بنی اسرائیل میں ایک نیک صالح آدمی تھا اور اس کی بیوی بھی نیک صالحہ تھی‘ اس کو خواب میں کسی نے کہا کہ تیری عمرمیں باقی اتنے سال رہ گئے ہیں اور اس باقی عمر کا آدھا حصہ تیرا شاہوکاری میں گزرے گا اور آدھا تنگی اور مسکینی میں گزرے گا۔ اب تیرے اوپر ہے کہ سوچ کر بتا کہ تیری عمر کا پہلا آدھا شاہوکاری اور کشادگی پر گزرے یا بعد والا؟ اس نیک صالح آدمی نے اسے کہا کہ میری نیک صالحہ بیوی ہے‘ میری زندگی کی وہ ساتھی ہے‘میں اس سے مشورہ کرکے بعد میں بتاؤں گا۔ صبح ہوئی‘ یہ سارا قصہ اس نے اپنی بیوی کوبتایا تو بیوی نے کہا کہ تو پہلے آدھے عمر کے حصے میں کشادگی طلب کر‘ بھلائی اور بہتری کو اولیت دے یعنی اس کو ترجیح دے۔ شاید آگے چل کر اللہ تعالیٰ کو ہم پر رحم آجائے اور ساری زندگی سکھ والی بنادے۔ اب جب دوسری رات آئی تو خواب میں اس کو وہی شخص آیا اور کہا کہ تو نے اپنے لیے کیا پسند کیا ہے؟ اس نے کہا میں باقی عمر کے پہلے آدھے حصے میں آسودگی اور کشادگی پسند کرتا ہوں۔ تو اس نے کہا کہ ٹھیک ہے ایسے ہی ہوگا۔ اس کے بعد اس کے لیے دنیا کے ہر طرف سے نعمتیں‘مال آنا شروع ہوگیا۔ جب دولت بے حد ہوگئی تب بیوی نے اس سے کہا کہ جو بھی اپنے رشتہ دار مسکین محتاج ہیں یا پڑوس میں کوئی بھوکا یا مسکین آدمی ہو تو اس دولت سے ان کو تعاون کریں اور ان کی دعائیں حاصل کریں۔اس آدمی نے ایسا ہی کیا۔ کرتے کرتے جب اس کی زندگی کا پہلا آدھا حصہ گزر گیا تب وہی آدمی خواب میں اس کے پاس آیا اور کہا کہ تو نے اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کا شکرادا کیا اور قدر کی‘ اس لیےتیری عمر کا باقی حصہ بھی اللہ تعالی نے اسی طرح نعمتوں اورکشادگی میں
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں