ہر ماہ توحید و رسالت سے مزین مشہور عالم کتاب کشف المحجوب سبقاً حضرت حکیم صاحب مدظلہٗ پڑھاتے ہیں اور مراقبہ بھی کرواتے ہیں۔قارئین کی کثیرتعداد اس محفل میں شرکت کرتی ہے۔ تقریباًدو گھنٹے کے اس درس کا خلاصہ پیش خدمت ہے۔
اللہ والو!حقیقت میں حجاب کو کھولنا محجوب کی ہلاکت کا باعث ہوتا ہے۔ جیسا کہ حجاب مکشوف کی ہلاکت کا سبب ہوتا ہے۔ (اب یہ سننے کی بات ہے)جیسے نزدیک دوری کی طاقت نہیں رکھتا ویسے ہی دور نزدیکی کی تاب نہیں لا سکتا۔ جس طرح وہ جانور جو سرکہ میں پیدا ہوتا ہے دوسری چیز میں جب وہ گرتا ہے تو مر جاتا ہےاور وہ جو دوسری چیز سے پیدا ہوتا ہے، سرکہ میں پڑ کر ہلاک ہو جاتا ہے۔ طریقِ حقیقت پر چلنا اس سے سوا جو اس کے لیے پیدا کیا گیا ہے دوسرے کے لیے دشوار ہے۔ (پھر دوہرا رہا ہوں۔کہ طریقِ حقیقت پر چلنا اس سے سوا جو اس کیلئے پیدا کیا گیا ہے دوسرے کیلئے دشوار ہے۔ پھر پڑھ رہا ہوں۔ طریق ِحقیقت پے چلنا اس سے سوا جو اس کیلئے پیدا کیا گیا ہے دوسرے کیلئے دشوار ہے۔) چنانچہ حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ نے ارشادفرمایا: حدیث کامفہوم ہے’’ ہر شخص کے لیے وہ کام آسان کیا گیا جس کے لیے وہ پیدا کیا گیا۔‘‘ اللہ جل شانہٗ نے ہر شخص کو ایک چیز کے لیے پیدا فرمایا ہے اور اس کے حصول کا طریقہ اس کیلئے آسان کر دیا ہے۔پس حجاب دو قسم کے ہیں۔ اب یہ اس سے پہلے جس فقرے کو میں نے تین دفعہ دہرایا ہے نا اس کی وضاحت ذرا سنیں۔ طریقِ حقیقت پہ چلنا اس کے سوا جو اس کیلئے پیدا کیا گیا ہے، دوسرے کیلئے دشوار ہے۔ آپ اس طریق ِحقیقت پر چل رہے ہیں۔ اللہ والو! پیر علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ فرما رہے ہیں کہ دنیا ایک سایہ ہے۔کیاسائے کو پکڑنے کی کوشش کبھی کسی نے کی؟ کسی کے ہاتھ میں کبھی سایہ آیا؟ جو سائے کو پکڑنے کی کوشش کرے اسے دیوانہ کہیں گے یا پاگل۔دنیا سایہ ہےاورموت حقیقت ہے۔ دنیا سایہ ہےاور آخرت حقیقت ہے۔ ہاں سایہ ضرورت ہوتا ہے حقیقت نہیں ہوتا۔ سخت سردی ہے، گرمی ہے، بارش ہے، دھوپ ہے اس میں ضرورت کے مطابق کسی سائے کا حجاب لے لے لیکن سائے کو ہی گھر بنا لے کبھی ایسا ہواکہ کسی نے سائے کو گھر بنایا ہو...؟؟ دنیا اسکا گھر ہے جس کا آخرت میں گھر نہیں.....!
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں