ہوتے ہیںاور اچھا صحت مند خون بنتا ہے۔ اسکے علاوہ کھانوں کے درمیان دن بھر 10-8 گلاس پانی بھی پیا جائے۔ موسم تقاضا کرے تو مزید پانی بھی پینا چاہئے اور بوتل بند مشروبات خاص طور پر کولا ڈرنکس سے بچنا چاہئے کیونکہ ان میں مضر صحت کیمیائی اجزاءشامل ہوتے ہیں۔ پانی زیادہ پینے سے گردے بھی مضر اجزا جسم سے خارج کر کے خون کو ستھرا اور خلیات کو صحت مند رکھتے ہیں۔ پانی کی وجہ سے بھی کھال مرجھانے اور سکڑنے سے محفوظ رہتی ہے۔
Ubqari Magazine Rated 3.5 / 5 based on 809
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں