موسم گرما جو احتیاط اور تقاضے چاہتا ہے اگر ہم ان کو صحیح طور پر اپنا لیں تو کوئی وجہ نہیں کہ ہم پر مسلط گرمی کے اثرات یقینا کم ہوجائیں آج کے دور میں ہم نے جسم کی قوت مدافعت کو اس قدر کمزور کر دیا ہے کہ جسم کی ساخت اور روح کمزور ہو کر رہ گئے ہیں۔ سردیوں میں اس لئے ورزش نہیں کرتے کہ سردی ہے اور گرمیوں میں اس لئے ورزش نہیں کرتے کہ گرمی ہے۔ ہمارا نفس شتر مرغ ہے اسکو کہو وزن اٹھا تو کہے گا کہ میں تو مرغ (پرندہ)ہوں، کہو پھر مرغ کی طرح اڑ کر دکھا تو کہے گا کہ میں تو اونٹ ہوں۔ بزرگ کامل نے کہا کہ جبراً اس پر بوجھ لاد لو، اس کے عذر کی پروامت کرو۔ یہاں وہی باتیں کہی گئی ہیں جو آپ جانتے ہیں انکا اعادہ کر لیجئے۔
ناشتہ
مسنون غذائیں کھائیں۔ گندم یا جوکا دلیہ بہترین مقوی ومعتدل صحت بخش ناشتہ ہے۔ دودھ دہی کی لسی دھوپ کی تمازت سے بچاتی ہے۔ چائے، ڈبل روٹی کا ناشتہ معدے میں تیزابیت اور دل کی دھڑکن تیز کرتا اور ناقص غذائیت کا حامل ہے۔
دوپہر کا کھانا
ہر موسم کی سبزیاں اور پھل قدرت کی سخاوت و عطا اور موسم کی صحیح غذا ہیں۔ فرمان رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے کدو، ٹینڈے، کلفے کا ساگ، ترئی، پالک اور لعابدار سبزیاں یعنی اروی، بھنڈی بہترین سبزیاں ہیں۔ کدو اور دہی کا رائتہ، بینگن اور دہی کا بھرتہ ٹھنڈے سالن ہیں۔ سلاد کے لئے کھیرے، ککڑی، ٹماٹر، ہرادھنیا، پودینہ ، لیموں، سرکہ بہترین چیزیں ہیں۔ گندم میں جو ڈالنا مسنون ہے۔ جو سے تیار کی ہوئی غذا معدہ ،جگر ،آنتوں ،دل ،دماغ ،اعصاب غصہ اور تیزی کو پرسکون رکھتی ہے۔موٹاپا نہیں ہونے دیتی۔ بلڈ پریشر، امراض قلب ،دائمی قبض کے لئے بہترین غذا ہے۔
مشروبات
ولایتی مشروبات ہمارے علاقائی موسمی تقاضوں کو پورا نہیں کرتے ان کی بنسبت دیسی مشرقی مشروبات زیادہ بامقصد ہیں۔ لیموں کی سکنجبین،آلو بخارے کا شربت، بے دانے کا شربت، فالسے کا شربت، ستو اور شکر یا گڑ کا شربت، چھاچھ، دہی کی لسی، صحیح معنوں میں گرمی کا مقابلہ کرتے اور قوت مدافعت پیدا کرتے ہیں۔ آلو بخارا قدرت کی بیش قیمت نعمت ہے ۔یہ واحد ترش پھل ہے جو نزلہ، زکام میں مضر نہیں۔ گرمی کیلئے بے دانہ 4گرام، گل نیلوفر 5گرام، عناب 7دانہ، چھوٹی الائچی 2دانہ رات کو بھگو دیں۔ صبح مل چھان کر پئیں۔ تربوز اور خربوزہ، گرمی تیزابیت اورخون کو صاف کرنیوالی نہایت مفید نعمت ہیں۔
مرچ ،مصالحے اور ان کا استعمال
سردیوں میں تو خیر! لیکن گرمیوںمیں گرم مصالحے اور تیز مرچ ہرگز مناسب نہیں۔ یہ معدہ اور آنتوں میں ورم وزخم کا باعث بنتے ہیں۔ اس سے پیاس اور گرمی کا احساس زیادہ ہو جاتا ہے۔
گرمیوں میں ٹھنڈے مصالحے
یعنی سبز اور سوکھا دھنیا، سفید زیرہ ،سوکھے آلو بخارے، ہلدی مفید ہوتے ہیں جو کہ پیٹ کے اندر زخم اور ورم کے لئے مفید ہیں۔ آج کل زخم اور ورم معدہ جوڑوں کے درد میں تیزی سے اضافے کا سبب کڑاھی گوشت، برف اور فریج کا بے جا استعمال ،ایئر کولر، ایئر کنڈیشن، مالش، ورزش سے جی چرانا ہیں۔ آرام طلب دوستوں کے معدے بھی آرام طلب ، گیس، ریح اور سستی کی دوائیوں کے جرمانے بھرواتے رہتے ہیں۔
ہاضم رطوبت کو کمزور نہ کریں
ہاضم رطوبات معدہ (گیسٹرک انزائمز، گیسٹرک ایسڈ) جو غذا کو ہضم کرتی ہیں ان کو ٹھنڈا اور پتلا نہ کریں ٹھنڈا اور پتلا کرنا ایسے ہوتا ہے کہ غذا کے دوران برف یا فریج کا پانی پینا رطوبت معدہ کو پتلا کرتا ہے اس سے غذا معدے میں زیادہ دیر رکنے سے ترش ہو کر بجائے عمدہ خون کے ریح، تیزابیت، (ایسیڈیٹی) زخم معدہ ،پتھری اور بدہضمی پیدا کرتی ہے۔
پانی علیحدہ اور غذا علیحدہ ہضم کریں
غذا کے دوران یا بعد میں جو پانی آپ نے پینا ہے وہ غذا سے ایک آدھ گھنٹہ پہلے تازہ پانی پی لیں تاکہ غذا کے ساتھ پانی پینے کی حاجت نہ رہے البتہ کھانے کے درمیان آدھ پون گلاس تازہ پانی پینے میں مضائقہ نہیں۔
نوٹ
جم جانے والی چکنائیاں خصوصاً بناسپتی گھی اور چینی وغیرہ کیمیکل غذائیں ہیں، ان سے بچیں۔ اس گھی کی بجائے ایک کلو سرسوں کے تیل یا کوکنگ آئل میں پاﺅ دہی ملا لیں خوشبو ،ذائقے اور طاقت کے لحاظ سے دیسی گھی کے ہم پلہ ہے۔ کیمیکل کے بغیر صاف کیا ہوا گڑ یا شکر استعمال فرمائیں۔
Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 799
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں