کچھ کرنا چاہتی ہوں: میری عمر بیس سال ہے بی اے کرچکی ہوں اب میں کچھ کرنا چاہتی ہوں مگر کچھ بھی نہیں کرسکتی لکھنا چاہتی ہوں مگر مضمون کا خاکہ ذہن سے غائب ہوجاتا ہے کبھی دل چاہتا ہے کہ سلائی کروں مگر جب کپڑا کاٹنے بیٹھتی ہوں تو کام غلط ہوجاتا ہے۔ امی سے الگ ڈانٹ پڑتی ہے‘ باغبانی کرنا چاہتی ہوں تو مالی ٹوک دیتا ہے‘ میں لکھنا کیسے سیکھوں؟ بہت سے خیالات ذہن میں آتے ہیں مگر سب گڈمڈ ہوجاتے ہیں۔ (ص۔ا)
جواب: آپ سب سے پہلے یہ سوچئے کہ آپ کون سا کام کرسکتی ہیں ہر چیز کیلئے محنت شرط ہے جس کام کو شوق اور لگن سے نہ کیا جائے وہ ادھورا رہتا ہے جیسا کہ آپ باورچی خانے میں جاکر شوق سے کھانا نہ پکائیں تو وہ بھی بدمزہ ہوتا ہے لکھنے کیلئے مطالعہ کرنا چاہئے پہلے ایک خاکہ ذہن میں بنائیے کہ آپ کیا لکھنا چاہتی ہیں پھر اسے لکھنے کی کوشش کریں رات کو آپ ایک کاپی پر دن بھر کی ڈائری لکھیں اس سے آپ کو لکھنا آئے گا۔ تخلیق کیلئے جرات اور ہمت کی ضرورت ہوتی ہے‘ پہلے فیصلہ کرلیں کہ آپ نے کیا لکھنا ہے پھر اسی موضوع پر سوچیں اور تھوڑا تھوڑا لکھتی جائیں‘ شروع میں بالکل تسلسل نہیں ہوگا پھر آہستہ آہستہ آپ اپنے جذبات کو واضح طور پر الفاظ کا روپ دے سکیں گی‘ اسی طرح سلائی کیلئے آپ پہلے گھر میں پڑی پرانی گڑیا سے فائدہ اٹھائیے اس کے بعد پرانے کپڑے کاٹ کر سینا شروع کردیں۔ بڑا دلچسپ مشغلہ ہے‘ چند دنوں میں آپ کا ہاتھ صاف ہوجائے گا اور آہستہ آہستہ آپ چھوٹے بہن بھائیوں کے روز مرہ استعمال کے کپڑے خود سی سکیں گی۔ امی کی مدد سے پرانے کپڑوں پر ہاتھ صاف ہوجائے تو نئے کپڑ ےکاٹنے آسان ہوں گے‘ کھیل ہی کھیل میں لڑکیاں کپڑے سینا سیکھ جاتی ہیں۔
آخرگوشت کیسے پکائیں؟: بعض مرتبہ گوشت سخت رہ جاتا ہے۔ زیادہ دیر پکانے سے بھی نرم نہیں ہوتا۔ گوشت کیسے پکائیں کہ وہ اچھی طرح گل جائے اور دیر بھی نہ لگے؟ ویسے بھی تقریباً دو ماہ کے بعد بڑی عید آرہی ہے تو کچھ مفید مشورے عنایت فرمائیں۔ (سلمیٰ بلال‘ لاہور)
مشورہ: بی بی! اچھا گوشت دیکھ کر خریدیں‘ باسی نہیں ہونا چاہیے۔ ہمارے ہاں خواتین فریزر سے گوشت نکال کر فوراً ہی ہنڈیا میں ڈال دیتی ہیں۔ اس سے بھی گوشت نہیں گلتا‘ سخت رہتا ہے۔ گوشت فریزر سے نکال کر باہر رکھیں۔ جب وہ نرم ہوجائے بوٹیاں علیحدہ ہوجائیں پھر پکائیں۔ گائے کے گوشت میں خواتین پسا ہوا پپیتا ملادیتی ہیں۔ کچری لگا کر رکھتی ہیں اس سے بھی گوشت گل جاتا ہے۔ لہسن کا ڈنٹھل دھو کر ڈال دیتی ہیں۔ خربوزے کے چھلکے سکھا کر تھوڑا سا پسا ہوا سفوف ڈال دیتی ہیں۔ گوشت اچھا ہو تو جلد ہی پک جاتا ہے ایک بات اور یاد رکھیے۔ ذبح کیا ہوا حلال گوشت جب آگ پر رکھا جائے یا پکایا جائے تو وہ سکڑ جاتا ہے اور جس جانور پر اللہ تعالیٰ جل شانۂٗ کا نام نہ لیا گیا ہو‘ حرام ہو‘ وہ آگ پر پھیل جاتا ہے۔ یہ گوشت کبھی نہیں کھانا چاہیے اسے ضائع کردیں۔ گوشت تیز آگ پر نہیں پکانا چاہیے۔ پہلے زمانے میں لکڑی اور اُپلے جلاتے تھے مٹی کی ہنڈیا میں ہلکی آنچ پر پکا ہوا گوشت ذائقے میں بے مثال ہوتا تھا۔ اب تو پریشر ککر ہیں‘ آپ ان میں بھی پکا سکتی ہیں۔گوشت کے پیس بنوا کر ان پر پپیتا یاکچری لگا کر بہاری کباب بناتے ہیں۔ سیخوں پر کباب لگا کر کوئلوں پر سینک لیتے ہیں۔ ان میں لگے مصالحے کا ذائقہ ہی اور ہوتا ہے اسی طرح ثابت ران بنائی جاتی ہے۔ سرکہ لگانے سے وہ بھی گل جاتی ہے۔ سرکہ گوشت کو گلانے میں مدد دیتا ہے۔گوشت تازہ اور کم عمر جانور کا ہوتو جلدی بن جاتا ہے۔
بالوں کی عمر کتنی ہوتی ہے؟ آپ سے ایک بات پوچھنی ہے بال کی عمر کتنی ہوتی ہے اور یہ کتنے بڑھتے ہیں نیز بالوں کی چمک برقرار رکھنے کیلئے کیا کرنا چاہیے۔ (ص۔ق)
مشورہ: بالوں کی نشوونما صحت پر منحصر ہوتی ہے۔ صحت ٹھیک ہوگی تو بال بھی مضبوط، گھنے ہوں گے۔ صحت خراب ہے تو پھر بال کیسے اچھے ہوسکتے ہیں؟ بالوں کی صفائی بھی ہونی چاہیے۔ بالوں میں تیل بھی لگانا چاہیے تاکہ ان کی جڑیں مضبوط رہیں۔ زیتون کا تیل بالوں کو گرنےسے محفوظ رکھتا ہے۔ بنگال میں خواتین ناریل کھاتی اور ناریل کا تیل بالوں میں لگاتی ہیں۔ ان کے بال بہت لمبے‘ گھنے اورکالے ہوتے ہیں۔ ہمارے ہاں لڑکیاں تیل نہیں لگاتیں جس کی وجہ سے بال کمزور اور بے جان ہوجاتے ہیں۔ ایک صحت مند خاتون کے بال کی عمر تقریباً تین سال ہوتی ہے۔ جب بال گرجاتا ہے تو نیابال اس کی جگہ لے لیتا ہے۔ بیمار، کمزور صحت کی حامل خواتین کے بال چھوٹے اور پھر دیر سے نکلتے ہیں۔ آپ کی صحت ٹھیک اور وزن بھی مناسب ہو‘ اپنی غذا کا بھرپور خیال رکھتی ہیں تو آپ کے بال مہینے میں آدھ انچ تک بڑھ سکتے ہیں۔ جڑی بوٹیوں کا تیل‘ آملہ کا تیل‘ زیتون کا تیل‘ بالوں کیلئے بہت اچھا ہے۔ آپ ہفتے میں دو بار ضرور لگائیں۔ آملے بھگو کر آپ ان سے سر دھوئیں۔ بال دھونے کے بعد ہلکا سا تیل ضرور لگائیں۔ سات آٹھ قطرے تیل میں تین قطرے لیموں کا رس ملا کر لگانے سے خشکی، سکری بھی نہیں رہتی اور بال بھی چمک جاتے ہیں۔ آزما کر دیکھیں۔
کولیسٹرول بڑھ جائے تو: میرا کولیسٹرول بڑھ گیا ہے مجھے بتائیے میں کیا کروں؟ (بیگم شاہنواز)
مشورہ: آپ اپنے ڈاکٹر سے غذائی چارٹ بنوائیں‘ کولیسٹرول میں اضافہ غذا میں بے احتیاطی کی وجہ سے ہوتا ہے۔ تلی ہوئی اور چکنی چیزیں‘ مکھن، سفید آٹا، چینی، بیکری کی بنی ہوئی چیزیں مثلاً کیک‘ پیسٹری‘ بسکٹ وغیرہ آئس کریم‘ گوشت‘ مچھلی‘ انڈےنہیں کھانے چاہئیں۔ گائے‘ بھینس کا گوشت‘ بالائی والا دودھ‘ ویجی ٹیبل آئل نہیں لینا چاہیے۔ زیتون، مونگ پھلی، کارن آئل اور سویا بین کا تیل لیں۔ ریشہ دار اجزا لیں جیسے گندم کی بھوسی، اناج، سبز پتوں والی سبزی‘ خصوصاً جئی کی بھوسی کولیسٹرول کو کم کرتی ہے۔ کم سے کم آٹھ سے دس گلاس پانی روزانہ پینا چاہیے۔روزانہ باقاعدہ ورزش کریں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں